0
Friday 30 Sep 2022 15:15

علماء و طلاب اور معاشی استحکام کی راہ

علماء و طلاب اور معاشی استحکام کی راہ
تحریر: محمد احمد فاطمی
 
موسسہ تبیین پاکستان کے زہر اہتمام اک مستحکم معیشت مستحکم معاشرت کے عنوان سے آنلائن ویبنار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مدارس دینیہ کے طلاب و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مدیر موسسہ تبیین مولانا محمد احمد فاطمی نے شرکاء ویبنار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام، قراء حضرات، دینی مدارس کے مدرسین، امامت خطابت اور تدریس سے منسلک حضرات اور طلاب کرام (اسی طرح طالبات گرامی و معلمات گرامی) معاشی استحکام عصر حاضر کی بنیادی ضرورت، انبیاء و اولیاء و مقربین کی سنت و سیرت اور عقلی حقیقت ہے۔ اگرچہ فی الحال پاکستان کے اندر بہت کم مدارس دینیہ میں اس کی کونسلنگ یا تربیت کا کوئی باقاعدہ اہتمام ہے، مگر ضرورت اپنی جگہ پر قائم و دائم ہے۔

چونکہ پریشانیوں اور مہنگائی کا عفریت سر چڑھ کر بول رہا ہے تو اقدام خود بخود لازم ہو جاتا ہے، جیسے کوئی پیاسا ہو اور پانی دینے والا کوئی نہ ہو تو لازم ہے کہ خود اٹھ کر پانی پی لیں، اسی طرح دینی خدمات کے ہمراہ ایسے کون کون سے آسان اور سستے کاروبار ہیں، جو آپ اور ہم کر سکتے ہیں۔ جو آمدنی میں اضافے، عزت نفس کے تحفظ اور استقلال شخصی و فکری جیسی برکات کا موجب بھی بن سکتے ہیں۔ جیسا کہ فرمان رب العزت ہے کہ "فإذا قضيت الصلاة فانتشروا في الأرض وابتغوا من فضل الله واذكروا الله كثيراً لعلكم تفلحون" روایت میں ہے کہ "عن الإمام أمير المؤمنين علی (عليه السلام): الاقتصاد نصف المؤونة عن الإمام أمير المؤمنين علی (عليه السلام) لابنه الحسن ع: اقتصد يا بني في معيشتك واقتصد في عبادتك يقول الإمام أمير المؤمنين علی (عليه السلام): من لا معاش له لا معاد له الإمام الصادق عليه السلام : لا تَكسَلوا في طَلَبِ مَعايِشِكُم"
 
امام صادق عليه السلام: معاش کمانے میں سستی نہ کیا کرو۔
الامام الصادق ع: إنّي اُحِبُّ أن يَتَأَذَّى الرَّجُلُ بِحَرِّ الشَّمسِ في طَلَبِ المَعيشَةِ
ابو عمرو شيبانى سے روایت ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا میں اس بات لو پسند کرتا ہوں کہ انسان طلب معاش میں کوشش کرے اور اتنی زحمت کرے کہ سورج کی تپش سے پسینہ پسینہ بھی ہو جائے۔ المختصر، ذیل میں چند آسان اور سستے کاروبار ہیں، جو مناسب انویسٹمنٹ سے شروع کئے جاسکتے ہیں اور دل لگا کر تھوڑے وقت میں بہت فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
 
1) آن لائن ٹیچنگ
اپنا ادارہ، اکیڈمی بنائیں، سوشل میڈیا مارکیٹنگ کرکے، کالنگ کرکے اپنے لئے سٹوڈنٹس تلاش کریں اور انہیں پڑھائیں، یہ بہترین آمدن کا ذریعہ ہے۔
2) کمپوزنگ، پروف ریڈنگ
یہ اور اس جیسی دیگر اسکلز یوٹیوب سے مفت میں سیکھیں اور مختلف اداروں کو کتابیں، رسائل وغیرہ کمپوز کرکے دیں، یہ مستقل بنیادوں پر آمدن کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
3) گرافکس ڈیزائننگ
گرافکس ڈیزائننگ سیکھیں، اس سے فری لانسنگ کرکے یا مختلف پیجز کی پوسٹ، اداروں کے اشتہارات وغیرہ ڈیزائن کرکے اچھی آمدن حاصل کرسکتے ہیں۔
 
4) ویڈیو ایڈیٹنگ
ویڈیو ایڈیٹنگ سیکھ کر مختلف اداروں، کمپنیز کی ویڈیوز ایڈٹ کرکے دیں، ان کے چینلز ہینڈل کریں اور ماہانہ بنیاوں پر اچھی انکم حاصل کریں۔
5) ویب ڈیزائننگ
ویب ڈیزائننگ، ایپ ڈیزائننگ، پروگرامنگ سیکھیں، اداروں کو اور دوسرے عام کلائنٹ کو ویب سائٹ ڈیزائن کرکے دیں اور بہترین اضافی آمدن کریں۔
6) ایپ ڈویلپمنٹ
ایپ بنانا سیکھ لیں، چھوٹی موٹی اپلیکیشن بنائیں، انہیں فروخت کریں یا پھر پلے سٹور، ایپل سٹور پر رکھ کر سدا بہار اچھی اور بہترین انکم حاصل کرسکتے ہیں۔
 
7) تراجم
عربی و فارسی زبان میں مہارت سے آپ مختلف افراد اور اداروں کو کتب و جرائد کے ترجمے کی خدمات مہیا کرسکتے ہیں۔
8) انگلش لینگویج
ایک صلاحیت اور سکل جو آجکل لازم ہے اور آنلائن مارکیٹ اور تعلیم کے لیے بھی ضروری ہے، وہ انگلش لینگویج کا سیکھنا ہے، آپ آنلائن فری کورسز سے انگلش سیکھیں، اس کی پریکٹس کریں، انگلش میں مطالعہ کرنا، لکھنا، بولنا اور سمجھنا شروع کریں، اس سے دو فائدے ہیں ۱) آپ انگلش کمپوزنگ اور تراجم کا کام کرسکیں گے۔ ۲) آپ کے اپنے سیکھنے کے مواقع ۱۰۰ گنا مزید بڑھ جائیں گے، کیونکہ اکثر آنلاین جس قدر پروفیشنل کورسز وغیرہ ہیں، وہ انگلش میں ہیں۔
 
اوپر ذکر کی گئی سب ڈیجیٹل سکلز ہیں اور یہ چند ہیں جبکہ اس طرح کی ہزاروں سکلز موجود ہیں، یہ سکلز اگر پروفیشنل لیول پر سیکھ لی جائیں تو آن لائن کام کرکے، یا کسی ادارے، کمپنی میں جاب کرکے بہت اچھی انکم حاصل کی جاسکتی ہے۔ ایک اور مشورہ بھی ہے کہ اگر برادران کے پاس بائیک ہے اور آپ کے لوگوں سے اچھے اور وسیع تر روابط ہیں تو سیکنڈ ہینڈ موبائل کی خرید و فروخت کریں، دن کا ایک سیکنڈ ہینڈ سمارٹ فون فروخت کر دیں تو ہزار پندرہ سو دن کے اضافی کما لیں گے۔
 
اگر مدرسہ و ادارہ اجازت دے تو برادران دن کے چار پانچ گھنٹے لگا کر کئی کام کرسکتے ہیں۔ خشک میوہ جات/علاقائی سوغات/ شہد/ گھی/ سلاجیت/ خوشبو ہول سیل مارکیٹ سے خرید کر آنلائن فروخت کرسکتے ہیں یا ہوم ڈیلیوری سروس مہیا کرسکتے ہیں، ان اشیاء کی اور ان جیسی دیگر اشیاء کی۔ میرا ماننا ہے کہ علمائے کرام و طلاب عظام و معلمات و طالبات گرامی کو اللہ نے اضافی صلاحتیوں سے نوازا ہوتا ہے، دوسروں کی نسبت آپ میں ذہنی استعداد اور صلاحتیں زیادہ ہوتی ہیں اور زیادہ بہتر طریقے سے کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں۔ اس لئے ضرورت ہے تو صرف ہمت اور حوصلہ کی، دل سے دوسروں کے جیب کی رغبت نکال پھینکیں اور مستغنی ہوکر کوئی ہنر سیکھیں اور اپنے آپ کو معاشرے کا خوشحال فرد بنائیں۔۔

اس کے ساتھ ساتھ ایسے دوستوں سے صحبت و بیٹھک بڑھائیں، جو اس قسم کی مثبت و تعمیری سوچ رکھتے ہوں اور عملاً کچھ نہ کچھ کر رہے ہوں، اس سفر میں صحبت ایک روح کی حیثیت رکھتی ہے، چونکہ جو کچھ نہیں کرتے اور نہ، کرنے دیتے ہیں، ان کی صحبت میں انسان کا پہاڑ جیسا ارادہ بھی صفر ہونے میں کوئی دیر نہیں لگتی۔ خواہران گرامی و برادران مکرم اس موضوع پر توجہ دیں کہ حالات بیٹھے بٹھائے اچھے ہو جائیں گے۔ ہم اور آپ خود کو خول اور محدودیت سے باہر نکالیں، صحبت بدلیں، آئیڈیاز بنائیں، ان کی منصوبہ بندی کریں اور عملاً اقدام کر دیں، بہت بڑے آئیڈیاز کو عملی کرنا مشکل ہوتا ہے، اس لیے چھوٹے چھوٹے آئیڈیاز سے شروع کریں۔ وما توفیقی الا بالله علیہ توکلت و الیہ انیب۔
خبر کا کوڈ : 1016938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش