QR CodeQR Code

مولانا ابوالاعلی مودودی (رہ) بھی چترالی مولوی کے "بل" کی زد میں

22 Jan 2023 12:01

اسلام ٹائمز: خلیفہ اول، دوم اور سوم پر علمی نقد کرنیوالے کافر، مرتد، خلیفہ چہارم سے جنگ کرنیوالے اور 70 سالوں تک علی (ع) پر سب اور لعن طعن کرنیوالے رضی اللہ۔؟؟ یہ کہاں کی منطق، کہاں کا انصاف اور کہاں کا دین ہے۔۔۔؟؟ مسلمانو! کسوٹی ایک ہی رکھا کرو۔ جاہل اور متعصب مولویو! عوام کی جہالت سے اتنا غلط فائدہ مت اٹھایا کرو۔ اہلسنت بھائیو! اپنے مذہب کو تکفیریوں کے رحم و کرم پر مت چھوڑ دیا کرو۔ اہلسنت کے سنجیدہ علماء پر یہ حقیقت کھل جانی چاہیئے کہ یہ سارا کام صحابہ کی محبت میں نہیں کیا جا رہا ہے، امت مسلمہ کو آپس میں دست گریبان کرنے کیلئے یہ تکفیری ٹولے کی منظم سازش ہے، بہت احتیاط اور سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے۔


تحریر: م ع شریفی
 
جب بھی ملک میں کچھ عرصہ عوام فرقہ واریت کی لعنت سے سکھ کا سانس لیتے ہیں، فرقہ واریت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہوتی ہے اور مسلمانوں کے درمیان امن و آشتی، بھائی چارگی اور محبت کی فضا قائم ہوتی ہے تو ملک اور اسلام دشمن قوتیں پھر ایک بار سرگرم عمل ہوتی ہیں اور ملک میں بدامنی پھیلانے کے لئے کوئی نہ کوئی ایک نیا اور جدید فرقہ وارانہ نسخہ لے آتی ہیں، اس کے لئے داخلی مہرے ہمیشہ استعمال ہوتے رہے ہیں اور فرقہ واریت کو ہوا دی جاتی ہے۔ عقل و شعور سے عاری و خالی اور اپنی عیاشیوں میں مگن عوامی مسائل سے بے خبر یہ نااہل سیاستدان جنہیں ایسے "بل" اور فیصلوں سے بعد میں ہونے والے نقصانات کی نہ کوئی فکر ہے اور نہ ہی ادراک۔ ان کو ہر صورت میں اپنے اقتدار کی کرسی بچانی ہے۔ اسی لئے عوام کی توجہ کو اپنی ناکامیوں سے ہٹانے کے لئے تکفیریوں کے اس مطالبے کو عملی جامہ پہنانے کی خاطر یہ بل اس جاہل چترالی مولوی کے ذریعے پیش کروایا۔

ہمارے محترم استاد حافی صاحب کے بقول ہمارے نزدیک سب سے بڑی توہین اور گالی کسی کو کافر اور مشرک کہنا ہے اور کائنات کی سب سے محترم اور مقدس ہستی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ جن لوگوں نے نبی (ص) کے والدین کی توہین میں تحریر و تقریر کا زور لگا رکھا ہے، ان کے خلاف کوئی بل کیوں منظور نہیں ہوتا۔؟؟ آج شیعہ اور ہر محب اہلبیت سنی کا مطالبہ یہ ہونا چاہیئے، تاکہ ہمارے نااہل سیاستدانوں اور تکفیریوں کے ناپاک عزائم کا پول کھل جائے کہ وہ مقدس ہستیوں کے ساتھ کتنے مخلص ہیں، یہ سب مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔ مسالک کی مقدس ہستیوں کی توہین کو ہمارے مجتہدین کرام پہلے ہی حرام قرار دے چکے ہیں۔
 
بل پیش کرنے والے مولوی چترالی کو پہلے اپنی جماعت کے بانی مولانا مودودی رحمت اللہ علیہ کی کتاب خلافت و ملوکیت پڑھ کر ان پر ارتداد کے فتوے جاری کرنے ہونگے۔ ان کو صحابہ کی عصمت ثابت کرنی ہوگی۔ سورہ منافقوں کو قرآن سے نکالنا ہوگا۔ صحابی کی تعریف کا تعیین کرنا ہوگا۔ تمہارے ہاں صحابی کی کوئی متفقہ تعریف نہیں۔ علمی نقد، تاریخی حقائق اور توہین کا فرق واضح کرنا ہوگا۔ ام المومنین حضرت عائشہ کے بارے میں اپنا عقیدہ کلیئر کرنا ہوگا کہ امی نے خلیفہ سوم کے لئے کیا کچھ کہا تھا۔؟ تمہاری ہی روایات میں موجود اصحاب کی طرف سے ایک دوسرے پر کی گئی لعن طعن و سب و شتم کے بارے میں اپنی نظر کلیئر کرنی ہوگی

خلیفہ اول، دوم اور سوم پر علمی نقد کرنے والے کافر، مرتد، خلیفہ چہارم سے جنگ کرنے والے اور 70 سالوں تک علی (ع) پر سب اور لعن طعن کرنے والے رضی اللہ۔؟ یہ کہاں کی منطق، کہاں کا انصاف اور کہاں کا دین ہے۔۔۔؟؟ مسلمانو! کسوٹی ایک ہی رکھا کرو۔ جاہل اور متعصب مولویو! عوام کی جہالت سے اتنا غلط فائدہ مت اٹھایا کرو۔ اہل سنت بھائیو! اپنے مذہب کو تکفیریوں کے رحم و کرم پر مت چھوڑ دیا کرو۔ اہل سنت کے سنجیدہ علماء پر یہ حقیقت کھل جانی چاہیئے کہ یہ سارا کام صحابہ کی محبت میں نہیں کیا جا رہا ہے، امت مسلمہ کو آپس میں دست گریبان کرنے کے لئے یہ تکفیری ٹولے کی منظم سازش ہے، بہت احتیاط اور سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے۔

اب اگر یہ بل سینیٹ اور صدر کے پاس سے پاس ہوتا ہے تو تکفیری داعشیوں کی اولادیں خود سے توہین کے تعیین کی کسوٹی لیکر ہر ان شیعہ سنی پاکستانیوں پر کفر اور ارتداد کے فتوے لگاتے پھریں گی، جو ان کی تکفیری ذہنیت کے مخالف ہونگے اور ہر روز قانون ہاتھ میں لیکر قتل و غارتگری کرتے پھریں گی اور اقبال کے اس شعر کا مصداق بنیں گی۔
کسے خبر تھی کہ لیکر چراغ مصطفوی
جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بولہبی
اور ملک ایک بار پھر فرقہ واریت کی لپیٹ میں آجائے گا۔ لہذا ٹھوس ثبوت کے ساتھ یہ تمام چیزیں کلیئر ہوئے بغیر حمایت کرنے والے، ہر بیگناہ کے قتل اور قید کرنے کے جرم میں برابر کے شریک ہونگے۔


خبر کا کوڈ: 1037087

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1037087/مولانا-ابوالاعلی-مودودی-رہ-بھی-چترالی-مولوی-کے-بل-کی-زد-میں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org