QR CodeQR Code

ادلے کا بدلہ

26 Jan 2023 17:30

اسلام ٹائمز: ایران نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ وہ مغربی فریقوں کی غیر تعمیری پابندیوں کیخلاف مناسب اور متناسب ردعمل ظاہر کرتا رہیگا اور اس نے متعدد مواقع پر امریکی، یورپی اور کینیڈین حکام، اداروں اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کے روز اپنے فرانسیسی ہم منصب کیساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں یورپی پارلیمنٹ کے غیر تعمیری موقف اور حالیہ اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی پابندیوں پر مشتمل ناکام پالیسی کو نہ دہرائیں اور آج ہمارے پاس یورپی یونین اور انگلینڈ کیخلاف پابندیاں کی ایک نئی فہرست ہے، جس میں 34 یورپی حکام اور ادارے شامل ہیں، ہم نے یہ سب کچھ جوابی اقدام کے طور پر کیا ہے۔


تحریر: حسن عقیقی

یورپی یونین کی حالیہ پابندیوں کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران نے یورپ کے بعض اداروں، کمپنیوں اور افراد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک نئی فہرست بھی شائع کی ہے، جس میں ان افراد، کمپنیوں اور اداروں کی تفصیلات موجود ہیں۔ اس فہرست میں جو بدھ کے روز ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے شائع کی گئی ہے، 3 اداروں اور ان کے افسران کے ناموں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے رکن ممالک کے 22 ذمہ دار افراد کے علاوہ ایک کمپنی اور اس کے 8 ذمہ دار افراد کے نام شامل ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فہرست میں شامل افراد اور ادارے "دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت، دہشت گردی کی کارروائیوں اور لوگوں کے خلاف تشدد کو اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے، اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت، تشدد اور بدامنی کو فروغ دینے، ایران میں افواہیں پھیلانے، ایران کے بارے میں غلط معلومات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی شدت میں حصہ لینے یا اقتصادی دہشتگردی جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔

ایران کا یہ اقدام یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سے ایران کے بعض ارکان پارلیمنٹ نیز عدلیہ، فوجی، انتظامی اور ثقافتی حکام کے خلاف عائد کردہ حالیہ پابندیوں کا جواب ہے۔ پیر کے روز یورپی یونین نے یونین کی وزرائے خارجہ کونسل میں انسانی حقوق کے مسائل کے بہانے ایران کے خلاف پابندیوں کے چوتھے پیکج کی منظوری کا اعلان کیا ہے۔ نئی پابندیوں کے بعد انسانی حقوق کے مسائل کے بہانے ایران کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست 173 افراد اور 31 اداروں تک پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ چند ماہ میں ایران کے شہروں میں کچھ بدامنی کے ابھرنے کے بعد، یورپی یونین بالخصوص برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے امریکہ اور کینیڈا کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف ایسے اقدامات کیے ہیں، جنہیں ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ ان ممالک کی عرصے سے یہی مستقل پالیسی چلی آرہی ہے، لیکن آج کل اس کو برملا کرکے اس میں شدت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔۔ ان ممالک  کی طرف سے موجودہ پابندیوں کا اعلان ایران پر سیاسی اور اقتصادی دباؤ ڈالنا ہے، البتہ وہ ہمیشہ دباؤ ڈالنے کے مواقع تلاش کرنے میں مگن رہتے ہیں۔

ایران میں تشدد اور افراتفری پھیلانے نیز سیاسی پروپیگنڈے کے منصوبوں میں ناکامی کے بعد اب یورپی ممالک سمیت مغربی فریق اقتصادی پابندیاں بڑھا کر نیز انسانی حقوق کے دفاع کے بہانے ایرانی حکومت پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک کے اندر عدم اطمینان کو ہوا دینا اور فسادات کو جاری رکھنے کے لیے زمین فراہم کرنا ان یورپی ممالک کا وطیرہ بنتا جارہا ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے، پابندیوں کے نفاذ اور ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے جیسے مغربیوں کے غیر تعمیری اقدامات اب ایک بیکار، ناکارہ، گھسے پٹے اور بے اثر ہتھیار بن چکے ہیں۔ ایران کے عوام اس کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے۔ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے ایران پابندیوں کی زد میں ہے اور 2018ء میں جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جے سی پی او اے سے دستبرداری کا اعلان کیا اور ایران کے خلاف سخت دباؤ کی پالیسی کا اعلان کیا تو ایران نے پسپائی کی بجائے اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کا اعلان کیا۔ ان تمام سالوں میں ایران اپنی پالیسی سے پیچھے نہیں ہٹا اور یوں مغرب اپنے مقاصد تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہا۔

ایران نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ وہ مغربی فریقوں کے غیر تعمیری پابندیوں کے خلاف مناسب اور متناسب ردعمل ظاہر کرتا رہے گا اور اس نے متعدد مواقع پر امریکی، یورپی اور کینیڈین حکام، اداروں اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کے روز اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں یورپی پارلیمنٹ کے غیر تعمیری موقف اور حالیہ اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی پابندیوں پر مشتمل ناکام پالیسی کو نہ دہرائیں اور آج ہمارے پاس یورپی یونین اور انگلینڈ کے خلاف پابندیاں کی ایک نئی فہرست ہے، جس میں 34 یورپی حکام اور ادارے شامل ہیں، ہم نے یہ سب کچھ جوابی اقدام کے طور پر کیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1037847

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1037847/ادلے-کا-بدلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org