QR CodeQR Code

(خصوصی رپورٹ)

ملتان، قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا دنگل، ملتان کے 2 حلقے نمایاں

7 Feb 2023 10:24

اسلام ٹائمز: 2018ء کے جنرل الیکشن میں این اے 155 سے پی ٹی آئی کے ملک عامر ڈوگر 135726 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے، دوسرے نمبر پر نون لیگ آئی تھی، یہاں انکے امیدوار شیخ طارق رشید تھے، انہوں نے 80993 ووٹ لیے تھے۔ این اے156 سے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 116272 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے، مسلم لیگ نون کے عامر سعید انصاری 84940 ووٹوں کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔


رپورٹ: سید محمد ثقلین

ضمنی انتخابات کا بگل بچ چکا، قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر انتخاب کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے، انتخابات 16 مارچ کو ہونے جا رہے ہیں، حالیہ انتخابی دنگل کراچی کے 9، راولپنڈی کے 5، اسلام آباد کے تین، لاہور اور ملتان کے دو دو اور خیبرپختونخوا کے قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں ہوگا۔ ملتان کے دونوں حلقوں میں این اے155 اور این اے156 میں ٹکٹوں کے حصول کی دوڑ بھی شروع ہوگی ہے۔ این اے 155 سے ایک زمانے میں مخدوم جاوید ہاشمی الیکشن لڑا کرتے تھے، نون لیگ اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوتے رہے، عمران خان سے ناراض ہونے کے بعد مخدوم جاوید ہاشمی نے جذباتی ہو کر قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا، ضمنی الیکشن میں ملک عامر ڈوگر سے ایسی شکست کھائی کہ پھر سیاسی کھائی میں جا گرے، وہ پی ٹی آئی چھوڑنے کے بعد ابھی تک نون لیگ میں "شمولیت" کے لیے کوشاں ہیں، مگر انہیں تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے۔ لیگی تانگے کی سواریاں پوری ہونے کے باعث وہ پائیدان پر ہی نظر آتے ہیں۔ مریم نواز کے حالیہ دورہ ملتان کے دوران وہ سٹیج پر تو پہنچ گئے، مگر اس سٹیج پر نہیں پہنچ سکے، جہاں پہنچنا چاہتے ہیں۔ وہ اس حلقہ سے ٹکٹ کے خواہش مند ہیں، مگر ان کی یہ خواہش آخری خواہش بن کر رہ گئی ہے۔

این اے 155 سے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی حسب سابق اپنا کوئی امیدوار میدان میں اتارنے کی پوزیشن میں نہیں، پی ڈی ایم کا بہانہ بنا کر یہاں نون لیگ کے امیدوار کو سپورٹ کیا جائے گا۔ ٹکٹ کی خواہش تو اور بہت سے لوگ رکھتے ہیں، مگر اس حلقہ سے نون لیگ کے امیدوار شیخ طارق رشید ہی ہوں گے، جبکہ ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے ملک عامر ڈوگر ہوں گے۔ اس حلقہ سے عامر ڈوگر کے علاوہ پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار ٹکٹ کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ 2018ء کے جنرل الیکشن میں این اے 155 سے پی ٹی آئی کے ملک عامر ڈوگر 135726 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، دوسرے نمبر پر نون لیگ آئی تھی، یہاں ان کے امیدوار شیخ طارق رشید تھے، انہوں نے 80993 ووٹ لیے تھے۔ این اے 155 کے مقابلے میں 156 میں صورت حال زیادہ دلچسپ ہے، یہاں پر مسلم لیگ نون میں بھونچال آیا ہوا ہے۔

موجودہ سیاسی صورت حال کو بغور دیکھا جائے تو یہاں پر ماضی کے مضبوط ترین گھرانے کو ایک بار پھر کارنر کیا جا رہا ہے۔ کوشش کے باوجود رانا محمود الحسن کو ٹکٹ نہیں دیا جا رہا، یہ اطلاعات ہیں کہ اگر راجپوتوں کو ٹکٹ نہ دیا گیا تو رانا محمود الحسن آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ اگرچہ پی ڈی ایم کی بیڑی پائوں میں ہے، مگر پھر بھی دوسری طرف یہ سننے میں آرہا ہے کہ اگر رانا محمود الحسن آزاد حیثیت میں حصہ لینے کے لیے میدان میں اترتے ہیں تو قوی امکان ہے کہ پیپلز پارٹی رانا محمود الحسن کو ٹکٹ دے دے۔ اس صورت میں آنے والے جنرل الیکشن کیلئے بھی پیپلز پارٹی کو اس حلقہ سے مضبوط امیدوار مل جائے گا۔ ایک صورت یہ بھی بیان کی جا رہی ہے کہ این اے 157 کا ضمنی الیکشن چونکہ گیلانی خاندان نے متحد ہو کر لڑا تھا، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ اگر رانا محمود الحسن کسی وجہ سے پیپلزپارٹی کا کلہ اپنے سر نہیں سجاتے تو پھر سید تنویر الحسن گیلانی پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اس حلقہ کو خالی نہیں چھوڑنا چاہتی۔

سننے میں آرہا ہے کہ نون لیگ کی طرف سے اس حلقہ میں وحید آرائیں کا گھرانہ ٹکٹ کا امیدوار نہیں، سابق صوبائی وزیر کی خواہش ہے کہ ایک بار پھر اس حلقہ سے ٹکٹ عامر سعید انصاری کو ہی دیا جائے، انصاری اور راجپوت مل کر بھی فیصلہ کر لیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔ یہ سننے میں آرہا ہے، اس حلقہ میں نون لیگ کا ایک نیا اتحاد بن چکا ہے، جس نے اپنے پائوں خاصے مضبوط کر لیے ہیں، وہ غفار ڈوگر کا گروپ ہے، اس حلقہ سے نون لیگ غفار ڈوگر کو ٹکٹ دے گی، رانا اقبال سراج اور شیخ سلمان نعیم بھی انہی کے حمایتی ہیں۔ ان کے تیسرے حمایتی سید بابر شاہ ہیں، جو ایم پی اے کی ٹکٹ کے خواہش مند ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ جیسے ہی غفار ڈوگر کی ٹکٹ کا اعلان ہوگا، رانا محمود الحسن نون لیگ سے اپنی راہیں جدا کر لیں گے، تاہم وحید آرائیں گروپ نون لیگ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

اس حلقہ میں ایک خطرہ یہ بھی ہے کہ کچھ لوگ پی ٹی آئی سے نون لیگ میں آنے والوں اور پھر گروپ بندی کرکے پرانے لوگوں کو کارنر کرنے سے خوش نہیں ہیں۔ اب نون لیگ ناخوش لوگوں کو دیکھتی ہے یا خوش لوگوں کو، اس کا فیصلہ چند دن میں ہو جائے گا۔ این اے156 سے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 116272 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ مسلم لیگ نون کے عامر سعید انصاری 84940 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ سید تنویر الحسن گیلانی آزاد امیدوار کی حیثیت سے 4548 ووٹ لے سکے تھے۔ غفار ڈوگر مضبوط امیدوار ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1039971

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1039971/ملتان-قومی-اسمبلی-کی-33-نشستوں-پر-ضمنی-انتخابات-کا-دنگل-کے-2-حلقے-نمایاں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org