QR CodeQR Code

امریکہ ذمہ دار ہے!!!

17 Mar 2023 20:01

اسلام ٹائمز: یوناما بین الاقوامی برادری کے ذریعے معاش کے مسائل اور افغان عوام کی خوراک اور صحت کی صورتحال کو نظر انداز کرنے کے نتائج کے بارے میں کئی بار تشویش کا اظہار کرچکی ہے۔ امریکی قبضے کے دوران افغانستان کا تقریباً تمام بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوگیا تھا اور مغرب نے بھی افغان باشندوں کو اپنے حال پر چھوڑ کر انکو سخت ترین چیلنجوں کے حوالے کر دیا ہے۔ آج افغان شہریوں کو طالبان حکومت کی کارکردگی کا بہانہ بنا کر سخت ترین پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گویا انہیں یرغمال بنا دیا گیا ہے۔ امریکہ نے افغانستان کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کو ضبط کرکے اسے دہشتگردی کے متاثرین کیلئے مختص کیا ہے۔ امریکہ نے اس طرح افغانستان کے مظلوم عوام پر ایک بڑی مصیبت مسلط کر دی ہے، افغانستان کے عوام امریکی کی مزموم پالیسیوں کا شکار ہیں۔


ترتیب و تنظیم: علی واحدی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن (UNAMA) کے مشن کی مدت میں مارچ 2024ء تک مزید ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔ ایک فیصلے میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پورے افغانستان میں یوناما اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں، فنڈز اور پروگراموں کی مسلسل موجودگی پر زور دیا اور اس ملک کے تمام سیاسی کھلاڑیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے کہا ہے کہ وہ یوناما کے ساتھ تعاون کریں۔ سلامتی کونسل کی قرارداد میں افغانستان کی خود مختاری، آزادی، علاقائی سالمیت، قومی اتحاد اور اس ملک کے عوام کی مسلسل حمایت کے لیے اس کونسل کے مضبوط عزم پر زور دیا گیا ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کا نمائندہ دفتر، یوناما بنیادی طور پر افغانستان میں شھریوں کے بنیادی مسائل اور ان کے سماجی اور اقتصادی مسائل پر رپورٹس تیار کرنے پر مرکوز ہے اور اس نے ہمیشہ نہ صرف اس ملک کے عوام کے برے حالات پر رپورٹس فراہم کی ہیں بلکہ اس پر تشویش کا بھی اظہار کیا ہے۔

یوناما نے حال ہی میں افغانستان میں انسانی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں چار سو فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے اور رپورٹ دی ہے کہ افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورت میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے اور اسے نظر انداز کرنے سے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ افغانستان کے سیاسی امور کے ماہر سروش امیری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’’افغانستان میں اقوام متحدہ کے پروگرام بنیادی طور پر انسانی ہمدردی کے منصوبوں پر مرکوز ہیں اور یوناما افغان عوام کی صورت حال پر نظر رکھ کر بنیادی طور پر بین الاقوامی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ عالمی امداد جاری رکھی جاسکے۔ امریکہ کی طرف سے ایک سال سے زائد عرصے سے، افغانستان کے خلاف پابندیاں عائد کرنے اور ان کی رقوم کی ضبطی کی وجہ سے افغان عوام کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے۔

یوناما کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امداد کے محتاج افراد کی تعداد 2019ء میں چھ ملین تین لاکھ افراد سے بڑھ کر اس سال 28 ملین ہوگئی ہے۔ دوسرے لفظوں میں، افغانستان کے تقریباً اکثریتی آبادی کو بھوک اور ہر قسم کی بیماریوں سے بچانے کے لیے بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ یوکرین کے بحران کے بعد، افغانستان کے مسئلے پر عالمی توجہ کم ہوئی ہے اور اس وجہ سے لاکھوں افغان عوام کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ افغان عوام کے مسائل اور مصائب میں اضافہ کرنے والے اہم عوامل میں سے ایک امریکہ اور نیٹو تنظیم کا افغانستان پر دو دہائیوں پر محیط قبضہ تھا، جو افغانستان کے اقتصادی اور پیداواری ڈھانچے کی تباہی کا سبب بنا اور اس کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ اس وقت یہ ملک  ایک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔

افغانستان کے سیاسی مسائل کے ماہر حسین فرجاد امین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’’افغانستان کے عوام اقوام متحدہ اور "یو این اے ایم اے" کے پروگراموں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اس ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے زیادہ سنجیدگی سے کام کریں گے اور افغانستان کے مسائل کو عالمی سطح پر اٹھانے کے علاوہ اس کی نشر و اشاعت پر بھی توجہ دیں گے۔ "یو این اے ایم اے" کے نئے پروگرام بھی جاری کیے جائیں گے اور لوگوں کی صورت حال کے بارے میں رپورٹس کو بھی منظم انداز سے عالمی اداروں تک پہنچایا جائے گا۔ افغانستان کی صورت حال اس کی متقاضی ہے کہ "افغانستان کو امداد فراہم کرنے کے لیے عالمی توجہ مبذول کرنے کے لیے اضافی کوششیں کرنی چاہئیں۔"

بہرحال، یوناما بین الاقوامی برادری کے ذریعے معاش کے مسائل اور افغان عوام کی خوراک اور صحت کی صورتحال کو نظر انداز کرنے کے نتائج کے بارے میں کئی بار تشویش کا اظہار کرچکی ہے۔ امریکی قبضے کے دوران افغانستان کا تقریباً تمام بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوگیا تھا اور مغرب نے بھی افغان باشندوں کو اپنے حال پر چھوڑ کر ان کو سخت ترین چیلنجوں کے حوالے کر دیا ہے۔ آج افغان شہریوں کو طالبان حکومت کی کارکردگی کا بہانہ بنا کر سخت ترین پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گویا انہیں یرغمال بنا دیا گیا ہے۔ امریکہ نے افغانستان کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کو ضبط کرکے اسے دہشتگردی کے متاثرین کے لئے مختص کیا ہے۔ امریکہ نے اس طرح افغانستان کے مظلوم عوام پر ایک بڑی مصیبت مسلط کر دی ہے، افغانستان کے عوام امریکی کی مزموم پالیسیوں کا شکار ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1047267

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1047267/امریکہ-ذمہ-دار-ہے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org