0
Monday 30 Aug 2010 15:24

اسلام کے خلاف ایک تازہ یہودی سازش جو ناکام ہو گئی

اسلام کے خلاف ایک تازہ یہودی سازش جو ناکام ہو گئی
ڈاکٹر ظہور احمد اظہر
 یوں تو گزشتہ ڈیڑھ ہزار سال سے اسلام کے خلاف یہودی سازشیں مسلسل جاری ہیں،مگر آج یہ سلسلہ اپنے عروج پر ہے،مگر یہ عروج ایسا ہی لگتا ہے،جیسا اولین اسلامی ریاست مدینہ منورہ کے خلاف غزوہ خندق کے موقع پر یہودی سازشوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا تھا،اور کفار مکہ سمیت پورے جزیرہ عرب کو یہودی سازش مدینہ شریف پر چڑھا لائے تھے۔مگر قدرت خداوندی کا بھی اپنا نظام ہے،جس کے مقابلہ میں باطل شکست کھاتا رہتا ہے،اور حق غالب آتا رہتا ہے۔مدینہ پر باطل کی یہ یلغار بری طرح ناکام ہوئی،قریش مکہ کی فوجی کمر ہمیشہ کے لئے ٹوٹ گئی اور یہودی حجاز سے جلاوطن ہو گئے۔
اب کے بھی نام نہاد نائن الیون کے بعد یہودیت(جو اب عالمی صہیونیت کا لباس پہن چکی ہے) انکل سام نمک حرام(جواب کروسیڈ کمپلیکس میں مبتلا ہو چکا ہے) کو اپنی اندھی فوجی طاقت کے ساتھ عالم اسلام کے خلاف صف آرا کرنے میں کامیاب رہی ہے،مگر جارج بش کی کروسیڈ بری طرح ناکام ہو چکی ہے،اور اس کروسیڈ کو نام نہاد دہشت گردی کا جعلی نام بھی نہیں جچ سکا! مگر المیہ یہ ہے کہ انکل سام اپنے نئے”عالمی نظام“ کے نشے سے باہر نہیں آ رہا،اور عالم اسلام کے وسائل پر قبضہ کا لالچ ایک الگ بیماری ہے،جس میں اب اسرائیل کا صہیونی اور بھارت کا بنیا لبھو رام بھی مبتلا ہے۔ دوسری طرف عالم اسلام کے خود غرض،بزدل اور غیر نمائندہ حکمران ہیں،جو اپنے دائرے میں بند سامراجیوں کے مرغان دست آموز بنے ہوئے ہیں۔رہے باقی مسلمان تو وہ دو وقت کی روٹی کے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔افغانستان پر سرخ سامراج کی یلغار سے وہ ڈیڑھ ہزار سالہ سازشیں اپنی چوٹی پر پہنچ گئیں،جن کے جال صہیونیت اور صلیبیت مل کر بن رہی تھیں،توقع یہ تھی کہ سرخ سامراج اسلامی دنیا کو کچل کر اتنا کمزور ہو چکا ہو گا،کہ اسے آسانی کے ساتھ ڈھیر کیا جا سکے گا،پھر مسلمانوں کے قبرستانوں اور سرخ سامراج کے کفن پر قبضہ کر کے صہیونی اسرائیل اور صلیبی مغرب ملکر ڈانس کیا کریں گے۔مگر افغان مسلمانوں نے روسی یلغار کا منہ پھیر کر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا! مگر ان کی تشویش اس وقت دو چند ہو گئی،جب اسلامی دنیا سے امریکہ کے اپنے لائے ہوئے اساموں اور ظواہریوں نے سرخ سامراج کا امریکی اسلحہ سے کچومر نکال دیا،اس تشویش کا جواب جارج بش کی کروسیڈ تھی،جسے مجبوراً دہشت گردی کے خلاف جنگ کا نام دینا پڑا،مگر وہ بھی اب اپنے انجام بد کو پہنچ چکی ہے۔اس لئے اب اس تشویش کے جواب کے لئے کسی نئے اسامے اور تازہ نام نہاد نائن الیون کی جستجو شروع ہو چکی ہے!
یہ لمبی تمہید صرف معلومات تازہ کرنے اور نئی صہیونی،صلیبی سازشوں کے تازہ ترین جالوں پر گہری نظر رکھنے کے لئے ہے،خصوصاً پاکستان کو کیونکہ اب ان سازشوں میں بھارت کا برہمن،بنیا لبھو رام بھی پوری طرح شریک ہے،جو پاکستان سے اپنا حساب چکانے کے لئے بےقرار ہے اور جسے چین کے مقابلے کی ایشیا میں ایک امپیریل پاور بنانے کے لئے انکل سام نمک حرام نے جتن شروع کر رکھے ہیں،اس مقصد کے لئے امریکہ سے بھاڑے کے ایسے یہودی ٹٹو ارسال کئے جا رہے ہیں،جو پاکستان کو بھارت سے ڈرا کر ڈیمورالائز کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان سے نئے اور پرانے”ہندو مزاج مسلمان“ بھی تیار کئے جا رہے ہیں،تاکہ لبھو رام کو ایشیا کی ہندو امیپریل پاور بنا کر چین کے مقابل کھڑا کیا جا سکے!یہ الگ بات کہ لبھو رام کی لرزاں ٹانگیں اسے کھڑا ہونے بھی دیں گی یا وقت سے پہلے ہی بےقرار ہونے والا اور دوسروں کے سہارے کھڑا ہونے والا یہ لبھو رام حضرت چورین لائی کی پیشن گوئی کا مصداق بن چکا ہو گا کہ بھارت کو جان لینا چاہئے کہ سقوط ڈھاکہ اختتام نہیں آغاز ہے!“
برہمن اور یہودی بہت سی باتوں میں اشتراک رکھتے ہیں،جن میں سرفہرست خفیہ سازشوں کے جال بچھانا ہے،1947ء کی فسادات کی ہر آگ ہندو برہمن اور پنڈت بھڑکاتا تھا،خود مندر یا کسی عبادت گاہ کو آگ لگانا اور کسی مسلمان پر الزام لگا دیتا،خود لاہور میں بہت سے پنڈت مندر کو آگ لگاتے پکڑے گئے تھے۔یہودی اس معاملے میں برہمن سے آگے ہیں،گزشتہ ماہ مئی 2010ء کی چوبیس تاریخ سے لیکر اگست 2010ء کے آغاز میں گرفتار ہونے تک اسرائیل کے ایک شہری یہودی نے بعض امریکی ریاستوں میں امریکیوں کو چھرا گھونپ کر دہشت پھیلا دی،ایک انگلش پاکستانی معاصر کی اطلاع کے مطابق یہ یہودی قاتل بیس سے زائد امریکیوں کو درجنوں وارداتوں میں قتل کرنے کے بعد بھاگتے ہوئے ایک ہوائی اڈے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔اس بدبخت یہودی کا طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ سنسان سڑکوں پر اکیلے مسافروں کو روکتا تھا،اپنی ٹوٹی پھوٹی کار خراب ہو جانے کا بہانہ کر کے مدد مانگتا تھا،اور اپنی رام کہانی سناتے سناتے چپکے سے مسافر کو چھرا گھونپ کر ڈھیر کر دیتا تھا،پھر اپنی اسی خراب کاری کو دوڑا کر بھاگ نکلتا تھا،اس کا شکار اکثر کالے ہوتے تھے،پولیس کو اس نے خاصہ خراب کیا،کیونکہ وہ وارداتیں کرنے کے بعد چپ چاپ بھاگ کر تہمت کچھ اور لوگوں کے سر تھوپنے کا مشن لیکر آیا تھا۔مگر وہ اپنی اس شیطانی مہم میں ناکام رہا۔ 
اٹلانٹا کے ہوائی اڈے پر ایک یہودی ایئر لائن کے جہاز میں اسرائیل جاتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا،پولیس والے اس کا نام ابھی نہیں بتا رہے،تاہم یہ واضح ہے کہ وہ ایک اسرائیلی یہودی ہے،جو باقاعدہ ویزہ لیکر آیا تھا،اگر وہ بچ کر نکل جاتا تو شاید دہشت گردی کی یہ ظالمانہ وارداتیں مسلمانوں کے گلے میں ڈال دی جاتیں،کیونکہ دہشت گرد تو صرف وہی ہیں،یہ ایک اور نام نہاد نائن الیون کی بنیاد بن سکتی تھی!اس ملعون یہودی کی اس شیطانی مہم کے اصل مقاصد کیا ہو سکتے ہیں،ایک تو کسی نئے خونی ڈرامے کی تیاری ہو رہی ہے!یہ تو ظاہر ہے،صرف کالوں کو قتل کر کے گورا،کالا تصادم اور نسلی فسادات کرا کر امریکہ کے پیارے یہودی اپنے صدر اوباما کے لئے ”سہولتیں“ پیدا کرنا چاہتے ہیں،نسلی فسادات کرا کر انکل سام نمک حرام کو ”مضبوط“ کرنا چاہتے ہیں؟مسلمانوں پر تہمت لگا کر وہاں سے مسلمانوں کو بے دخل کرانا چاہتے ہیں،تاکہ وہ امریکہ میں آرام سے رہ کر آئندہ الیکشن میں یہودی لابی کے لئے خطرہ نہ بن سکیں؟یا عالم اسلام اور انکل سام نمک حرام کے”دوستانہ تعلقات“ میں مزید”بہتری“ آئے؟! 
"روزنامہ نوائے وقت"
خبر کا کوڈ : 35760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش