0
Wednesday 10 Dec 2014 16:29

نگران وزیراعلٰی گلگت بلتستان شیر جہاں میر کا مختصر تعارف

نگران وزیراعلٰی گلگت بلتستان شیر جہاں میر کا مختصر تعارف
رپورٹ: میثم بلتی

گلگت بلتستان کے نامزد نگران وزیراعلٰی شیر جہاں میر ایک بنکار کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں اور معاشیات کے میدان وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے 1970ء میں کراچی یونیورسٹی سے بی کام کیا اور 1976ء میں کوآپریٹیوببنک میں منیجر تعینات ہو گئے کچھ ہی عرصے بعد بینک کے جنرل منیجر بنے اور بینک کو اپنے پاﺅں میں لاکھڑا کیا۔ شیر جہان میر نے 1989ء میں انسٹیٹوٹ آف بینکرز پاکستان سے بینکنگ کا ڈپلومہ حاصل کیا۔ فیڈرل بینک فار کوآپریٹیوز اسلام آباد کی ایڈوائزری کمیٹی کے رکن بھی رہے اس کے علاوہ نیشنل کوآپریٹیو یونین آف پاکستان کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ شیر جہان میر ماہر اقتصادیات ہونے کے سبب ملکی اخبارات اور رسالوں میں کئی مضامین بھی لکھتے رہے ہیں۔ 1985ء میں انسٹییٹوٹ آف بینکرز سے کوآپریٹیو بینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ 1986ء میں تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ایسوسی ایشن آف کوآپریٹیو کریڈٹ یونین کے تحت سمینار میں شرکت کی اور گلگت بلتستان کی نمائندگی کی۔ نومبر 1993ء میں جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہونے والے ایگری کلچر کوآپریٹیوز سیمینار میں ملک کی نمائندگی کی۔

شیر جہان میر نے اسلامک بینکاری کے حوالے سے ملکی سطح پر درجنوں سمینارز میں بھی شرکت کی۔ گلگت بلتستان میں بینکنگ کے شعبے کی ترقی کے لئے کئی ممالک جن میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، جاپان، چین، روس، سعودی عرب اور تھائی لینڈ کے دورے کئے۔ 1985ء سے 1996ء تک پاک چین سرحدی تجارت کے فروغ کے حوالے سے وفود کی قیادت بھی کرتے رہے۔ 1994ء میں انہوں نے قازقستان اور کرغزستان جانے والے ایک تجارتی وفد کی بھی قیادت کی۔ شیر جہان میر اس وقت قراقرم کوآپریٹیو بینک گلگت بلتستان کے چیف ایگزیکٹو/جنرل منیجر کے عہدے پر فائز ہیں۔ 1970ء کی دہائی میں دیوالیہ ہونے والے اس وقت کے کوآپریٹیو بینک گلگت میں جب بطور منیجر اور بعد ازاں جنرل منیجر کا عہدہ سنبھالا تو انہوں نے بینک کو دن رات محنت کر کے دوبارہ اپنے پاﺅں پر لاکھڑا کیا۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں قراقرم بینک کی برانچیں قائم کیں، جن سے علاقے کے ہزاروں خاندانوں کو روزگار میسر ہے۔ شیر جہاں میر کا تعلق گلگت بلتستان کے مشہور خاندان میر فیملی سے ہے۔

شیر جہاں میر سیاسی طور پر مسلم لیگ نون کے حوالے سے نرم گوشہ اور جھکاو رکھتے ہیں اور انتظامی معاملات میں انکا تجربہ خاطر خواہ نہیں ہے۔ گلگت بلتستان میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے ان کی کوئی خدمت نہیں رہی ہے۔ بعض حلقوں میں اتحاد بین المسلمین کے موضوع پر انکی شخصیت پر بہت سارے سوالات اٹھائے گئے۔ انکو نگران وزیراعلٰی بنانے کے سلسلے میں وفاقی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ نون نے وقت سے پہلے ہی حکومت بنانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
خبر کا کوڈ : 424726
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش