0
Sunday 25 Jan 2015 23:58

امریکا اور فرانس کے سفیروں کو ملک بدر کیا جائے، کراچی میں شان مصطفیٰ ملین مارچ کا مطالبہ

امریکا اور فرانس کے سفیروں کو ملک بدر کیا جائے، کراچی میں شان مصطفیٰ ملین مارچ کا مطالبہ
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ نبیﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، شان رسالتؐ میں گستاخی کرنے والے دہشت گردوں کا آخری دم تک پیچھا کریں گے، جب تک فرانس معافی نہ مانگے، تحریک تحفظ ناموس رسالتﷺ جاری رہے گی، اقوام متحدہ حرمت انبیاء کا قانون بنائے، امریکا اگر صلیبی جنگ کا اعلان کر رہا ہے تو اوباما کو صلاح الدین ایوبی کو بھی یاد رکھنا چاہیئے، امت مسلمہ کا ایک ایک بچہ صلاح الدین ایوبی بننے کے لئے تیار ہے، گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے میں نواز حکومت نے سیاسی جماعتوں اور قوم کو یکجا نہیں کیا تو یہ کام جماعت اسلامی کرے گی، گلی گلی ناموس رسالتﷺ کی تحریک چلے گی، کراچی میں توہین رسالتؐ کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے پر فائرنگ کی گئی، لیکن حیرت ہے کہ لندن میں بیٹھے ہوئے برطانوی شہری نے مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی پر پابندی لگائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت نیپا چورنگی تا حسن اسکوائر منعقدہ شان مصطفیٰ ؐ ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملین مارچ سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن، پاکستان تحریک انصاف کے آفتاب جہانگیر، مجلس شعائر اسلامی کے اظہر ہمدانی، کراچی بار کے صدر نعیم قریشی، شیعہ علماء کونسل کے علامہ ناظر عباس تقوی، جمعیت علماء اسلام (ف) کے اسلم غوری، جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمد نورانی، جمعیت علمائے اسلام (س) حافظ احمد علی، پاکستان پیپلز پارٹی کے نجمی عالم اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما سلیم ضیاء کے علاوہ دیگر دینی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماء بھی موجود تھے۔ ملین مارچ میں نظامت کے فرائض نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اسامہ رضی نے انجام دیئے۔ ملین مارچ میں ہزاروں مرد و خواتین، بزرگ، بچے، وکلاء، تاجر، صنعت کار اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ ملین مارچ کے شرکاء میں مغرب کی جانب سے گستاخانہ حرکت کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا، ناموس رسالت ﷺ پر اپنی جان بھی قربان کرنے کا عزم کیا جاتا رہا۔ نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر تک سر ہی سر تھے، ملین مارچ میں ہر طرف کلمہ طیبہ کے پرچم ہی پرچم تھے، شرکاء نے اپنے ماتھے پر لبیک یا رسول اللہ کی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔ شرکاء نعرہ تکبیر اللہ اکبر، سبیلنا سبیلنا الجہاد الجہاد، ناموس رسالت پر جان بھی قربان ہے، گستاخ رسول کی سزا موت ہے موت ہے، گستاخ اخبار کو بند کرو بند کرو، کے نعرے لگا رہے تھے۔

شان مصطفیٰ ؐ ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا کہ توہین رسالتؐ کے سانحے کے بعد میں نے وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ 18 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے OIC اجلاس بلائیں اور اقوام متحدہ سے رابطہ کریں، لیکن انھوں نے OIC کا اجلاس نہ بلایا، تو پھر میں نے خود 18 کروڑ عوام کی طرف سے عالم اسلام کی اسلامی تحریکوں سے رابطہ کیا اور کہا کہ اب ہمیں عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے احتجاج کرنا چاہیئے، اس کے بعد ہم نے پاکستان میں ملین مارچ کا اعلان کیا اور عالم اسلام کے اندر بھی پُرزور احتجاج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیرس میں شیطانی اور گستاخانہ عمل کے دفاع کیلئے لاکھوں افراد جمع ہو سکتے ہیں تو ناموس تحفظ مصطفیٰ ﷺ کیلئے دنیا بھر سے کروڑوں مسلمان کیوں نہیں نکل سکتے، محبت رسولؐ میں ایک بار مرنا نہیں بلکہ بار بار مرنا نصیب ہو جائے تو یہ زندگی کی معراج ہے، حب رسول ﷺ زندگی کی متاع ہے، امام مالک نے فرمایا تھا کہ اگر یہ امت شان مصطفیٰ ؐ کا تحفظ نہ کر سکے تو اس امت کے وجود کا کوئی مقصد ہی نہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم تمام انبیاء کی عزت و تکریم کرتے ہیں اور کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتے، حضور ﷺ نے محبت کا درس دیا قبیلوں کو شیر و شکر کیا حضور ﷺ سے محبت کرنا ہمارے عقیدہ ایمان کا لازمی حصہ ہے، نبی ﷺ پر ہمارے ماں باپ اور زندگی اور سب کچھ قربان ہے، اگر آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی ہے تو ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم آخری دم تک ان دہشت گردوں کا پیچھا کرتے رہیں گے، جو ایک شیطانی اور گستاخی کے فعل کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گستاخی کے خلاف جمعیت کے نوجوانوں نے مظاہرہ کیا اور فرانس کے سفارت خانے میں یادداشت پیش کرنے کی کوشش کی، لیکن ان پر فائرنگ کی گئی، مگر حیرت ہے کہ لندن میں بیٹھے ہوئے لندن کے شہری نے مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی پر پابندی لگائے، ہم کہتے ہیں کہ جب ہم امریکا کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو ان کو کیوں پریشانی ہوتی ہے؟ آپ کیوں لندن میں بیٹھ کر مسلسل جماعت اسلامی کی کردار کشی کرتے رہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں قومی اتفاق رائے ختم ہو جائے۔

سراج الحق نے کہا کہ میں تمام جماعتوں اور سب سے اپیل کرتا ہوں کہ تحریک حرمت رسولؐ میں شامل ہو جائیں، گلی گلی کوچوں کوچوں میں اس تحریک کو آگے بڑھائیں، یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک فرانس معافی نہ مانگ لے اور اقوام متحدہ ایسا قانون نہ بنا لے کہ کسی بھی نبیؐ کی شان میں گستاخی جرم قرار پائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جس طرح سانحہ 16 دسمبر کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا، آج بھی فرض بنتا ہے کہ ناموس رسالت ﷺ کے مسئلے پر بھی وہ تمام جماعتوں کا اجلاس بلائیں اور مغرب کو پیغام دیں کہ امت مسلمہ کے عوام اور حکمران متحد و متفق ہیں، اگر نواز شریف او آئی سی کا اجلاس بلا لیں تو ہم سمجھیں گے کہ انہوں نے قیادت کا حق ادا کر دیا ہے، لیکن اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ہم سمجھیں گے کہ وہ مغرب کے ساتھ ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے حواریوں نے دنیا بھر کے امن کو تباہ کیا ہے اور بیشمار بے گناہوں کا خون بہایا ہے، ملعون سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین نے جب توہین رسالتؐ کی تو یورپ نے اس کو پناہ کیوں دی، مغرب خود اپنے کردار پر نظر ڈالے، آخر وہ کیوں چاہتا ہے کہ صلیبی جنگ کا آغاز ہو جائے، اگر وہ چاہتے ہیں کہ صلیبی جنگ شروع ہو جائے تو ہمارا ایک ایک بچہ صلاح الدین ایوبی ثابت ہوگا۔ سراج الحق نے مزید کہا ہ شان مصطفیٰ ﷺ کا تقاضہ ہے کہ ملک میں نظام مصطفیٰ ؐ نافذ کیا جائے اور اس ملک کو اسلامی پاکستان بنایا جائے، اسی لئے ہم مینار پاکستان سے اسلامی اور خوشحال پاکستان کی تحریک شروع کی ہے، افسوس ہے کہ 67 سالوں میں ملک کے اندر اسلامی نظام نافذ نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی عاشقان مصطفیٰ ﷺ کا شہر ہے، آپ کا آج کراچی میں ملین مارچ کو کامیاب کرنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ شمع رسالتؐ کے پروانے ہیں اور آپ نے فرانس سمیت تمام گستاخ رسول ﷺ اور شاتمین رسول کو پیغام دیا ہے کہ ہم ان کا پیچھا کریں گے اور انکے انجام تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ عوام نے ملین مارچ میں بھرپور شرکت کرکے ثابت کر دیا ہے کہ یہ شہر محمد ﷺ کے غلاموں کا شہر ہے، دہشتگرد مسلمان نہیں بلکہ دہشتگرد امریکا، فرانس اور یورپ ہیں، ہم امریکی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب پوپ فرانسس گستاخانہ خاکوں کی مذمت کر سکتا ہے تو اسلامی حکمرانوں نے کیوں چپ سادھ لے رکھی ہے۔ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایک عام شخص کی توہین کا قانون موجود ہے، تو کون سا قانون نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی اجازت دیتا ہے۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ نواز شریف اب تک فرانس کی مذموم حرکت پر خاموش کیوں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکا اور فرانس کے سفیروں کو ملک بدر کیا جائے، مغربی آقاﺅں کے غلام بننے کے بجائے محمد ﷺ کے غلام بننے کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج میں کراچی کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ یہ شہر غلامان مصطفیٰ ؐ کا شہر ہے، حرمت رسولؐ کے تحفظ کیلئے اپنی جان بھی قربان کر دیں گے، امریکا کے غلام کہہ رہے تھے کہ اس مسئلے پر احتجاج نہیں کرو، تمہیں کراچی کی عوام نے مسترد کر دیا ہے اور کراچی کے عوام امریکا کے غلاموں کو الوداع کہہ رہے ہیں، کراچی کے عوام نے دامن مصطفیٰ ﷺ تھام لیا ہے اور ہر قسم کی تفریق اور تعصب کو ختم کر دیا ہے، کراچی کی گلی گلی محلے محلے میں یہ تحریک چلے گی اور کراچی کی عوام مغرب کے چیلنج کو قبول کرتی ہے۔ امریکا مغربی تہذیب کا امام ہے، امریکہ نے ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے تھے، افغانستان کو بارود کا ڈھیر بنا دیا ہے، ویت نام میں قتل عام کیا ہے، ہم ایسی قاتل اور وحشی تہذیب کو قبول نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے نمائندے سراج الحق ہیں، امریکا کے غلام اور مغرب کے حاشیہ بردار اس قوم کے نمائندے نہیں ہو سکتے۔

شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ کی جھلکیاں:
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف اور تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے عزم کے لئے عظیم الشان شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ میں لاکھوں مرد و خواتین، بچے، بزرگ اور جوان، وکلاء، صنعت کار، تاجر نبی ﷺ کے عشق و محبت میں سرشار ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔ اس موقع پر فرانس، امریکا اور مغربی ممالک کی اسلام مخالف سازشوں کے خلاف عوام کا زبردست غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔ پُرجوش عوام کا ریلا سیلاب کی مانند کراچی کے چاروں اطراف سے نیپا چورنگی پر امنڈ آیا۔ ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ اور حرمت رسول ﷺکی حفاظت کے لئے عوام کا یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھا، جو کراچی کی تاریخ کا اتحاد و یکجہتی کا مظہر ثابت ہوا۔ لاکھوں عوام نے سڑکوں پر آکر ثابت کر دیا ہے کہ عالم اسلام کے ساتھ کراچی کی باشعور عوام تحفظ ناموس رسالتﷺ کے لئے اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کر سکتی ہے۔

٭ لاکھوں مرد و خواتین کے قافلے وقت سے قبل ہی نیپا چورنگی پر پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔
٭ شان مصطفیٰ ؐ ملین مارچ میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے علاوہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔
٭ شان مصطفیٰ ؐ ملین مارچ میں عالم اسلام کے حکمرانوں کی بے حسی کے خلاف کراچی کی خواتین بھی اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ سڑکوں پر نکل آئی تھیں۔
٭ شرکاء نے نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر تک امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور دیگر قائدین کے ساتھ پیدل مارچ کیا۔ ملین مارچ میں عوام الناس نے انتہائی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔
٭ اسٹیج سے مسلسل ”گستاخی تیری شان میں، یہ دم ہے جس شیطان میں، لبیک محمد صلی علیٰ“ ترانہ گونجتا رہا اور شرکاء کے جذبات کو گرماتا رہا، جماعت اسلامی کے کارکنان سکیورٹی پر مامور تھے۔
٭ ملین مارچ میں نظامت کے فرائض نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اسامہ رضی نے انجام دیئے۔ ٭ نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر تک سر ہی سر تھے، ملین مارچ میں ہر طرف کلمہ طیبہ کے پرچم ہی پرچم تھے، شرکاء نے اپنے ماتھے پر لبیک یا رسول اللہ کی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ میں لاکھوں شرکاء مسلسل ”نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنما مصطفیٰ مصطفیٰ، خاتم انبیاء مصطفیٰ مصطفیٰ، آقائے دو جہاں مصطفیٰ مصطفیٰ، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، نہ ہو جو عشق مصطفیٰ تو زندگی فضول ہے، ناموس رسالت پر حملے بند کرو، توہین رسالت بند کرو، خاکے بنانے والوں کو گرفتار کرو، جو امریکا کا یار ہے غدار ہے غدار ہے، جو احتجاج کے خلاف ہے غدار ہے غدار ہے، توہین آمیز خاکے بند کرو، اور دیگر نعرے لگا رہے تھے۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر مسلم حکمرانوں! اہل مغرب کی سازشوں کے خلاف کب جاگو گے؟ عالم اسلام کے حکمران ہوش کے ناخن لیں، گستاخ اخبار پر پابندی لگائی جائے، او آئی سی فرانس کی اس گستاخانہ حرکت کے خلاف اپنا اثر و رسوخ دکھائے، تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے لئے کراچی کا ہر جوان اور بچہ میدان میں نکلنے کے لئے تیار ہے، نعرے لگا رہے تھے۔
٭ نیپا چورنگی سے لیکر حسن اسکوائر تک بجلی کے کھمبوں اور عمارتوں پر جماعت اسلامی کے پرچم لہرا رہے تھے۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کی جبکہ دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
٭ اسٹیج سے لبیک الّلھم لبیک کا ورد کرایا جاتا رہا۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ میں شرکت کے لئے لاکھوں عوام بسوں، ٹرکوں، رکشوں، ٹیکسیوں، موٹر سائیکلوں، کوچوں اور پیدل وقت سے قبل ہی نیپا چورنگی پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ سے قبل ہی پورے شہر کی اہم شاہراہوں اور چورنگیوں پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے، جہاں سے لاﺅڈ اسپیکر کے ذریعے مارچ میں عوام سے شرکت کی اپیل کی جاتی رہی۔
٭ حسن اسکوائر کو کلمہ طیبہ کے جھنڈوں اور تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے بینروں سے سجایا گیا تھا اور اس پر ایک بڑا بینر لگایا گیا تھا، جس پر ”مغربی دہشت گردو! ناموس رسالت پر حملے بند کرو“ درج تھا۔
٭ مارچ کے موقع پر شریک شرکاء نے فرانس، امریکا کہ پرچم نذرِ آتش کئے۔
٭ شان مصطفیٰ ﷺ ملین مارچ میں شرکاء کا زبردست جوش و خروش اور دینی جذبہ دیکھنے میں آیا۔
٭ مارچ میں محبت رسول کے انتہائی جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔
خبر کا کوڈ : 434994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش