0
Thursday 19 Feb 2015 15:00

مختلف مذہبی جماعتوں نے دہشتگردی کی حالیہ لہر کو فرقہ وارانہ فسادات کی سازش قرار دیدیا

مختلف مذہبی جماعتوں نے دہشتگردی کی حالیہ لہر کو فرقہ وارانہ فسادات کی سازش قرار دیدیا
خصوصی رپورٹ

مختلف مذہبی جماعتوں کا یہ ماننا ہے کہ وطن عزیز میں فرقہ واریت نہیں دہشت گردی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے، جمعیت علمائے اسلام کے مطابق حالیہ واقعات ملک و قوم کیلئے چیلنج اور پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی سازش ہے، مذہبی قیادت اسے ملکر ناکام بنائیگی، شیعہ علماء کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو پورے ملک میں پھیلایا جائے، توازن کی ظالمانہ پالیسی کا خاتمہ چاہتے ہیں، جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ شیعہ سنی کا قاتل ایک ہی ہے، حکومت مفاہمانہ پالیسی ترک کرے، مجلس وحدت مسلمین کے مطابق فوجی آپریشن اور 21ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ترجمان مولانا محمد امجد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کیلئے گھنائونی سازش تیار کی جارہی ہے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کروا کر بھائیوں کو آپس میں لڑایا جائے، اس لئے حالیہ واقعات ملک و قوم کیلئے چیلنج بن گئے ہیں جبکہ حکمرانوں کو بھی چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور دانشمندانہ فیصلے کریں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں بھی مذہبی قیادت نے اتحاد کے ساتھ اس سازش کو ناکام بنایا، خوش قسمتی سے تمام کلیدی مذہبی جماعتیں متحد ہیں، ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں، متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل پر تمام مکاتب فکر اکٹھے ہیں، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ آرمی پبلک سکول کے اندونہاک واقعہ کے بعد چٹیاں ہٹیاں، شکار پور اور پھر حیات آباد میں قیامت صغریٰ برپا کی گئی اور اس کے بعد ٹارگٹ کلنگ کرکے مذہبی رہنمائوں کو قتل کیا گیا، جوکہ صرف تشویش ناک ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ فرقہ واریت کا بیج یہاں کسی صورت نہیں بونے دینگے اور اس سلسلے میں مذہبی قیادت سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ترجمان زاہد علی اخونزادہ نے اپنی گفتگو کے دوران بتایا کہ امام بارگاہوں پر حملہ کرنیوالے اپنی ذمہ داریاں قبول کر رہے ہیں جوکہ ریاستی اداروں کیلئے کھلا چیلنج ہے کہ وہ ان کا سراغ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا جسے خوش آمدید کہا لیکن افسوس ایسا لگتا ہے کہ پنجاب میں اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا اور توازن کی ظالمانہ پالیسی روا رکھی جارہی ہے اور اصل دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ طالبان سمیت دیگر دہشت گردوں ان کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کو بے نقاب کرکے قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے، ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں ہے بلکہ دہشت گردی ہے، جس کا جڑ سے خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سنجیدہ مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم تلے جمع ہیں، ہم اس ملک میں فرقہ واریت کی سازش کو پہلے کی طرح اب بھی ناکام بنائینگے۔ انہوں نے راولپنڈی میں اہل سنت و الجماعت (کالعدم سپاہ صحابہ) کے رہنما کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ قاتلوں کو بے نقاب کرے ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنماء زبیر فاروق نے کہا ہے کہ شیعہ سنی کا قاتل ایک ہی ہے، جب تک دہشت گردوں کے ساتھ حکومت کی مفاہمانہ پالیسی جاری رہے گی، جان بوجھ کر جرائم پیشہ عناصر سے چشم پوشی کی جائے گی کراچی میں امن و امان کے قیام کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا، وزیر اعظم دورہ کراچی کو سیاسی مفاہمت کی نظر نہ کر یں۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ دشمنان اسلام شیعہ سنی فسادات پیدا کرکے اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنا چاہتے ہیں، البتہ سانحہ پشاور کے بعد مسلسل 4 امام بارگاہوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا ملت تشیع کی آپریشن ضرب عضب کی حمایت کا خمیازہ ہے کیونکہ ہم اس وقت بھی طالبان کو دہشت گرد تصور کرتے تھے جب گڈ اور بیڈ کی الجھن کا کچھ لوگ شکار تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں 30 سالوں میں 22 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں، یہ دہشت گردی ہے اور مخصوص سوچ فرقہ وارانہ منافرت ابھارتی ہے، جبکہ کفر کے فتوے بھی جاری کئے جاتے ہیں۔ لیکن خوش قسمتی سے تمام اکابرین ملی یکجہتی کونسل میں ایک ساتھ ہیں اور مذہبی ہم آہنگی ہے، اگر فرقہ واریت ہوتی تو ملک کے گلی گلی میں خون بہتا لیکن خوش قسمتی سے باہمی رشتہ داریاں اور باہمی احترام کے رشتے قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اسے دشمن کی سازش سمجھتے ہیں کیونکہ دشمن چاہتا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی فساد بڑھے حکومت ان واقعات کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کرائے۔
خبر کا کوڈ : 440967
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش