0
Wednesday 18 Feb 2015 16:39

جماعت اسلامی کے زیراہتمام تحفظ ناموس رسالت اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ

جماعت اسلامی کے زیراہتمام تحفظ ناموس رسالت اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ
رپورٹ: ثقلین نقوی

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی زیر صدارت منصورہ میں منعقد کل جماعتی قومی کانفرنس "تحفظ ناموس رسالت" نے متفقہ طور پر منظور کیے گئے اعلامیہ میں کہا ہے کہ فرانسیسی رسالے چارلی ایبڈو کی طرف سے توہین رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مشتمل گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت واضح کرتی ہے کہ عالمی صہیونی لابی اور امریکی استعمار کی شہہ پر شروع کی جانے والی مذموم تہذیبی جنگ میں اہل مغرب دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی مسلسل دل آزاری پر مبنی واقعات ختم کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ اہل مغرب یہ سمجھ ہی نہیں سکتے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات بابرکات اہل ایمان کے لیے ان کی جان، مال، اولاد سے بھی زیادہ عزیز ہے یہی وجہ ہے کہ کوئی مسلمان بھی شانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کوئی معمولی سی بھی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اہل ایمان کی طرف سے جہاں شان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور تحفظ ناموس رسالت ۖ کے لیے بڑے بڑے جلوسوں، کانفرنسوں، ریلیوں اور سیمینارز کا اہتمام محبت رسول ۖ کا لازمی تقاضا ہے، وہیں ایسے مذموم دل آزار واقعات کی مستقل روک تھام کے لیے ٹھوس اور واضح اقدامات بھی انتہائی ضروری ہیں۔ اس سلسلہ میں ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان مسلم ممالک کی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے تا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔

تمام مسلم ممالک آزادی اظہار کے نام پر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی مسلسل دل آزاری کی مستقل روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کے آرٹیکل 2 اور 5 کے مطابق عالمی سطح پر خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمیت تمام انبیاء کی شان میں گستاخی کی سزا موت اور تمام آسمانی مذاہب کی توہین کو فوجداری جرم قرار دینے کے قوانین منظور کروائیں۔ تمام مسلمان ممالک گستاخانہ کارروائیوں کے مرتکب و سرپرست فرانس و دیگر یورپی ممالک سے سرکاری سطح پر باضابطہ احتجاج کریں اور اگر وہ باز نہ آئیں اور گستاخانہ حرکت کے مرتکب مجرموں کو قرار واقعی سزا نہ دیں تو ان کی مصنوعات کے بائیکاٹ اور ان سے سفارتی، تجارتی و ثقافتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا جائے۔ یہ قومی کانفرنس دنیا بھر کی مسلمان حکومتوں اور اسلامی تحریکوں و تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ دنیا بھر بالخصوص مغربی ممالک میں ''سیرت طیبہ ''دنیا بھر کے لیے پیغام امن و سلامتی کے موضوع پر عظیم الشان کانفرنسوں اور سیمینارز کا اہتمام کریں۔ نیز تمام بڑی بڑی زبانوں میں پیغام سیرت پر مشتمل مختصر مؤثر اور جامع کتابیں دنیا بھر میں پھیلائی اور پہنچائی جائیں۔ سیرت طیبہ کے پیغام کو عام کرنے اور تحفظ ناموس رسالت کے مقاصد کے لیے ملک بھر کی مساجد، اداروں، بار ایسوسی ایشنوں و دیگر مقامات پر سیرت کانفرنسوں اور سیمینارز کا مسلسل اہتمام کریں گے۔ روشن خیالی اور اعتدال پسندی کے نام پر حدود اللہ اور ناموس رسالت ۖ پر مبنی قوانین و کتب اور اسلامی شعائر کے خلاف مذموم مہم ختم کی جائے۔

قومی کانفرنس کے نمائندہ وفود اسلام آباد میں مسلم ممالک کے علاوہ تمام مغربی ممالک کے سفراء اور دیگر اہم عالمی نمائندگان سے ملاقات کرے گا۔ ہم اعلان کرتے ہیں کہ تحفظ ناموس رسالت ۖ اور پیغام سیرت طیبہ کو عام کرنے کی یہ عالمی تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک اس تحریک کے مقاصد پورے نہیں ہوتے۔ اعلامیہ پر عملدرآمد کے لیے ایک وسیع کمیٹی بھی اس موقع پر تشکیل دی گئی ہے جو اعلامیہ کے نکات پر عملدرآمد کے لیے پرگرام مرتب کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی صدارت میں منعقدہ قومی کانفرنس سے امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید، امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا سمیع الحق، سابق صدر جسٹس ریٹائرڈ رفیق تارڑ، مفتی منیب الرحمٰن، لیاقت بلوچ، قاری محمد حنیف جالندھری، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان، پیپلز پارٹی کے رہنما نوید چوہدری، جمیعت علمائے پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی، جمعیت علمائے اسلام (ف)کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد خان، امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید، مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء سید ناصر شیرازی، سید عطاء المومن شاہ، مسیحی راہنما سابق ایم این اے جے سالک، چیئرمین پاکستان گردوارہ پربندھک کمیٹی سردار شام سنگھ سمیت ملک بھر کی 40کے قریب دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور نمائندہ وفود نے شرکت کی اور تحفظ ناموس رسالت (ص) کیلئے تن من دھن نچھاور کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 441192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش