0
Thursday 26 Feb 2015 23:24

پاکستان تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کو مسترد کر دیا

رہنماوں کا احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کو مسترد کر دیا
رپورٹ: میثم بلتی

تحریک انصاف گلگت بلتستان نے اعلان کیا ہے کہ گورننس آرڈر میں ترمیم کرتے ہوئے وزیر امور کشمیر کو گلگت بلتستان پر مسلط کرنے کے فیصلے کے خلاف وہ احتجاج کرے گی اور جب تک مذکورہ ترمیم کو منسوخ نہیں کیا جاتا گلگت بلتستان کے عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سابق اراکین اسمبلی مرزا حسین اور آمنہ انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) وزیر امور کشمیر کو گلگت بلتستان کا گورنر بنا کر عوامی مینڈیٹ کو چوری کرنا چاہتی ہے لیکن ہم اس سازش کو کسی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مرزا حسین نے کہا کہ ہم عوام میں جائیں گے اور کسی کو بھی گلگت بلتستان میں بادشاہت قائم کرنے نہیں دیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ بہت زیادتیاں کی گئیں، ہمیں بہت دبایا گیا اب ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ گورننس آرڈر میں ترمیم کرتے ہوئے وزیر امور کشمیر کو گلگت بلتستان کا گورنر بنانا آئین کی شق نمبر18، اٹھارویں ترمیم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت امور کشمیر کو گلگت بلتستان پر دوبارہ مسلط کر کے گلگت بلتستان کے گلے پر چھری پھیر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں برجیس طاہر سے کوئی دشمنی نہیں۔ اگر مسلم لیگ نون کو گلگت بلتستان سے اپنی پسند کا گورنر نہیں مل رہا تھا تو برجیس طاہر کو قمر زمان کائرہ کی طرح سال چھ ماہ کیلئے گورنر بنایا جاتا تو شاید گلگت بلتستان کے عوام برداشت کر لیتے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ظلم کی انتہا کر دی اور گورننس آرڈر میں ترمیم کر کے وزیر امور کشمیر کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے گلگت بلتستان پر مسلط کر دیا گیا۔ اس قسم کے اقدامات گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ دشمنی ہے اس قسم کا ظلم، انگریزوں اور ڈوگروں اور سکھوں کے زمانے میں ہوا کرتا تھا اس مہذب دنیا میں اس قسم کے ظلم کی کہیں مثال نہیں ملتی۔ ہمیں سابق صدر زرداری نے پیکج دیا تھا تو مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے ہم توقع کر رہے تھے وہ ہمیں مزید مراعات دے گی لیکن مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ دشمنی کی انتہا کر دی۔ اس اقدام سے ہمیں بہت دکھ ہوا ہے جہاں تک ہمارا بس چلے ہم اس کے خلاف جدوجہد کریں گے اور جب تک گورننس آرڈر میں ترمیم واپس نہیں کی جاتی ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس وقت گلگت بلتستان کا بچہ بچہ پریشان ہے خود مسلم لیگ (ن) کے لیڈر اور کارکن ہم سے رابطہ کر کے اپنے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ بطور احتجاج مسلم لیگ (ن) کی رکنیت سے استعفیٰ دیں اور ان جماعتوں میں شمولیت اختیار کریں جو گلگت بلتستان کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج گلگت بلتستان کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے وہ گزشتہ 67 برسوں میں کبھی نہیں ہوا۔

تحریک انصاف کی رہنماء سابق رکن اسمبلی آمنہ انصاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ غیر مقامی گورنر کی تقرری کے بعد مسلم لیگ نون گلگت بلتستان دفن ہو گئی اس جماعت کی رہی سہی ساکھ اور عزت بھی ختم ہو گئی اب لوگ اس پارٹی سے دور بھاگ رہے ہیں۔ برجیس طاہر کے گورنر بننے سے جہاں دیگر سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں وہیں مسلم لیگ نواز کے اپنے لوگ بھی غیر مقامی گورنر کی تقرری کی مذمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کو پتہ چل گیا تھا کہ وہ الیکشن ہار رہی ہے اس لئے برجیس طاہر کو گورنر بناکر عوامی مینڈیٹ چوری کرنا چاہتی ہے لیکن گلگت بلتستان کے عوام باشعور ہیں وہ مسلم لیگ نواز کو گورنر کے ذریعے اقتدار پر چور دروازے سے کبھی بھی آنے نہیں دیں گے۔ مسلم لیگ نواز سیاسی اور جمہوری پارٹی نہیں یہ ایک کاروباری جماعت ہے یہ غیر مقامی گورنر کے ذریعے الیکشن ہائی جیک کرنے کے علاوہ پاک چین تجارت پر قبضہ کرنا چاہتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں ہے ہم نے مسلم لیگ نون کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑنا ہے، ہم عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیںگے اور احتجاج کےلئے سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔ غیرمقامی گورنر کی تقرری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے لائحہ عمل طے کرنے کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے انشاءاللہ گلگت بلتستان میں تاریخی احتجاج کر کے مسلم لیگ نواز کی ناک میں دم کر کے رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز والے کہتے ہیں کہ سابق دور حکومت میں کائرہ گورنر بن سکتا ہے تو برجیس طاہر کیوں گورنر نہیں بن سکتے؟ میں ایسی باتیں کرنے والے غداروں سے کہنا چاہوں گی کہ جب کائرہ کو گورنر بنایا گیا تو مسلم لیگ نواز سمیت تمام جماعتوں نے احتجاج کیا تھا اور کائرہ کی تقرری کو الیکشن میں دھاندلی کرنے کی بھونڈی کوشش قرار دیا تھا آج مسلم لیگ نواز والے بتائیں کیا برجیس طاہر کو گورنر مقرر کرنے کا مقصد الیکشن میں دھاندلی کرانا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے ورنہ ان کے حقوق غصب ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا کوئی بھی غیرت مند برجیس طاہر کو گورنر کے طور پر قبول نہیں کرے گا جو لوگ برجیس طاہر کو گورنر بنانے کا خیر مقدم کر رہے ہیں وہ دراصل علاقے کے غدار ہیں انہیں محض اپنے مفادات عزیز ہیں وہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے برجیس طاہر کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف گلگت بلتستان میں چھاگئی اس لئے لیگی قیادت حواس باختہ ہو کر پے درپے غلط فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں پیپلزپارٹی سمیت کسی جماعت کے ساتھ اتحاد کا نہیں سوچا ہے فیصلہ مرکزی قیادت ہی کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 443510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش