0
Saturday 18 Apr 2015 14:11

این اے 246 نے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد خطرے میں ڈال دیا

این اے 246 نے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد خطرے میں ڈال دیا
اسلام ٹائمز۔ این اے 246 میں تحریک انصاف اورجماعت اسلامی کے درمیان مشترکہ امیدوار کے امکانات ختم ہوگئے اور این اے 246 میں جاری آپس کی مخاصمت مستقبل میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے اتحاد پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے، تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی سے اچھے تعلقات تھے لیکن این اے 246 میں جماعت اسلامی کی طرف سے امیدوار دستبردار نہ کرنے کی ضد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی غیر اعلانیہ حمایت ہے کیونکہ وہ دونوں جماعتیں ہر قیمت پر تحریک انصاف کا راستہ روکنا چاہتی ہیں جبکہ جماعت اسلامی ان کے لئے مشکل میں چیلنج نہیں بن سکتی، تحریک انصاف کے ایک مرکزی رہنما کے مطابق جماعت اسلامی نے امیدوار دستبردار کرانے کے لئے جو شرائط عائد کی ہیں ان کو ماننا تقریبا ناممکن ہے، اگر جماعت اسلامی نے این اے 246 میں لچک نہ دکھائی تو خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے اتحاد پر اس کا مستقبل میں اثر ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کی قیادت مصرہے کہ ہمیں این اے 246 میں ہر قیمت پر انتخابات لڑنا ہے اور اس حلقہ میں جماعت اسلامی کی اپنی اہمیت اور اپنا ووٹ بنک ہے جسے کسی صورت قربان نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق ہمیں دستبردار کروانے کے لئے سرگرم تحریک انصاف خود اس حلقہ میں اپنی انتخابی مہم میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی اور تحریک انصاف مذکورہ حلقہ کے حقائق اور عوام کے رجحانات سے واقف نہیں، وہ کراچی کے ضمنی انتخابات میں بھی عام انتخابات کی طرح عمران خان کی کرشماتی شخصیت اور نوجوانوں اور خواتین کی خودساختہ پذیرائی پر انحصار کر رہی ہے جبکہ یہ عام انتخابات نہیں جس میں کوئی خاص" لہر" کام دکھاتی، ضمنی انتخابات کے اپنے تقاضے ہیں اور جماعت اسلامی زمینی حقائق کے ساتھ ساتھ ان تقاضوں کو بھی سمجھتی ہے۔

دوسری طرف جماعت اسلامی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام سے براہ راست رابطے میں ہیں، ہم نہیں سمجھتے کہ یہاں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ تحریک انصاف کے حوالے سے ایک اور سوال پر جماعت اسلامی کے ذرائع نے کہا کہ تحریک انصاف کے ہمارے اپنے تعلقات ہیں، لہذا وہ این اے 246 کو اپنی انا کا مسئلہ نہ بنائیں اور انتخاب لڑیں، مذکورہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ امیدوار دستبردار کروانے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں، ہمارے تحریک انصاف سے روابط قائم ہیں اور آخر وقت میں بھی مشترکہ امیدوار سامنے آسکتا ہے البتہ جماعت اسلامی انتخاب لڑے گی، سیاسی حلقے این اے 246 کے انتخابی نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان حلقوں میں یہ چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ اصل مقابلہ دوسری پوزیشن کا ہے اور اگر جماعت اسلامی دوسری پوزیشن حاصل کرلیتی ہے تو تحریک انصاف کو کراچی کی سیاست میں بڑا نقصان ہوگا جبکہ جماعت اسلامی کو اتنا فرق نہیں پڑیگا۔
خبر کا کوڈ : 455272
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش