0
Thursday 14 May 2015 04:39
سانحہ صفورا ملکی سالمیت کیخلاف سازش ہے، وزیراعظم نواز شریف

کراچی میں دہشتگرد عناصر کیخلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنیکا فیصلہ

اجلاس میں وزیراعظم کی کراچی میں لینڈ مافیا، اسلحہ مافیا اور دیگر مافیاز کے خاتمے کی بھی ہدایت
کراچی میں دہشتگرد عناصر کیخلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنیکا فیصلہ
رپورٹ: ایس زید ایچ جعفری

سانحہ صفورا کے بعد گورنر ہاﺅس کراچی میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے تمام گروپس، ملک دشمن عناصر سے رابطہ رکھنے والے گروہوں، ان کے معاونین، رابطہ کار، سہولت کار، مالی معاونت کرنے والے، اسلحہ فراہم کرنے والے، منصوبہ بنانے والے اور ان کی دیگر ذرائع سے مدد کرنے والے عناصر کا قلع قمع کیا جائے، کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے، اور ان دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف تیز سے تیز ترین کارروائی کی جائے، دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات کے چالان 15 دن سے ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں بھیجے جائیں، تاکہ عدالتیں انہیں قرار واقعی سزا دے سکیں، کراچی میں قیام امن کے لئے تمام انٹیلیجنس ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں، تاکہ مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورا کے بعد بدھ کو گورنر ہاﺅس کراچی میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، کور کمانڈر کراچی جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر عبدالرشید گوڈیل سمیت عسکری اور دیگر سیاسی قیادت موجود تھی۔

اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال خصوصاً اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے واقعے کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا گیا، جبکہ چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن نے وزیراعظم نواز شریف کو صوبے میں مجموعی امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے کراچی آپریشن اور سانحہ صفورا گوٹھ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اس واقعے کے تمام پہلوﺅں پر تحقیقات جاری ہیں، اور دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو دشمن غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ کراچی سمیت ملک ترقی نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اس کی جتنی بھی مذمت اور دکھ کا اظہار کیا جائے، کم ہے، دہشت گردوں نے پُرامن افراد اور خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، ہمیں اپنے دشمنوں پر نظر رکھنی ہوگی، دہشت گردوں کے تمام گروپس، ملک دشمن عناصر سے رابطہ رکھنے والے گروہوں، ان کے معاونین، رابطہ کار، سہولت کار، مالی معاونت کرنے والے، اسلحہ فراہم کرنے والے، منصوبہ بنانے والے اور ان کی دیگر ذرائع سے مدد کرنے والے عناصر کا قلع قمع کرنے کا وقت آگیا ہے، کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہو کر ملکی بقاء کے لئے ملک دشمن عناصر کے خلاف لڑنا ہوگا، کراچی ملک کا معاشی حب ہے، یہاں ہونے والا ہر واقعہ اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی روشنیوں کو بجھنے نہیں دیں گے، کراچی کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا عزم ہے، سیاسی اور عسکری قیادت مل کر دہشت گردوں کا صفایا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی پر ہونے والے حملے سے ہمیں سخت دکھ پہنچا ہے، اس کمیونٹی کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے، اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمارا معاشی ایجنڈا دشمنوں کو پسند نہیں آرہا ہے، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے، ہم ملک دشمن عناصر کی ان تمام سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے مل کر دہشت گردوں کے خلاف مزید اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ملک کو پھلتا پھولتا دیکھنا نہیں چاہتا، یہ پورے ملک کے دشمن ہیں، ہم سب کو مل کر پوری قوت سے دہشتگرد عناصر کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے سندھ پولیس کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سندھ حکومت اور سکیورٹی اداروں کو ہر ممکن لاجسٹک سپورٹ اور مالی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے تمام سیاسی قوتیں اپنا کردار ادا کریں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے، اور واضح کیا ہے کہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات جلد وفاقی حکومت کو بھیجی جائے، اور ہر پہلوﺅں سے اس کی تفتیش کی جائے۔ وزیراعظم نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ دہشت گردی کے خلاف مقدمات کی تفتیش کو مزید تیز کرے، اور ہائی پروفائل کیسز کی تفتیش کے لئے تجربہ کار اور ماہر افسران کو تعینات کیا جائے، دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات کے چالان 15 دن سے ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں بھیجے جائیں، تاکہ عدالتیں انہیں قرار واقعی سزا دے سکیں، کراچی میں قیام امن کے لئے تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں، تاکہ مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ جو افسران فرائض میں غفلت برت رہے ہیں، ان کو عہدوں سے فارغ کر دیا جائے۔ وزیراعظم نے کراچی میں لینڈ مافیا، اسلحہ مافیا اور دیگر مافیاز کے خاتمے کی ہدایت بھی دی۔
خبر کا کوڈ : 460642
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش