0
Monday 29 Jun 2015 04:24

اپوزیشن لیڈر کا انتخاب، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان متحدہ اپوزیشن کے فیصلے پر ڈٹ گئی

اپوزیشن لیڈر کا انتخاب، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان متحدہ اپوزیشن کے فیصلے پر ڈٹ گئی
تحریر: مہدی خان

مجلس وحدت مسلمین کی مقامی قیادت متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی قیادت نے مرکز کے فیصلے پر عمل درآمد سے معذرت خواہی ظاہر کردی ہے، ایم ڈبلیو ایم کی مقامی قیادت کا موقف ہے کہ اسلامی تحریک متحدہ اپوزیشن کا حصہ تھی لیکن وہ اجلاسوں سے غائب رہی، اس کے علاوہ  اسلامی تحریک کی جانب سے کسی تعاون کیلئے کسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کی مقامی قیادت نے مرکز کو آگاہ کیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں تمام ارکان نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے جسے رول بیک کرنا اصولوں سے انحراف کے مترادف ہے۔ دوسری جانب روز نامہ کے ٹو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 26 جون کو ایک مقام ہوٹل میں پاکستان پیپلزپارٹی کے عمران ندیم، تحریک انصاف کے راجا جہانزیب، نواز خان ناجی کے علاوہ جے یو آئی فے اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں طویل بحث مباحثے کے بعد پی پی، تحریک انصاف جے یو آئی فے اور وردستان نشنل فرنٹ اور ایم ڈبلیو ایم کے ارکان سمیت سات اراکین اسمبلی کے درمیان قرعہ اندازی کے ذریعے قائد حزب اختلاف کا فیصلہ کرنے پر اتفاق ہوا۔

اخبار کے مطابق، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے عمران نذیر نے اجلاس کے شرکاء سے کہا کہ قائد حزب اختلاف کیلئے اسلامی تحریک پاکستان کے چاروں ارکان ان کی حمایت کر رہے ہیں اس لئے آپ لوگ بھی ان کی حمایت کریں جس پر اجلاس میں شریک جماعتوں نے یک زبان ہوکر کہا کہ اگر اسلامی تحریک بطور قائد حزب اختلاف آپ کی حمایت کرتی ہے تو ہم بھی آپ کی حمایت کرنے کیلئے تیار ہیں جس پر عمران نذیر نے ہفتہ کی رات تک مہلت مانگی لی۔ ذرائع کے مطابق عمران ندیم نے ہفتے کی رات اسلامی تحریک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا دوبارہ اجلاس ہفتہ کی رات گئے تک جاری رہا جس میں طویل بحث مباحثے کے بعد ہفتہ اور اتوار کی شب قرعہ اندازی کے ذریعے قائد حزب اختلاف منتخب کرنے پر اتفاق ہوا جس کے بعد پرچیوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے عمران نذیر، نواز خان ناجی، جے یو آئی کے شاہ بیگ، ایم ڈبلیو ایم کے تینوں ارکان کے نام لکھ کر قرعہ نکالا گیا جو جمیعت علماء اسلام کے رکن شاہ بیگ کے حق میں نکل آیا۔ جس کے بعد تمام ساتوں ارکان نے دستخط کرکے تحریری طور پر اسپیکر فدا محمد ناشاد کو آگاہ کیا ہے کہ سات اراکین کی شاہ بیگ کو حمایت حاصل ہے انہیں قائد حزب اختلاف بنایا جائے۔

اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلامی تحریک سے تعلق رکھنے والے کیپٹن ریٹائرڈ سکندر علی اور کیپٹن محمد شفیع خان دونوں قائد حزب اختلاف کے امیدوار تھے مگر اسلامی تحریک پاکستان نے اس حوالے سے سرے سے سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی۔ اسلامی تحریک پاکستان نے قائد حزب اختلاف کے حصول کیلئے دوسری اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کرنے اور اس حوالے سے متحرک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی جس کی وجہ سے جمعیت علمائے اسلام کے شاہ بیگ اپوزیشن لیڈر کیلئے متفقہ امیدوار بن گئے جب کہ اسلامی تحریک ہاتھ ملتے رہ گئی۔ دوسری جانب اسلامی تحریک نے سارا الزام ایم ڈبلیو ایم پر عائد کردیا ہے۔ دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہم اسلامی تحریک کے کیپٹن ریٹائرڈ سکندر علی کیخلاف الیکشن ٹربیونل میں جا رہے ہیں اس صورت حال میں بطور قائد حزب اختلاف ہم ان کی کیسے حمایت کر سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 469949
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش