0
Sunday 20 Sep 2015 18:45

مولانا احمد لدھیانوی کو لشکر جھنگوی قتل کرسکتا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ

مولانا احمد لدھیانوی کو لشکر جھنگوی قتل کرسکتا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

ملک کی بعض کالعدم انتہا پسند تنظیموں کے بلوچستان کی باغی تنظیموں سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ بی ایل اے، لشکر جھنگوی، تحریک طالبان پاکستان، القاعدہ، جیش محمد، تحریک غلبہ اسلام، جیش اسلام کے ممکنہ اتحاد کی رپورٹ ملنے کے بعد امکان ہے کہ ملک کے بعض شہروں اور اہم افراد کو دہشتگردی کیلئے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے، لیکن جیلوں میں بند تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈرز کے درمیان رابطوں کی اطلاعات بھی حساس اداروں نے دی ہیں، جس پر ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے تمام ریجنل پولیس افسران کو اپنے علاقوں میں لشکر جھنگوی سمیت انتہا پسند کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ہوم سیکرٹری پنجاب کے حکم پر ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سکیورٹی نے اعلٰی پولیس افسران کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ لشکر جھنگوی کی قیادت کیلئے 2 نام سامنے آئے ہیں، ایک اکرم لاہوری جو سندھ جیل میں ہے، دوسرا عالم طارق جو مولانا اعظم طارق کا بھائی ہے۔ ان میں سے کسی ایک کو لشکر جھنگوی کا سربراہ بنایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملتان اور پشاور میں حملوں کے بعد نئی انٹیلی جنس رپورٹس سامنے آئی ہیں، جس کے مطابق بلوچ باغی تنظیموں کے اب ملک میں انتہا پسند کالعدم تنظیموں سے رابطوں کے انکشافات ہوئے ہیں۔ اس بارے میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بعض حساس اداروں کی طرف سے بھجوائی جانے والی رپورٹ جو تمام ریجنل پولیس افسران، سی سی پی او لاہور کو بھی بھجوائی گئی ہے، اس میں کہا گیا ہے اکرم لاہوری کو لشکر جھنگوی کا نیا سربراہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور لشکر جھنگوی کے آپریشنل کمانڈر رضوان آصف عرف چھوٹو کے اکرم لاہوری سے جیل میں رابطے کی اطلاعات ملی ہیں، جس کے بعد مولانا رحمان جو لشکر جھنگوی کا ڈپٹی آپریشنل کمانڈر ہے، جس پر ایک کروڑ روپے کا انعام بھی رکھا گیا ہے، کے بارے میں انٹیلی جنس حکام نے اطلاع دی ہے کہ وہ فاٹا میں کسی جگہ روپوش ہوسکتا ہے۔

حساس اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ بعض کالعدم تنظیموں کے سلیپر سیل بھی مختلف شہروں میں موجود ہیں جبکہ وہ کراچی، سکھر، نصیر آباد، لاڑکانہ، کوئٹہ، مستونگ، بولان، موسٰی خیل، جعفر آباد، نصیر آباد، بہاولپور، ملتان، ڈی جی خان، راجن پور، لیہ، بھکر، اٹک، ہنگو، ہری پور، ایبٹ آباد، دیامیر گلگت، میں ہوسکتے ہیں، وہ مستقبل قریب میں کوئی بھی دہشتگردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اہلسنت والجماعت کے سربراہ محمد احمد لدھیانوی کو بھی لشکر جھنگوی کے بعض اہم لیڈروں کی ناراضگی کا سامنا ہے، جس پر انہیں قتل کیا جاسکتا ہے۔ حساس ادارے نے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ضرورت ہے کہ فرقہ ورانہ انتہا پسند تنظیموں کیخلاف شہروں میں آپریشن کیا جائے، ان کے حمایتی اور ایسے افراد جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، ان کیخلاف کارروائی کی جائے، جیلوں میں لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان کے جو قیدی ہیں، ان کے جیلوں سے باہر رابطے ختم کرائے جائیں، ابھی تک جیلوں سے باہر وہ رابطے میں ہیں، اس لئے جیلوں میں سسٹم کو نئے سرے سے چیک کیا جائے کہ وہ کس طرح باہر رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ صوبوں کی پولیس کے درمیان رابطے بڑھائے جائیں، ان کے درمیان میکنزم بنایا جائے، تاکہ ایک صوبے میں کارروائی کے بعد جب مذہبی انتہا پسند دوسرے صوبے میں پناہ لیتے ہیں تو ان کو پکڑا جائے۔
خبر کا کوڈ : 486562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش