0
Thursday 15 Oct 2015 10:38

محرم مقاومت یا منتوں کا مہینہ؟

محرم مقاومت یا منتوں کا مہینہ؟
تحریر: مدیحہ علی جعفری

امی محرم آرہا ہے، میرے کالے کپڑے کہاں رکھے ہیں؟ اس بار میرے پاس ہونے کی منت ضرور ماننا، اگر میں پاس ہوگیا تو سونے کا علم دوں  گا۔ امی اسکو چھوڑیں، اس بار ہماری مجلس والے دن نیاز کی چار دیگیں ہوں، ورنہ میری سہیلیاں باتیں بنائیں گی۔ چچی جی نے جو پچھلے سال منت مانی تھی، وہ پوری ہوگئی تھی، وہ کہہ رہی تھیں کہ نیاز کی دیگ کا چمچہ دینگی! بیٹا باقی سب تو ہو ہی جائے گا، بس دعا کرو تمہارے ابّا کسی مہنگے ذاکر کا بندوبست کر لیں، جس کی آواز میں کچھ سوز ہو، ورنہ ہماری مجلس سننے کون آئے گا اور تم لوگ مجھے یاد دلا دینا، کہیں بھول نہ جاؤں، علی اکبر (ع) کی شہادت والے دن تمہارے بڑے بھائی کی شادی کی منت  اٹھاؤں گی، یمن میں پریشان بیٹھا ہے بیچارہ، وہاں کے حالات تو دیکھو، کتنی بار میں نے کہا کے واپس آجاؤ، مولا علی (ع) وارث ہیں، یہاں نوکری مل جائے گی، مگر اسکو تو نوکری کی فکر کھائے جا رہی ہے۔ چھوٹے کے لئے کہہ رہا تھا کہ اسے عاشورا کے جلوس میں نہ بھیجیں، اگر بھیجیں تو کہیں پیچھے رہے، حالات خراب ہیں ۔۔۔ آئے ہائے! میں بھی تمہارے بھائی کی باتیں لے کے بیٹھ گئی، تمہارے ماموں کے ہاں اولاد نہیں ہو رہی، کہہ رہے تھے کہ علی اصغر (ع) کی شہادت والی مجلس میں رو رو  کر دعا کروں کہ خدا اسے اولادِ نرینہ عطا کرے، اگلے سال ذوالجناح کی چادر اور سیبوں کی پیٹی دینگے۔ ۔ ۔

جناب! یہ ہے ہمارا محرم، عام آدمی کا محرم، پاکستان و ہند کا محرم، ہمیں معلوم ہی نہیں کہ یہ وہ محرم ہے، جس کو حق و باطل کی پہچان اور معرکے کا مہینہ کہا گیا ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے، جس میں خدا کے دین کی نصرت کا سبق دیا ہے؛ یہ وہ مہینہ ہے جس میں میدان میں حاضر رہنے کی تجدید ہونی چاہئے تھی؛ یہ وہ مہینہ ہے جس میں بدعتوں اور طاغوت سے جہاد کا درس لینا تھا، لیکن ہم نے امام حسین (ع) اور محرم الحرام کو اپنی حاجات پوری کرنے کا ذریعہ سمجھا ہے فقط، ہدایت نہیں سمجھا۔ ہم تو صرف مانگنا جانتے ہیں، دینا نہیں جانتے، ہم تو منصور ہیں ناصر نہیں۔ ہم اولاد مانگنا جانتے ہیں، اولاد دینا نہیں جانتے۔ امام نے مجاہد مانگے، ہم نے ملنگ دیئے؛ امام نے لشکر مانگے، ہم نے سنگت دی؛ ہمیں ہر سال نیاز ملتی رہے، ہماری مرادیں اور منتیں پوری ہوتی رہیں، ہمیں کیا لینا دینا۔ شام غریباں گذری، حسین (ع) کے قاتل پے لعنت کی اور میاں جی گئے بستر میں! ہمیں کیا لینا ان ماؤں سے جو اپنے جوان حسین (ع) کے راستے پے قربان کر رہی ہیں۔

تربیت و درسِ زندگی سے بھرا ہے یہ مہینہ، یہ وہ مہینہ ہے جس میں بچوں کو سکھانا تھا کہ علی اصغر (ع) کا خون کس مقصد کے لئے بہا، کیا آپ اپنے بچوں کو یہ سکھائیں گے کہ علی اصغر (ع) نے قربانی اس لئے دی کہ عزا خانے میں ان کے جھولے کی شبیہ رکھی جائے اور سب جا کر اس سے اولاد مانگیں؟؟؟ علی اکبر (ع) کیوں جوانی قربان کر گئے ہیں۔۔ کیا آپ اپبے جوان لعل کو یہ بتائیں گی کہ اکبر (ع) کا خون اس لئے ریت پر بہایا گیا کہ لوگ آئیں ان کا مصائب پڑھیں اور گھر میں نورانیت ہو یا کوئی مراد پوری ہو؟؟؟ کیا امام کا قیام و مقصد ہماری منت مراد یا ہماری نیازوں کے لئے تھا۔ نوجوان نسل کو دین کی خدمت تو کجا ان کو حقیقت ہی نہیں سمجھائی جاتی۔ اگر ان کو حقیقت کربلا بتائی جاتی تو آج پاکستانی قوم ذلت کا شکار نہ ہوتی۔ ہم مقصد و قیام حسین (ع) کو نظر انداز کرکے ان رسومات کی بجا آوری کو فرض سمجھتے ہیں، جن کا تقاضا کسی معصوم (ع) نے ہم سے نہیں کیا۔ ہم سے ملیئے ہم ہیں علی (ع) کے شیعہ۔ ہم ہیں حسین (ع) کے عزادار، جو طاغوت کے نیچے، یزید کے ماتحت ذلت قبول کرکے حسین (ع) حسین (ع) کرتے ہیں۔ عجب!

ہم اس حسین (ع) کے عزادار ہیں جو اشراف کا امام ہے، جو آزاد لوگوں کا امام ہے، جو حق کا تنہا مددگار تھا، امام حسین (ع) کے خطبات اگر بندہ مومن پڑھنے کی زحمت کر لے تو اسے امام کا مقصد بخوبی سمجھ آجائے گا۔ امام فرماتے ہیں "میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو ذلّت سمجھتا ہوں، زنا کار کے زنا کار بیٹے نے مجھے دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے، یا تو مار دیا جاؤں یا ذلت قبول کر لوں، مگر ذلت ہم سے دور ہے ۔۔۔۔" معذرت ہم تو ان لوگوں میں سے ہیں جو امام کو مانتے ہیں مگر امام کی نہیں مانتے۔ ایسے ہی لوگوں کو آج ہم کوفہ والے کہ کے لعنت کرتے ہیں۔۔۔ آج آپ امام (عج) کے منتظر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن یاد رہے کہ حسین (ع) کو ان کوفی منتظران نے ہی قتل کیا۔ خدا را جاگیں! 10 دن ماتم کر لیا، نوحہ پڑھ لیا۔۔ جنت ہماری۔۔۔ گلی میں ٹھہر کے لبیک یاحسین (ع) کے نعرے لگانے سے کچھ نہیں ہوتا۔ آئیں میدان میں، آئیں حسین (ع) کی رہ پر۔ پھر کہیں لبیک یاحسین (ع) تاکہ تمہارے اس نعرے سے یزید وقت (امریکہ، اسرائیل اور سعودیہ) کے ایوان کانپ جائیں ۔۔ طاغوت کے محل  لرز جائیں۔۔
خبر کا کوڈ : 491393
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش