0
Friday 20 Nov 2015 18:44

دنیا بھر میں امریکی مداخلت کی تاریخ ''مردہ باد امریکہ''(1)

دنیا بھر میں امریکی مداخلت کی تاریخ
تحریر: صابر کربلائی
(ترجمان فلسطین فائونڈیشن پاکستان)


بیسویں صدی کے اوائل سے آج تک دنیا میں امریکہ کے سوا کوئی اور ایسی ریاست وجود نہیں رکھتی کہ جس نے دنیا بھر میں درجنوں ممالک میں نہ صرف فوجی چڑھائی کی بلکہ معصوم انسانوں کو قتل کرنے سے بھی دریغ نہ کیا، اس حوالے سے اگر دیکھا جائے تو امریکی دہشت گردی اور دیگر ممالک میں امریکی مداخلت کی تاریخ ایک طویل ترین تاریخ ثابت ہوگی تاہم مقالہ میں کوشش کی گئی ہے کہ اس تاریخ کو خلاصہ بنا کر پیش کیا جائے۔ دور حاضر میں امریکہ کو شیطان بزرگ کے نام سے پہچانا جاتا ہے اور امریکہ کو یہ لقب اسلامی انقلاب کے بانی و رہبر حضرت آیت اللہ امام خمینی (رہ) نے دیا تھا اور فرمایا تھا کہ مسلمانوں کی تمام تر مشکلات کا ذمہ دار امریکہ ہے، امریکہ جس دن بھی مسلمانوں سے راضی ہو جائے وہ دن مسلمانوں کے لئے یوم سیاہ ہے۔ آج اگر دیکھا جائے تو امریکی ریاست کے وجود کی عمر 239 سال ہے اور اس نے 222 سال دیگر ممالک پر جنگ مسلط رکھنے، ان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے اور پوری دنیا میں فتنہ و فساد پھیلانے میں گزارے ہیں۔ مجرمانہ فطرت، ظالمانہ ذہنیت اور جنگ جویانہ طبیعت کے حامل اس ملک (امریکہ) کی تباہ کاریوں کا ایک مختصر سا جائزہ کچھ یوں ہے کہ۔۔۔

امریکہ نے 1901ء میں کولمبیا میں اپنی فوجیں اتاریں، 1902ء میں پانامہ پر حملہ کیا، 1904ء میں کوریا میں امریکی فوج کی مداخلت سامنے آئی، 1905ء میں ہنڈراس میں آنے والے عوامی انقلاب کو کچلنے کے لئے اس کی سرحدوں اور جغرافیائی حدوں کی پامالی کرنے میں بھی امریکہ سرفہرست رہا، 1905ء میں پھر شیطان بزرگ امریکہ موزمبیق کے فستطائی آمر کو بچانے، اس کے خلاف چلنے والی تحریک کو کچلنے کے لئے موزمبیق جا پہنچا اور وہاں پر حملہ کر دیا، اس کے بعد وہاں جو کچھ ہوا دنیا جانتی ہے۔ 1907ء نکارا گوآ پر حملہ کرنے والا بھی کوئی اور نہیں بلکہ شیطان بزرگ امریکہ ہی تھا، 1907ء میں ہی ڈومینکن میں جمہوری انقلاب کو کچلنے کے لئے حملہ بھی امریکہ نے کیا، 1907ء میں ایک مرتبہ پھر امریکہ اپنی بہادری کے تمغے چمکانے ہنڈراس اور نکاراگوآ کی جنگ میں شریک ہوگیا، امریکہ نے 1908ء میں پانامہ میں ہونے والے انتخابات کو سبوتاژ کیا، 1910ء میں نکاراگوآ حکومت کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحریک کو کچلنے میں بھی امریکہ نے عوام کو کچل دیا،1911ء ہنڈراس کے باغی لیڈر ''مانوئل بونیلا'' کی منتخب حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت کی حمایت کرنے میں بھی امریکہ پیچھے نہ رہا۔

1911ء میں فلپائن میں امریکی پالیسیوں کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحریک کی سرکوبی کرنے کے لئے امریکہ فلپائن بھی جا پہنچا، ابھی یہاں سے فارغ نہ ہوا تھا کہ 1911ء میں ہی چین میں مداخلت کر دی۔ 1912ء کی بات ہے کہ امریکہ نے کیوبا پر قبضہ کر لیا۔ 1912ء میں ہی امریکہ نے ایک مرتبہ پھر اپنے مفادات کے نام پر پانامہ پر حملہ کر دیا اور بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ ابھی پانامہ سے نہیں نکلا تھا کہ ایک مرتبہ پھر 1912ء میں ہی ہنڈراس پر حملے کا آغاز کر دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ 1912ء تا 1933ء تک امریکی مسلسل مداخلتوں اور فوجی حملوں کے نتیجے میں نکاراگوآ مکمل طور پر امریکی کمپنیوں کے زیر اثر آگیا۔ ہنڈراس اور نکاراگوا کو تاراج کرنے کے بعد امریکہ ہیٹی جا پہنچا اور 1914ء تا 1934ء تک مسلسل "ہیٹی" میں آنے والے چند انقلابوں کے ظہور پذیر ہونے پر امریکہ نے اپنی افواج اس ملک میں داخل کر دیں اور 19 سال تک ھیٹی پر قبضہ کئے رکھا۔ اس کے علاوہ امریکی افواج کے ہاتھوں کتنے معصوم انسانوں کا قتل عام ہوا، یہ الگ بات ہے۔ ہیٹی کے ساتھ ساتھ امریکی دہشت گردی اور مداخلت کا نشانہ بننے والا اگلا ملک ڈومینکن تھا کہ جس پر 1916ء سے 1924ء تک امریکہ نے 8 سالہ قبضہ جمائے رکھا۔ اسی طرح امریکہ نے 1917ء تا 1933ء تک کیوبا کو بھی اپنے قبضے میں رکھا۔ اسی دوران دنیا میں 1917ء میں پہلی جنگ عظیم کا آغاز ہوا تو امریکہ اس میں بھی شرکت کئے بغیر نہ رہ سکا اور 1918ء تک جنگ عظیم اول میں شریک رہا۔

جنگ عظیم اول سے نکلا تو امریکہ کو روس کا خیال آیا اور 1918 تا 1920ء میں روس میں مداخلت جاری رہی، اسی طرح ساتھ ساتھ امریکہ کی افواج 1918 تا 1920ء پاناما میں بھی مسلسل موجود رہیں، 1919ء میں امریکہ نے کاستاریکا میں فوجیں اتار دیں، 1919ء میں دوبارہ ہنڈراس پر حملہ کر دیا، 1920ء میں گوئٹے مالا پر حملہ کیا۔ امریکہ نے 1921ء میں کارلوس گیریرو کی عوامی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے سرگرم باغی مسلح گروہوں کی حمایت کی اور انہیں بھرپور اسلحہ فراہم کیا، اس کے بعد امریکہ نے 1922ء میں ترکی میں مداخلت کا آغاز کیا، 1922ء تا 1923ء امریکہ نے چین میں فوجیں داخل کر دیں، ایک مرتبہ پھر 1924ء سے 1925ء تک ہنڈراس پر امریکی حملہ کیا گیا، یہاں سے فرصت ملتے ہی امریکہ نے فوراً 1925ء مین پانامہ پر بھی دوبارہ حملہ کر دیا۔ یکے بعد دیگرے امریکہ نے 1926ء میں نکاراگوآ پر بھی فوجی حملہ کیا۔ امریکہ نے چین پر 1927ء سے 1934ء تک چین پر قبضہ کئے رکھا، اس کے بعد 1932ء مین ایل سلواڈور پر حملہ کر دیا، پھر ایک مرتبہ نکاراگوا امریکی ظلم و بربریت کا شکار ہوا اور 1937ء میں نکاراگوآ پر حملہ ہوا۔ امریکہ نے جہاں دنیا کے متعدد ممالک میں فوجی مداخلت اور حملوں کا سلسلہ جاری رکھا، اس کی تو ایک تاریخ موجو دہے، لیکن تاریخ میں امریکی بربریت اور ظلم کی شاید ایسی مثال کہیں اور نہ ملے گی جو جاپان کے دو شہروں ہیرو شیما اور ناگاساکی کی ہے، 1945ء کی بات ہے کہ امریکہ نے جاپان کے 2 شہروں ہیروشیما اور ناگاساقی پر ایٹم بم گرائے جن میں تقریباََ 2 لاکھ 20 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ایک لاکھ افراد تو موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے۔ باقی افراد 1945ء کا سال ختم ہونے تک ریڈیو ایکٹو عناصر کی تابکاری کے مضر اثرات کی وجہ سے ہلاک ہوئے، یہ ہے شیطان بزرگ امریکہ کی اصل حقیقت۔
(جاری ہے)
خبر کا کوڈ : 499115
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش