0
Thursday 14 Jan 2016 14:53

داعش نے ترکی کی سوچ تبدیل کر دی

داعش نے ترکی کی سوچ تبدیل کر دی
تجزیہ: ابو فجر

عراق اور شام کے بعد داعش نامی "آگ" کے شعلے اب ترکی بھی پہنچ گئے ہیں۔ داعش کی طرف سے استنبول میں دھماکے کا مقصد ترکی کو اس تنظیم سے متعلق پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کرنا تھا مگر حکومت نے اس کے برعکس ردعمل دیا ہے اور تنظیم کے نیٹ ورک کا پتہ چلانے کیلئے ملک بھر میں چھاپے مارے گئے ہیں۔ دھماکے کے سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے مگر اصل منصوبہ سازوں تک پہنچنا ابھی باقی ہے۔ حکام نے اس 28 سالہ شخص کا تعلق شام سے بتایا ہے۔ شہر استنبول کے تاریخی مقامات والے سیاحتی علاقے میں ہونیوالے خودکش دھماکے میں 10 جانیں ضائع ہوئیں، اس واقعہ کے بارے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں کیونکہ حکومت سیاحت کی اہم صنعت کو نقصان پہنچنے سے بچانا بہت ضروری سمجھتی ہے۔ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے بیشتر جرمن سیاح تھے۔ بدھ کے روز انتالیہ میں گرفتار کئے گئے 3 روسی باشندوں پر الزام ہے کہ وہ داعش کو لاجسٹک سے متعلق سہولتیں مہیا کرتے تھے۔ صوبہ ازمیر سے بھی 6 مشتبہ عسکریت پسند گرفتار کئے گئے ہیں اور اس طرح کی کارروائیاں اگلے چند روز مزید جاری رہنے کی توقع ہے جبکہ حکومت استنبول دھماکے کے بعد سے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے زیادہ بہتر منصوبہ بندی کرنا چاہے گی۔

داعش نے اپنی سرگرمیاں ابتدائی طور پر عراق اور شام میں شروع کی تھیں اور وہاں کچھ علاقوں پر قبضہ بھی کر لیا تھا مگر اب وہاں اسے عبرتناک شکست ہو رہی ہے اور متعدد اہم علاقے اس کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب وہ بیرون ملک اپنی کارروائیاں بڑھائے گی اور ترکی کے کسی اور مقام کو دہشتگردی سے بچانے کیلئے حکومت پوری طرح چوکس ہے۔ ترکی کے پیش نظر اس وقت دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے اپنے تاریخی اور تفریحی مقامات کو محفوظ بنانا بھی ہے۔ ہر سال ترکی کو سیاحت سے جو آمدنی ہوتی ہے، وہ اس کی مجموعی قومی پیداوار کا 12 فیصد ہے، اس لئے حکومت کے نزدیک اس شعبے کی بہت اہمیت ہے اور وہ اسے نقصان پہنچانے سے متعلق داعش کے عزائم ناکام بنانا چاہتی ہے۔ ترک حکومت داعش کے حوالے سے اپنی پہلے والی پالیسی پر بھی نظرثانی کر رہی ہے اور قوی امکان ہے کہ ترکی اب داعش کیخلاف کھل کر سامنے آئے اور اس حوالے سے بشار الاسد کے ساتھ بھی بات چیت کا موثر سلسلہ چل نکلنے کا امکان ہے۔ پہلے ترکی داعش کو عراق اور شام کا مسئلہ سمجھ کر وہ اہمیت نہیں دے رہا تھا لیکن اب اس دھماکے بعد بعد ترکی کی سوچ تبدیل ہوچکی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 512450
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش