0
Wednesday 17 Feb 2016 21:49

گلگت اسکردو روڈ ٹینڈر کی منسوخی پر اسپیکر کا احتجاج، وزیراعظم کے اعلانات کا ذکر کے اپنی حکومت کو آئینہ دکھا دیا

گلگت اسکردو روڈ ٹینڈر کی منسوخی پر اسپیکر کا احتجاج، وزیراعظم کے اعلانات کا ذکر کے اپنی حکومت کو آئینہ دکھا دیا
رپورٹ: میثم بلتی

گلگت اسکردو روڈ کے ٹینڈر کی منسوخی کے بعد مسلم لیگ نون کے رہنماء اور گلگت بلتستان حکومت کے اسپیکر حاجی فدا محمد ناشاد بھی پھٹ پڑے، اس ظلم کے خلاف مسلم لیگ نون کے رہنماء بھی خاموش نہ رہ سکے۔ ایک ہفتہ قبل تک مسلم لیگ نون کے تمام رہنماء بشمول فدا محمد ناشاد کے گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کے حوالے سے دلاسے دیتے اور مخالفین کے خلاف سخت ترین زبان استعمال کرتے نہیں تھکتے تھے۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے ارکان اسمبلی نے اپنے بیانات میں گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر مارچ میں ہونے کی یقنی دہانی کراتے نہیں تھکتے تھکتے تھے لیکن مسلم لیگ نون کے تمام رہنماوں کے تمام تر دعوے اس وقت دھرے کے دھرے رہ گئے جب صوبائی حکومت کے سربراہ نے ایک چونکا دینے والا بیان دتے ہوئے کہا کہ گلگت اسکردو روڈ کا ٹنیڈر منسوخ ہوگیا ہے اور جون تک دوبارہ ٹینڈر ہوکر کام شروع ہوگا۔ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں سکتا کہ تین سال سے منظور شدہ منصوبے پر ابھی تک کام نہیں ہوسکا ہے تو اس کم وقت میں کیسے ممکن ہو جائے گا۔

اس سلسلے میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے سپیکر حاجی فدا محمد ناشاد نے گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کیلئے دوبارہ ٹینڈر کرنے کے فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایک نجی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ فیصلہ ہے جس پر گلگت بلتستان کے عوام، دانشور اور محب وطن لوگ سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اچانک اس قسم کا کوئی اہم فیصلہ کیا جائے گا۔ ہمیں یقین نہیں آتا کہ ایک ایسے منصوبے کو جس کا وزیراعظم میاں محمد نواز شریف خود ذاتی طور پر رسمی افتتاح بھی کرچکے ہیں، التواء کا شکار ہونے دیا جائے گا۔ وزیراعظم کے ہاتھوں منصوبے کے افتتاح کے بعد ہم پرامید تھے کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے گا، لیکن اب ایسی خبریں آرہی ہیں کہ اس منصوبے کیلئے دوبارہ ٹینڈر طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسپیکر جی بی اسمبلی نے کہا کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کا اعلان خود وزیراعظم نے 14 اپریل 2015ء میں کیا تھا۔ اسی دن انہوں نے بلتستان یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا تھا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے بلتستان میں نئے اضلاع کے قیام کا بھی اعلان کیا تھا۔ بعد میں 30 جولائی 2015ء میں وزیراعظم نے بلتستان دورے کے موقع پر دوبارہ اعلان کیا کہ گلگت اسکردو روڈ فوراً بنے گا۔ اس کے بعد 14 ستمبر 2015ء کو جب وزیراعظم عطاءآباد آرہے تھے تو اس وقت ہم نے انہیں ہوائی اڈہ پر پھر گزارش کی کہ ہم گلگت اسکردو روڈ پر اپنی جانوں پر کھیل کر سفر کرتے ہیں، اس لئے اس روڈ کی تعمیر میں تاخیر نہ کی جائے، ا س موقع پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا چیئرمین بھی موجود تھا۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں، اب اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس پر ہم مطمئن ہوگئے اس کے بعد 24 نومبر 2015ء میں وزیراعظم جب گورنر میر غضنفر علی خان کی حلف برداری کے موقع پر گلگت آئے تو گورنر نے گلگت اسکردو روڈ کا ذکر کیا تو وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبے پر42،40 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں اس پر اگر 50 ارب روپے بھی خرچ ہونگے تو ہم خرچ کریں گے۔

مسلم لیگ نون کے رہنماء نے مزید کہا کہ ان تمام باتوں کے باوجود اگر آج اس منصوبے کو التواء کا شکار کیا جارہا تو یہ بات ہمارے لئے ناقابل فہم ہے ہمارے لئے یہ بھی ایک معمہ ہے کہ وہ کونسی قوت ہے جو گلگت بلتستان کی تعمیروترقی میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے آئینی حقوق کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کشمیری لابی ہے لیکن ہم نے نہیں سنا ہے کہ کشمیری لابی گلگت بلتستان کی ترقی کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے۔ فدا محمد ناشاد نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ساتھ زیادتیاں اس لئے ہو رہی ہیں ہماری قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت قومی اداروں میں کوئی نمائندگی نہیں۔ افضل علی شگری، جی ایم سکندر، محمد انور خان، فدا علی شگری، بتول قریشی اور شاہد اللہ بیگ کی ریٹائرمنٹ کے بعد بیورو کریسی میں ہماری کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ قومی اداروں میں ہمارے مفادات کا تحفظ کرنے والا کوئی ہے ہی نہیں، اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ خدارا ہمیں آئینی حقوق دیں گلگت بلتستان کے عوام کو بھی پاکستان کے شہری جانیں اور ہماری خواہشات کا احترام کریں۔ اگر قومی اداروں اور بیورو کریسی میں ہماری نمائندگی ہوتی تو آج ہمارا وہ حشر نہ ہوتا جو اس وقت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں کے لوگ گلگت بلتستان آتے ہیں اور یہاں حکمرانی کرتے ہیں لیکن گلگت بلتستان کے لوگوں کو کسی قومی ادارے میں کوئی نمائندگی حاصل نہیں۔ ان سب باتوں کے باوجود ہم وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے حقوق کو پامال ہونے نہیں دیں گے۔
بشکریہ: قراقرم پبلشنگ نیٹ ورک
خبر کا کوڈ : 521692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش