0
Monday 22 Feb 2016 23:05

اے مسلمانو! ۔۔۔ مقام تعجب یہ نہیں وہ ہے

اے مسلمانو! ۔۔۔ مقام تعجب یہ نہیں وہ ہے
تحریر: ابراہیم صابری

شاید آپ کو تعجب ہوگا، یہ واقعتاً تعجب کی بات ہے، بعض ملکوں میں ایسا بھی ہے کہ والدین اپنے  بچوں سے زیادہ اپنے ”کتے“ ”بلی“ سے پیار کرتے ہیں اور بعض اسلامی ملکوں میں بھی آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہاں پر کس قدر جانوروں سے پیار کیا جاتا ہے۔ دینِ اسلام نے بھی جانوروں کے حقوق پر روشنی ڈالی ہے ، حتٰی کہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب بھی آپ گوشت کھائیں تو تھوڑا سا گوشت ہڈی کے ساتھ رہنے دیں کیونکہ یہ جانوروں کا حق ہے۔ لیکن دوسری طرف دنیا میں اسلام کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتلِ عام کیا جا رہا ہے۔ البتہ تعجب کی بات یہ ہے کہ ہم لوگ بالکل یہ نہیں
سوچتے کہ کون یہ کر رہا ہے اور کیوں؟!
کون ہے جو پاکستانی حکمرانوں کو چند ڈالرز دے کر دہشت گردی کے مراکز کو تحفظ دلواتا ہے؟
کون ہے جو ہمارے سیاستدانوں کو فرقہ واریت کی راہ پر چلنے پر مجبور کرتا ہے؟
کون ہے جو جس لسٹ میں چاہتا ہے بغیر پوچھے ہمارے ملک کا نام دے دیتا ہے؟
کون ہے جو دینی مدارس اور مجاہدین کے نام پر ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے؟ اور کون ہے جو شام، عراق، لبنان سمیت ساری دنیا کے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو متحرک رکھے ہوئے ہے۔؟

آپ فقط اسی سال میں دیکھیں، یمن میں انسانیت سوز جرائم انجام دیئے گئے، آل سعود نے اہلِ یمن پر مصائب کے پہاڑ توڑے، لیکن ملت اسلامیہ خاموش رہی!
عراق میں عرصہ دراز سے سعودی لابی کشت و خون کر رہی ہے، لیکن مسلمان خاموش ہیں!
شام میں خون کے دریا بہا دئیے گئے، لیکن مسلمان خاموش ہیں!
دنیا میں وہ اقوام اور تنظیمیں جو جانوروں کے حقوق کے لئے بھی چیختی ہیں، آلِ سعود کے مظالم کی بھینٹ چڑھنے والے انسانوں کے قتلِ عام پر خاموش ہیں۔ یہ خاموشی بلا سبب نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ دشمنانِ اسلام مل جل کر آل سعود کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو قتل کروا کر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کے نزدیک انسانوں کی قیمت جانوروں سے بھی کم ہے۔ ہمیں جانوروں کے حقوق کو دیکھ کر متعجب ہونے کی بجائے آل سعود کی درندگی کو دیکھ کر اپنے تعجب کا اظہار کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 522918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش