0
Wednesday 24 Feb 2016 16:59

ڈاکٹر عاصم کے آصف زرداری، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے حوالے سے مزید اہم انکشافات

ڈاکٹر عاصم کے آصف زرداری، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے حوالے سے مزید اہم انکشافات
رپورٹ: ایس جعفری

سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے انکشاف کئے ہیں کہ انہوں نے آصف زرداری کی ہدایت پر جرائم میں ملوث پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، ایم کیو ایم اور لیاری گینگ وار کے ملزمان کے درمیان تصادم کیلئے پیپلز پارٹی کے رہنماء اسلحہ فراہم کرتے تھے، ٹارگٹ کلرز کی سپورٹ کرنے والے متحدہ رہنماؤں سے بھی تعلقات کا اعتراف کر لیا، ملزم کی نشاندہی پر تمام افراد کیخلاف بھی مقدمہ درج کئے جانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے انتہائی قریبی ساتھی اور سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے کی گئی مشترکہ تحقیقات (جے آئی ٹی) میں مزید اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے اعتراف کیا ہے کہ آصف علی زرداری کی ہدایت پر جرائم میں ملوث پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ایم کیو ایم اور لیاری گینگ وار کے ملزمان کے درمیان تصادم کیلئے پیپلز پارٹی کے رہنما اسلحہ فراہم کرتے تھے۔

ڈاکٹر عاصم کے انکشافات کے مطابق سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، آصف زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی اور پی پی پی کراچی ڈویژن کے سابق صدر عبدالقادر پٹیل لیاری گینگ وار گروپ کے معاملات دیکھتے تھے، لیاری گینگ وار کے بابا لاڈلا اور عزیر بلوچ گروپ کو اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا، لیاری گینگ وار کے دہشتگرد اولڈ سٹی ایریا میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں کرتے تھے، پیپلز پارٹی کے تینوں رہنما ایم کیو ایم اور لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کے درمیان تصادم کے معاملات بھی دیکھتے تھے۔ ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ جس علاقے میں رہتا ہوں، وہاں ایم کیو ایم کی اکثریت ہے اور انکے ٹارگٹ کلرز متحرک تھے، اس لئے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے خوشگوار تعلقات ضروری تھے۔ انکشافات کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کے ایسے رہنماؤں سے تعلقات تھے، جو ٹارگٹ کلرز کو سپورٹ کرتے تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے ایم کیو ایم کے جن رہنماؤں کے ساتھ تعلقات تھے، ان سب پر مقدمات درج ہیں، جن میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف 33، ڈاکٹر فاروق ستار کیخلاف 15، حیدر عباس رضوی کیخلاف 3، نامزد میئر کراچی وسیم اختر کیخلاف 4، ندیم نصرت کیخلاف 1، جبکہ رؤف صدیقی کیخلاف 3 مقدمات درج ہیں، اسکے علاوہ ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم سینئر رہنماؤں محمد انور، مصطفٰی عزیز آبادی اور سلیم شہزاد سے بھی مراسم تھے۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ملزم کی نشاندہی پر تمام افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کے ضیاءالدین اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج اور انکی مالی معاونت کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آچکے ہیں، علاج کروانے والے دہشت گردوں میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ساتھ لیاری گینگ وار اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خطرناک کارندے بھی شامل تھے، جن کی حکومت نے سروں کی قیمت مقرر کر رکھی تھی، ضیاالدین اسپتال سے مختلف اوقات میں 330 دہشت گردوں نے علاج کرایا، قانون نافذ کرنے والے ادارے نے دہشت گردوں کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے، 330 دہشتگردوں کا سربمہر ریکارڈ پہلے ہی تفتیشی حکام کے حوالے کیا جا چکا ہے، ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج معالجے کے الزام میں مختلف تھانوں میں ایف آئی آر بھی درج کی جا چکی ہیں، اس حوالے سے ڈاکٹر عاصم کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 523361
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش