QR CodeQR Code

مدارس کا دفاع، جماعت اسلامی کی ملک گیر مہم

12 Mar 2016 08:52

اسلام ٹائمز: جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان لاہور کے منتظم مولانا عبید الرحمٰن، حافظ عمر وقاص، حافظ معاذ اشفاق، عتیق الرحمٰن نے لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں و نظریات پر نازک وقت آگیا ہے اور وقت کی نزاکت کے پیش نظر جمعیت طلبہ عربیہ نفاذ اسلام مہم کا آغاز کر رہی ہے اور پورے ملک میں یہ مہم چلے گی۔


رپورٹ: ٹی ایچ بلوچ

جماعت اسلامی کے ذیلی ادارے جمعیت طلبہ عربیہ نے مدارس کیخلاف دہشت گردی کے الزامات کے دفاع کے لئے فاٹا، شمالی علاقہ جات، آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں میں نفاذ اسلام مہم کے نام سے سیمنارز، کانفرنسز اور کنونشنز کا انعقاد کیا۔ جمعیت طلبہ عربیہ کے مرکزی مسئولین نے مہم کے آغاز میں مہم کی ضرورت سے متعلق بتایا کہ مہم کا مقصد مملکت خداداد پاکستان میں اسلامی نظام کی راہ ہموار کرنا، ملک دشمن عناصر، لادین قوتوں کی طرف سے مدارس کیخلاف دہشت گردی کے الزامات کا موثر جواب دینا، مدارس کیخلاف انڈین اور امریکی لابی کے پراپیگنڈے کا توڑ کرنا ہے۔ پہلے مرحلے میں آگاہی اور بیداری مہم چلائی گی، دوسرے مرحلے میں تمام مدارس کے علماء اور ذمہ داروں سے ملاقاتیں اور تیسرے مرحلے میں ڈویژن کی سطح پر کنونشن کروائے گئے۔

پریس کانفرنسز اور مہم کا تعارف:
اس سلسلے میں مظفرآباد میں جمعیت طلبہ عربیہ کشمیر کے منتظم غلام مصطفٰی انقلابی، قاضی مامون، تیمور عثمانی اور کاشف شبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت مدارس کے خلاف لادین طبقہ سرگرم عمل ہے اور مدارس کو دہشت گردی سے جوڑ کر مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، جبکہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں، انکا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان لاہور کے منتظم مولانا عبید الرحمٰن، حافظ عمر وقاص، حافظ معاذ اشفاق، عتیق الرحمن نے لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں و نظریات پر نازک وقت آگیا ہے اور وقت کی نزاکت کے پیش نظر جمعیت طلبہ عربیہ نفاذ اسلام مہم کا آغاز کر رہی ہے اور پورے ملک میں یہ مہم چلے گی۔ جمعیت طلبہ عربیہ سندھ کے منتظم مولانا ملک آفتاب احمد نے ادارہ نور حق میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ روشن خیالی کے نام پر اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور غیروں کی رسومات کو فروغ دیا جا رہا ہے، جبکہ ہمارے حکمران بھی ملکی سطح پر اسلامی شعائر داڑھی، پردے اور دینی تعلیمات کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ دوسری طرف امن و امان کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کرچکا ہے۔ جمعیت طلبہ عربیہ ان تمام حالات میں تحریک اسلامی کے ہراول دستے کے طور پر اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔

جمعیت طلبہ عربیہ صوبہ خیبر پختونخوا کے منتظم سید فضل ہادی نے کہا کہ طلبہ و علماء کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دینی مدارس کی رجسٹریشن کا طریقہ کار آسان بنا دیا گیا ہے، لیکن دس فیصد مدارس بھی رجسٹرڈ نہیں ہوئے۔ مدارس کیخلاف کارروائی سے پہلے ان میں تعلیم حاصل کرنے والے لاکھوں طلبہ کے مستقبل کے بارے میں ضرور سوچا جائے۔ جمعیت طلبہ عربیہ بلوچستان کے منتظم عبدالحمید منصوری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مدار س کے خلاف کسی جبر، سازش اور پروپیگنڈے کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اسلام جہاد، شعائر اسلام، داڑھی، پگڑھی کو ہدف تنقید بنانے والوں نے قیام پاکستان سے اسلام و اسلامی تعلیمات اور مدارس و علمائے کرام کو ٹارگٹ بنایا ہے، جمعیت طلبہ عربیہ ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے مدارس کے طلبہ و علمائے کرام کو یکجا و متحد کرنے کی جنگ جاری رکھے گی۔

کانفرنسز اور کنونشنز کا انعقاد:

نفاذ اسلام مہم کے سلسلے میں لاہور، راولپنڈی، سرگودہا، وہاڑی، کوئٹہ، مظفر آباد، پشاور، شمالی علاقہ جات، بلوچستان، دیر، مردان، ٹنڈو آدم، لوئیر دیر، گوجرانولا، خانیوال، کراچی سمیت تمام بڑے شہروں میں کنونشن منعقد کئے گئے۔ دیر، گوجرانولا میں جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سییکرٹری لیاقت بلوچ، جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلٰی عبید الرحمان عباسی، پشاور اور لاہور میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق، سرگودہا میں حافظ عمر وقاص (منتظم جمعیت طلبہ عربیہ پنجاب)، میاں مقصود احمد (امیر جماعت اسلامی پنجاب)، مولانا محمد جاوید قصوری صاحب (نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب)، مرکزی رہنماء اشاعت التوحید والسنہ مولانا عطاءاللہ بندیالوی، اشفاق احمد امین صوبہ پنجاب، مولانا احسان اللہ ناظم رابطۃالاخون سرگودہا، راشد نسیم، عبیدالرحمن، عمر وقاص، مولانا جلیل، عبدالوہاب قصوری، لاہور میں مولانا عبدالمالک، پیر سیف اللہ خالد، قاری احمد میاں تھانوی، ذکر اللہ مجاہد، مولانا امجد خان، پروفیسر حافظ سعید، حافظ عاکف سعید، مولانا ظہیر احمد ظہیر، مولانا حمید اللہ جان امیر تحریک نفاذ اسلام، مولانا عبدالغفار روپڑی جمعیت اہل حدیث، مولانا مختار احمد سواتی، مولانا یعقوب شیخ (رہنما جماعت الدعوۃ پاکستان) نے خطاب کیا۔ ملتان میں جمعیت طلبہ عربیہ کے زیراہتمام نفاذ اسلام کانفرنس سے ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نائب قیّم جماعت اسلامی پاکستان نے خطاب کیا۔

مہم کی کامیاب اختتام پر لاہور میں عشائیہ:
نفاذ اسلام مہم کی کامیابی پر جمعیت طلبہ عربیہ لاہور کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا، جس سے ذکر اللہ مجاہد، حافظ عمر وقاص، عبدالعزیز عابد، مفتی سید محمود فاروقی اور معاذ اشفاق نے خطاب کیا۔ عشائیہ میں جماعت اسلامی کے زیر انتظام چلنے والے مدارس کے طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی۔
نتیجہ:
جماعت اسلامی کی مہم اپنے طور پر بجا ہے، لیکن پاکستان میں جہاں بھی دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے، اس میں ملوث عناصر کا تعلق کسی نہ کسی مدرسے سے نکل آتا ہے، طرفہ تماشا یہ کہ دہشت گردی اور دہشت گردی کی تربیت اور ترویج میں ملوث جتنے مدارس کا نام آیا ہے، انکا تعلق دیوبندی مسلک سے ہے۔ جب مدارس کی بات آتی ہے تو دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والی مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے نام بھی ساتھ ہی آتے ہیں۔ یہ تاثر اس وجہ سے اور بھی گہرا ہو جاتا ہے، جب تحریک طالبان جیسی دہشت گرد تنظیموں اور ملک اسحاق جیسے دہشت گردوں کی حمایت میں اٹھنی والی آوازیں بھی مذکورہ جماعتوں میں گونجتی سنائی دیتی ہیں۔ جنرل پروز مشرف کے دور میں مدارس میں اصلاحات کے ذریعے شدت پسندی کو ختم کرنے اور جہاد کے نام پہ ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کے لئے منصوبوں کا آغاز ہوا۔ پی پی پی اور مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومتیں بھی عالمی دباو کی وجہ سے ان منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل، تمام مسالک کے وفاق ہائے مدارس پر مشتمل اتحاد مدارس سمیت تمام پلیٹ فارمز دیوبندی مدارس کے تحفظ کے لئے ہی استعمال ہو رہے ہیں۔ دراصل یہ جماعت اسلامی کی کامیاب حکمت عملی ہے۔ بنیادی طور پر جماعت اسلامی کی طرف سے مدارس کے دہشت گردی اور دہشت گردی کی تربیت میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید، رائے عامہ کو جہادی بیانیہ رکھنے والی قوتوں کے حق میں کرنے اور حکومت پر دباو بڑھانے کے لئے ہونے والی کوششوں میں سے نفاذ اسلام کے نام سے برپا کی گئی مہم بھی ہے۔ البتہ اس کا نعرہ وہی ہے، جو بھٹو حکومت کے خاتمے کے لئے لگایا گیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 525582

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/525582/مدارس-کا-دفاع-جماعت-اسلامی-کی-ملک-گیر-مہم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org