0
Sunday 13 Mar 2016 23:50

کرپٹ حکمرانوں کے خاتمے تک تحریک جاری رہیگی، تحفظ ناموس رسالتؐ مارچ

کرپٹ حکمرانوں کے خاتمے تک تحریک جاری رہیگی، تحفظ ناموس رسالتؐ مارچ
رپورٹ: ایس جعفری

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز حکومت مالی، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن میں ملوث ہے، ممتاز قادری کا قتل نظریاتی کرپشن ہے، یہ نظریہ پاکستان سے انحراف ہے، نواز حکومت نے ایک ممتاز قادری کو شہید کرکے لاکھوں ممتاز قادری پیدا کر دیئے ہیں، اب ایک ایک بچہ ممتاز قادری کا کردار ادا کرے گا، خون کے آخری قطرے تک ملک کے اندر نظام مصطفیٰؐ کیلئے جدوجہد کریں گے، بدامنی، بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کی کوشش کریں گے، اور قائداعظمؒ کے وعدے کے مطابق ملک کو مدینہ منورہ جیسی ماڈل اسٹیٹ بنائیں گے، عظیم الشان مارچ ایک امید کی کرن ہے، اور عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکا کے ایجنٹوں کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کو تیار ہیں، آج عوام خالص نبی کریمؐ کی محبت میں شریک ہیں، اور یہ اعلان کرتے ہیں کہ گستاخ رسول کی سزا صرف اور صرف موت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت حسن اسکوائر پر عظیم الشان ”تحفظ ناموس رسالت مارچ “ کے ہزاروں مرد و خواتین شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی، تنظیم اسلامی کراچی کے امیر شجاع الدین شیخ، جماعت الدعوة کراچی کے امیر ڈاکٹر محمد مزمل اقبال ہاشمی، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما صدیق راٹھور، مہتمم دارالخیر صاحبزادہ احمد الرحمن، جامعہ قمر الاسلام کے مہتمم پیر سید عظمت علی شاہ ہمدانی، اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم ہاشم یوسف ابدالی، امیر کراچی عالمی تحفظ ختم نبوت مولانا اعجاز مصطفی اور ڈاکٹر اسامہ رضی نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج کے اس عظیم الشان ملین مارچ کے انعقاد پر میں جماعت اسلامی اور پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکا کے حواریوں نے امت پر جو جنگ مسلط کی ہے، ایسے ماحول میں یہ عظیم الشان مارچ ایک امید کی کرن ہے، اور عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکا کے ایجنٹوں کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کو تیار ہیں، آج عوام خالص نبی کریم کی محبت میں شریک ہیں، اور یہ اعلان کرتے ہیں کہ گستاخ رسول کی سزا صرف اور صرف موت ہے، غازی ممتاز قادری کو پوری امت سلام پیش کرتی ہے کہ انہوں نے اپنی جان دے کر تاریخ رقم کی، اور امت کیلئے ان کی قربانی ایک مثال اور نمونہ ہے، عامر چیمہ کو جرمنی میں شہید کیا گیا کہ انہوں نے بھی گستاخ رسول کو واصل جہنم رسید کیا تھا، ان کا یہ عزم تھا کہ اگر مجھے دوبارہ موقع ملا تو پھر میں ناموس رسالت کے خلاف بات کرنے والے کو واصل جہنم کروں گا، غازی عبد القیوم، غازی علم دین، غازی ممتاز قادری، غازی عامر چیمہ ہمارے ہیرو ہیں، میڈیا نے ممتاز قادری کے جنازے کو بلیک آؤٹ کرکے بہت بڑا ظلم کیا ہے، غازی ممتاز قادری کو شہید کرکے نواز شریف نے اپنا نام میر جعفر اور میر صادق کی صف میں شامل کرلیا ہے، اور ممتاز قادری کا خون ان پیچھا کرے گا، اور وہ دن ضرور آئے گا کہ جب ممتاز قادری کو پھانسی دینے والوں کو اس جرم کی سزا ملے گی، اور ان کو کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی، نواز حکومت نے کروڑوں ممتاز قادری پیدا کر دیئے ہیں، قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ نے غازی علم دین کا ساتھ دیا تھا، اور آج مسلم لیگ کا نام لینے والی نواز حکومت ممتاز قادری کو پھانسی دینے میں شریک ہوئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ نواز حکومت ناکام ہوگئی ہے، نواز حکومت مالی، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن میں ملوث ہے، ممتاز قادری کو پھانسی دینا نظریہ پاکستان کے منافی ہے اور نظریاتی کرپشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت پر پابندی لگائی جا رہی ہے، جو نیکی کا پیغام پھیلاتے ہیں، آج ملک میں کرپشن ہے، ہر بچہ مقروض ہے، حکمرانوں نے 375 ارب ڈالر باہر کے بنکوں میں منتقل کیا ہے، دبئی میں 2 کھرب 50 ارب روپے کی پراپرٹی پاکستان کی اشرافیہ نے خریدی ہے، یہ سرمایہ ملک کے عوام کا ہے، جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان کی تحریک شروع کی ہے، اور ملک کے کرپٹ حکمرانوں کو ختم کرنے تک تحریک جاری رہے گی، ہم قوم کی لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت تحریک ملک کے کوچے کوچے میں چلے گی، اندرون سندھ میں عظیم الشان مارچ ہوں گے، اور پھر لاہور میں بھی ناموس رسالت مارچ ہوں گا، خون کے آخری قطرے تک ملک کے نظام مصطفی کیلئے جدوجہد کریں گے، بدامنی، بے روزگاری غربت کے خاتمے کی کوشش کریں گے، اور قائداعظمؒ کے وعدے کے مطابق ملک کو مدینہ کی ماڈل ریاست کی طرح ریاست بنائیں گے، ہم اس جدوجہد میں تمام لوگوں کو شریک کرنا چاہتے ہیں، پاکستان شہداء کی امانت ہے اور ہم اس امانت میں خیانت نہیں کریں گے۔

جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ آج کراچی کے لاکھوں عوام نے لبرل ازم اور سیکولرازم کے خواب کو چکنا چور کر دیا ہے، پاکستان کے حکمرانوں نے ممتاز قادری کو بھانسی دے کر اپنے چہرے پر کالک ملی ہے، غازی ممتاز قادری پوری امت کا ہیرو بن گیا ہے، میڈیا کو امریکی رہنما کی مسجد میں چپل کی چوری تو نظر آجاتی ہے، لیکن ممتاز قادری کی نماز جنازہ اور عظیم الشان مارچ نظر نہیں آتا، محمدؐ کے غلام امریکا کے غلاموں کو اپنی ٹھوکر پر رکھتے ہیں، فتح انشاءاللہ محمدؐ کے غلاموں کو حاصل ہوگی اور امریکا کے غلاموں کو شکست ہوگی۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج لاکھوں کی تعداد میں عوام نے جمع ہو کر اعلان کر دیا ہے کہ راولپنڈی میں ممتاز قادری کے جنازے میں لاکھوں افراد نے یہ سلسلہ شروع کیا تھا، وہ ابھی جاری ہے، حکمران آگ سے نہ کھیلیں، اگر سلمان تاثیر کی حفاظت کی جائے گی، تو ممتاز قادری پیدا ہوتے رہیں گے، عوام نے قربانیاں لبرل پاکستان کیلئے نہیں دی تھی، بلکہ اسلامی پاکستان کیلئے دی تھیں، عوام ملک کے اندر لبرل ازم اور سیکولرازم قبول نہیں کریں گے، اگر حکمرانوں نے اپنا قبلہ درست نہ کیا، تو اقتدار کے ایوانوں کا گھیراؤ کیا جائے گا، میڈیا کے مالکان امریکا اور مغرب کے ایجنٹ نہ بنیں، اگر میڈیا نے رویہ درست نہ کیا، تو یہ عوام میڈیا ہاؤس کا بھی گھیراؤ کریں گے، پاکستان کے عوام اس ملک کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے، اور اسلامی نظام اس ملک کا مقدر ہے۔

شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا کہ آج لاکھوں افراد نے مل کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ ملک امریکا کے غلاموں کا نہیں بلکہ محمدؐ کے متوالوں کا ہے، محمدؐ کے غلام توہین رسالت کے قانون کو ہرگز ختم نہیں کرنے دیں گے، اس قانون کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ تنظیم اسلامی کراچی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا کہ آج کے دن کا پیغام یہ ہے کہ ہر اہل ایمان ممتاز قادرری کی راہ اختیار کرنے کا عزم کریں، اور تمام تر سیاسی، گروہی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر ملک میں غلبہ دین کیلئے جدوجہد کریں، اور توہین رسالت کے قوانین کو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ جماعت الدعوة کراچی کے امیر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ یہ پاکستان امریکا کے غلاموں اور مغرب کے پروردہ عناصر کا نہیں ہے، بلکہ ممتاز قادرری، غازی علم دین اور حرمت رسول پر جان قربان کرنے والوں کا پاکستان ہے، آج یہاں پر موجود لاکھوں فرزندان توحید ناموس مصطفیٰؐ پر جان کی قربانی دینے پر تیار ہیں۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما صدیق راٹھور نے کہا کہ جب تک ہم نبی کو اپنی اولاد، اپنے مال اور جان دنیا کی ہر چیز سے مقدم نہیں جانیں گی، تب تک مومن نہیں ہو سکتے، ملک کے آئین کے اندر سے دفعہ 295-C کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، توہین رسالت کے قوانین کو بے اثر کر دیں، لیکن عاشقان مصطفیٰؐ ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔

مہتمم دارالخیر مولانا اسفندیار کے صاحبزادے صاحبزاہ احمد الرحمن نے کہا کہ یہ حکمرانوں کے خلاف کھلا ریفرنڈم ہے، اور ملک کے عوام نے اس ملک کو جس بنیاد پر حاصل کیا تھا، اس مقصد سے ہرگز ہٹنے نہیں دیں گے، اور نبی کریم پر جان قربان کر دیں گے۔ جامعہ قمر الاسلام کے مہتمم پیر سید عظمت علی شاہ ہمدانی نے کہا کہ ناموس رسالت اور حرمت رسالت پر قربانی آج کی بات نہیں ہے، جب نبی کریمؐ دنیا میں موجود تھے اس وقت بھی نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو جانثاران رسول واصل جہنم کر چکے ہیں، اور آج ممتاز قادری نے بھی ان ہی جانثاران رسول کے نقشِ قدم پر عمل کیا ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم ہاشم یوسف ابدالی نے کہا کہ ملک کے نوجوان ممتاز قادری بننے کیلئے تیار ہیں، اور کسی شاتم رسول نے ناموس رسالت کی شان میں گستاخی کی، تو یہ نوجوان اپنی جان تک قربان کر دیں گے۔ امیر عالمی تحفظ ختم نبوت کراچی مولانا اعجاز مصطفی نے کہا کہ حکمران خواں کوئی بھی پالیسی اختیار کریں، ملک کے عوام دین کا غلبہ چاہتے ہیں، اور ناموس رسالت کے نام پر مر مٹنے کیلئے تیار ہیں۔

”تحفظ ناموس رسالت مار چ“ کی جھلکیاں
مارچ کے ہزاروں شرکاء جن میں مرد و خواتین، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے کے اندر زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا، فضا نعرہ تکبیر اور درود و اذکار سے گونجتی رہی۔
اردو یونیورسٹی سے حسن اسکوائر تک سڑک کے دونوں اطراف مارچ کے شرکاء موجود تھے، ایک ٹریک مردوں کیلئے اور دوسرا ٹریک خواتین کیلئے مختص تھا، خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔
مارچ کے شرکاء شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں، ویگنوں، سوزوکیوں، ٹرکوں، کاروں اور موٹر سائیکلوں پر نیپا چورنگی پہنچے، اور وہاں سے مارچ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
بیت المکرم مسجد کے سامنے سڑک کے دونوں طرف خواتین اور مردوں کیلئے الگ الگ استقبالیہ کیمپ لگے ہوئے تھے، جبکہ الخدمت کراچی کی جانب سے ایک طبی کیمپ بھی لگایا گیا تھا۔
شرکاء نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی کے جھنڈے، حضرت محمدؐ کے نام مبارک کے کتبے اور ممتاز قادری کے آخری دیدار کی تصاویر اٹھائی ہوئیں تھیں۔
تحفظ ناموس رسالت کے ہزاروں شرکاء نے غازی علم دین، غازی عبدالقیوم، غازی عامر چیمہ اور غازی ممتاز قادری کے نقشِ قدم پر چلنے کا عزم کیا۔
حسن اسکوائر پر نصب آہنی پل پر اسٹیج بنایا گیا تھا، جس پر ایک بڑا بینر بورڈ لگایا گیا تھا، جس پر درمیان میں حضرت محمدؐ کا نام مبارک تحریر تھا، جبکہ ایک طرف ”غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے“ اور دوسری طرف ”لبرل نہیں صرف اسلامی پاکستان‘‘ لکھا ہوا تھا۔
مارچ کے شرکاء نے اپنے سروں پر سفید رنگ کی پٹیاں باندھی ہوئی تھی، جن پر تحریر تھا ”غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے“، ”محمد پر جان بھی قربان ہے“۔
مارچ کی کوریج کیلئے ملکی و بین الاقوامی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے، فوٹو گرافرز اور کمرہ مینوں کی بڑی تعداد اور DSNG گاڑیاں موجود تھیں، صحافیوں کیلئے پریس گیلری بنائی گئی تھی، جبکہ سوشل میڈیا کا کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔
مارچ کی کاروائی کا آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک اور ترجمے سے ہوا، جس کے بعد معروف نعت خواں طارق سلمان نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ نظامت کے فرائض جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے انجام دیئے۔
سراج الحق کی اسٹیج پر آمد کے موقع پر اسامہ رضی نے پُرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا اور شرکاء نے نعروں کا بھرپور جواب دیا۔
پیر سید عظمت علی شاہ ہمدانی نے ناموس رسالت کے حوالے سے اپنا کلام پیش کیا، اور فہد فاروقی اور نعمان شاہ نے بھی نعت رسول مقبول پیش کی۔
مارچ کے شرکاء جو نعرے لگا رہے تھے، ان میں نعرہ تکبیر اللہ اکبر، نعرہ رسالت محمد رسول اللہ، غلام ہیں غلام ہیں رسول کے غلام ہیں، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، نہ ہو جو عشق مصطفیٰؐ تو زندگی فضول ہے، گستاخِ نبی کی ایک سزا، سر تن سے جدا سر تن سے جدا، لبیک لبیک اللھم لبیک، لبیک لبیک رسول اللہ لبییک، رہبر و رہنما مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ، خاتم الانبیاء مصطفیؐ مصطفیٰؐ، جو امریکا کا یار ہے غدار ہے غدار ہے، پھانسیوں سے کبھی ڈرنے والے نہیں عاشق مصطفیٰؐ مرنے والے نہیں، تم پھانسی سے کیا مارو گے ہم غازی بن کر آئیں گے، تم اپنے منہ کی کھاؤ گے ہم غازی بن کر آئیں گے، گو نواز گو اور دیگر نعرے شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 527353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش