QR CodeQR Code

دہشتگردی کے باوجود یوم آزادی پر پرچموں، جھنڈیوں، بیجز کی فروخت کا حجم 50 ارب تک پہنچ جانیکا امکان

14 Aug 2016 09:06

اسلام ٹائمز: دہشت گردی کے خطرات کی وجہ سے سرکاری طور پر جشن آزادی کے موقع پر پریڈز، پرچم کشائی اور پبلک مقامات پر تقریبات کی بندش کے باوجود عوامی سطح پر پایا جانے والا جوش و خروش وطن عزیز سے محبت اور آزادی کی خوشی کی دلیل ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام کے حوصلے بلند ہیں اور بھارت اور امریکہ کے اشارے پر ملک میں دہشتگردی کرنیوالوں کے مذموم مقاصد پورے نہیں ہوسکتے۔


رپورٹ: ٹی ایچ بلوچ

رواں سال یوم آزادی کے موقع پر ملکی پرچموں، جھنڈیوں، بیجز سمیت دیگر مختلف اشیاء کی فروخت کا حجم 50 ارب روپے تک بڑھنے کی توقع ہے۔ یوم آزادی کے حوالے سے مختلف مصنوعات تیار و فروخت کرنے والے بڑے کاروباری طبقات کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات اور سنگین خطرات کے باوجود رواں سال یوم آزادی کی مصنوعات کی فروخت جولائی کے آخری ہفتے میں ہی شروع ہوگئی تھی اور سڑکوں کے کنارے لگائے جانے والے اسٹالز کی تعداد میں 50 فیصد کا اضافہ ہونے سے آزادی کے دن کی مناسبت سے فروخت کی جانے والی مصنوعات کی فروخت گذشتہ سالوں کے مقابلہ میں 100 فیصد تک بڑھ گئی۔ توقع ہے کہ رواں سال اسکا حجم 50 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

عوامی جوش و خروش:
اس سال لوگوں میں یوم آزادی کے حوالے سے کافی جوش و خروش پایا جا رہا ہے اور وہ بڑے پیمانے پر جھنڈیاں، قومی پرچم، بیج اور دیگر اشیاء خرید رہے ہیں۔ اس کاروبار سے وابستہ تاجروں کے مطابق اس سال جشن آزادی کی مصنوعات کی فروخت گذشتہ برس کی نسبت دو گنا زیادہ ہیں۔ رواں برس جشن آزادی سے متعلق اشیاء کی فروخت کا آغاز جولائی کے وسط میں ہوا تھا، تاہم گذشتہ برس ان کی فروخت یکم اگست سے شروع ہوئی تھی۔ کراچی میں امن عامہ کی صورتحال بہتر ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر لگائے جانے والے اسٹالز کی فروخت میں 50 فیصد تک اضافہ ہوا۔ رواں برس جشن آزادی کی تقریبات، پرچم کشائی کی تقاریب، آتش بازی، میوزیکل شوز اور سرکاری عمارتوں پر چراغاں بھی گذشتہ برس کی نسبت دوگنا ہونے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وی آئی پی فلیگز کے مالک شیخ نثار احمد پرچم والا نے بتایا کہ رواں برس ہماری فروخت میں گذشتہ برس کی نسبت 100 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور ہم تمام اہداف حاصل کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں کی نسبت کراچی کے عوام میں جشن آزادی کے حوالے سے زیادہ جوش و خروش دکھائی دے رہا ہے۔ نثار پرچم والا نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ رواں برس کئی اسکولوں نے بھی 14 اگست کے حوالے سے پروگرامز کا انعقاد کیا ہے اور اس سال مذہبی اداروں اور مساجد کی جانب سے بھی جھنڈوں کی ڈیمانڈ آئی ہے، جو 14 اگست کو پرچم کشائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے جھنڈوں اور دیگر اشیاء کی مانگ بہت ہی کم رہی ہے۔

قیمتوں میں اضافہ:

دہشت گردی کی طرح غربت بھی پاکستانی قوم کے سوہان روح ہے، لیکن یہ بھی جشن آزادی اور وطن سے اظہار محبت میں رکاوٹ نہیں بن سکی۔ جیسا کہ نثار پرچم والا کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کی نسبت اس بار ہول سیل قیمتوں میں 5 سے 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم بعض ری ٹیلرز 14 اگست قریب آتے ہی صارفین سے دوگنی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ ایک اسٹال پر 1.5 فٹ کا قومی پرچم 100 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ گذشتہ برس اس کی قیمت 80 روپے تھے، اسی طرح 2 انچ سائز کی چوڑیوں کا سیٹ بھی 100 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جو گذشتہ برس 80 روپے کا تھا۔ جشن آزادی کی مناسبت سے تیار ہونے والی اشیاء کی ہول سیل مارکیٹ کا گڑھ کہلانے والا حسن علی آفندی روڈ تو میلے کا سا سماں پیش کر رہا ہے اور یہاں شہر کے دیگر علاقوں میں لگائے جانے والے اسٹالز کی نسبت قیمتیں کم ہیں۔ یہاں جھنڈے، ٹی شرٹس، چوڑیاں، بیجز، ہینڈ بینڈز، ٹوپیاں، ماسک، چشمے، غبارے اور قومی ترانوں پر مبنی سی ڈیز بھی موجود ہیں۔ جشن آزادی سے متعلق مصنوعات کی فروخت کے کاروبار میں رواں برس سرمایہ کاروں کی شمولیت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا، جنہوں نے ہول سیل مارکیٹس سے کافی پہلے ہی مال اٹھالیے تھے۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر کا کہنا ہے کہ کراچی میں جشن آزادی کی مصنوعات کی فروخت اس سال تقریباً 10 ارب روپے رپی جو گذشتہ برس 5 ارب روپے تک محدود تھی جبکہ لاہور میں 2.5 ارب روپے سے بڑھ کر تقریباً 5 ارب روپے ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جشن آزادی کی مصنوعات کی فروخت کا کل حجم 40 سے 50 ارب روپے کے درمیان ہوسکتا ہے جو گذشتہ برس 20 سے 25 ارب روپے تھا۔ عتیق میر نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں جشن آزادی کے حوالے سے فروخت ہونے والی زیادہ تر اشیاء جن میں جھنڈے، بیجز اور ٹی شرٹس وغیرہ شامل ہیں، وہ چین سے تیار ہوکر آتی ہیں کیونکہ وہاں کپڑے کی قیمت کم ہے اور مزدوری بھی کم دینی پڑتی ہے۔

سوشل میڈیا:
مجازی دنیا عصر حاضر کا بہت بڑا میدان ہے، پاکستانی قوم بالخصوص نوجوان نسل کے رجحانات حب الوطنی پہ مبنی ہیں۔ اس میدان میں فعالیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ جشن آزادی کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر بھی پیش پیش ہے جس نے پاکستان کی آزادی کے جشن پرایک ایموجی جاری کیا ہے۔ پاکستانیوں کی اپنے ملک سے والہانہ محبت کو دیکھتے ہوئے ٹوئٹر نے بھی جشن آزادی کی خوشی میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور ایک ایموجی یعنی علامتی نشان جاری کیا ہے جو ٹوئٹر پر پاکستان، پاکستان زندہ باد، پی کے انڈی پینڈینس ڈے ، اگست 14 اور آزادی مبارک ہیش ٹیگ کے ساتھ نمودار ہوتا ہے۔ ایموجی میں سبز ہلال، ستارہ اور مینار پاکستان بنا ہوا ہے جو مذکورہ ہیش ٹیگ کے ساتھ نمودار ہوجاتا ہے جب کہ ٹوئٹر صارفین ٹوئٹر کے اس اقدام کو بے حد سرہا رہے ہیں۔

دہشت گردی کے خطرات کی وجہ سے سرکاری طور پر جشن آزادی کے موقع پر پریڈز، پرچم کشائی اور پبلک مقامات پر تقریبات کی بندش کے باوجود عوامی سطح پر پایا جانے والا جوش و خروش وطن عزیز سے محبت اور آزادی کی خوشی کی دلیل ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام کے حوصلے بلند ہیں اور بھارت اور امریکہ کے اشارے پر ملک میں دہشت گردی کرنے والوں کے مذموم مقاصد پورے نہیں ہوسکتے۔


خبر کا کوڈ: 560401

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/560401/دہشتگردی-کے-باوجود-یوم-آزادی-پر-پرچموں-جھنڈیوں-بیجز-کی-فروخت-کا-حجم-50-ارب-تک-پہنچ-جانیکا-امکان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org