0
Saturday 20 Aug 2016 13:21

پاراچنار، قائد شہید کی برسی کی تیاریاں آخری مراحل میں

پاراچنار، قائد شہید کی برسی کی تیاریاں آخری مراحل میں
رپورٹ: شاکر حسین شاد

کل اتوار 21 اگست کو پاراچنار سٹی میں تحریک حسینی کے زیر اہتمام شہید ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی کی اٹھائیسویں برسی منعقد ہو رہی ہے، جسکے لئے تمام تر انتظامات مکمل کئے جا چکے ہیں۔ معمول کے خلاف اس سال یہ برسی قائد شہید کے مزار کی بجائے مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای پاراچنار میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے کرم ایجنسی کے قصبہ قصبہ، گاؤں گاؤں خصوصاً پاراچنار شہر کو پوسٹرز اور شہید قائد کی تصاویر سے مزین کیا جا چکا ہے۔ تاہم برسی کو ناکام بنانے کے لئے ایک ہفتے سے مختلف قسم کے پراپیگنڈوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ اس دوران خودکش اور مسلح گاڑیوں کے داخلے کی افواہیں پھیلا کر پاراچنار شہر میں گاڑیوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ لوگ شہر سے باہر کافی دور اپنی یا کرایہ کی گاڑیوں سے اتر کر پیدل شہر کی طرف جانے پر مجبور ہیں۔

صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ تین دن قبل ایک اور ڈرامہ رچایا گیا، چنانچہ ایک خاص منصوبے کے تحت ایک دو مقامات پر سکول کے بچوں کو نشہ آور پاپڑ کھلائے گئے، جنہیں اپنے اساتذہ نے فوری طور پر ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچا دیا۔ خدا کے فضل و کرم سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس واقعے کے بعد انتظامیہ نے بازار میں دستیاب لاکھوں مالیت کے پاپڑ اپنے قبضہ میں لے لئے، نیز اکثر مقامات پر دوکانداروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا گیا۔ اس وقت پاراچنار اور ارد گرد ایمرجنسی کا سا ماحول ہے۔ گاڑیوں کا شہر میں داخلہ ممنوع ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ زہریلے پاپڑوں کا گاڑیوں کے شہر میں داخلے سے کیا تعلق ہے۔ ہر کس و ناکس کو پتہ ہے کہ یہ سارا کھیل تماشا برسی کو ناکام بنانے کی خاطر کھیلا جا رہا ہے۔

برسی میں شرکت کرنے کی غرض سے آج کسی بھی وقت مرکزی سیکرٹری جنرل راجہ ناصر عباس جعفری سمیت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی قائدین پر مشتمل قافلہ پاراچنار پہنچ رہا ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس کی آمد پر تحریک حسینی کی جانب سے انکے فقید المثال استقبال کے انتظامات بھی مکمل کئے جا چکے ہیں۔ تاہم بعض اطلاعات کے مطابق، طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے راجہ صاحب کی آمد مشکل دکھائی دے رہی ہے۔ پاکستان بھر میں شیعیان حیدر کرار کو درپیش مشکلات کی خاطر راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے تین ماہ تک مسلسل بھوک ہڑتال کی تھی، جسکی وجہ سے انکی صحت پر کافی برا اثر پڑا ہے اور وہ جسمانی طور پر کافی کمزور ہوچکے ہیں۔

7 اگست کو اسلام آباد میں انعقاد پذیر برسی شہید حسینی کے موقع پر انہوں نے مجتہدین کے حکم پر بھوک ہڑتال ختم کر دی، تاہم انہوں نے اہل تشیع کے حقوق کے لئے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت خوابیدہ کو بیدار کرنے اور اپنے حقوق کے حصول کے لئے حرم مطہر امام حسین علیہ السلام کا مبارک پرچم لیکر پاکستان کے کونے کونے کا دورہ کریں گے۔ خیال رہے کہ مذکورہ اجتماع کے دوران نجف سے آئے ہوئے ایک عالم دین نے حرم امام حسین علیہ السلام کا مبارک پرچم راجہ ناصر عباس کے حوالے کیا۔ کل 21 اگست کو مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں انعقاد پذیر برسی میں عوام کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔ اس دوران مقامی انتظامیہ کافی پریشر میں ہے کہ برسی کا یہ اجتماع کہیں احتجاج کا روپ نہ دھار لے۔ چنانچہ برسی کو ناکام بنانے کی وہ ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔ تحریک حسینی کے مرکزی قائدین سے اس حوالے سے بار بار رابطہ کرکے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم اس حوالے سے انہوں نے اپنی پالیسی بتانے سے معذرت ظاہر کی۔
خبر کا کوڈ : 561780
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش