QR CodeQR Code

دفاع مقدس عظیم خزانہ

27 Sep 2016 14:39

اسلام ٹائمز: آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ کیمیائی اور ایٹمی ہتھیاروں جیسے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو چھوڑ کر دفاعی صنعتوں کی توسیع و ترقی میں کسی قسم کی کوئی حد معین نہیں ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کیمیائی اور ایٹمی ہتھیار بنانا دینی اور اعتقادی اعتبار سے منع ہے اور اس لحاظ سے ایران کی دفاعی توانائیوں کی توسیع میں حد بھی معین ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹیجک پوزیشن، مغربی ایشیا کے علاقے کی حساس صورتحال اور اس علاقے پر تسلط پسند طاقتوں کی مستقل حریص و لالچی نظروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم اور مستقبل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے دفاعی توانائیوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ حملہ کرنے کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔


تحریر: إھإد جان حیدری

اسلامی جمہوریہ ایران اور بعث پارٹی (جسکی قیادت ظالم زمان صدام کے ہاتھ میں تھی) کے درمیان آٹھ سال تاریخی جنگ ہوئی، جس میں اسلامی جمہوریہ کے نوخیز نظام کو ختم کرنے کے لئے مشرق و مغرب کی ظالم طاقتوں نے صدام کا ساتھ دیا، لیکن اسلامی تعلیمات اور باایمان جوانوں کی برکت سے صدام اور اسکی پشت پناہ تمام طاقتیں ناکام ہوئیں اور اسلامی جمہوریہ کا عظیم پرچم آج بھی افق عالم پر بلند ہے اور ان شاء اللہ رہے گا۔ اس جنگ کو ایران کے اسلامی ثقافت کے ماہرین نے دفاع مقدس نام دے رکھا ہے۔ ہم ذیل میں رہبر معظم انقلاب کے فرامین کی روشنی میں دفاع مقدس کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے دفاع مقدس کو کبھی نہ ختم ہونے والے خزانے اور عظیم توانائيوں سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس سے ثقافت، دین اور انقلاب اسلامی کی اقدار کی نشر و اشاعت کے لئے بھرپور طرح سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے تبلیغات اسلامی کے دفتر میں فن و ہنر کے شعبے کے کارکنوں نیز "دا" کتاب کا اہتمام اور شائع کرنے والے افراد سے خطاب میں کہا کہ دفاع مقدس کے سہارے ملک کے ادب کو غنی کیا جاسکتا ہے اور معاشرے کو دین اور انقلاب کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ دا کتاب نہایت اچھی کتاب ہے اور اسے عالمی سطح پر پیش کیا جاسکتا ہے، تاہم اس میں مسلط کردہ جنگ کے ایک چھوٹے سے حصے کو پیش کیا گيا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس طرح کی کتابوں کی تصنیف اور نشرواشاعت سے عوام کے علم و دانش، فہم اور تجزيے و تحلیل کی صلاحیت میں اضافہ نیز ان کی تہذیب و تمدن میں ارتقاء آسکتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب، اسکی تشکیل و تنظیم، انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد کے واقعات اور بین الاقوامی سازشوں کے مقابل ملت ایران کی تیس سالہ عظیم استقامت و پائیداری و سربلندی کو قوموں کے لئے نہایت اہم اور ثقافت ساز موضوع قرار دیا۔ انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی سے قبل یہان تک کہ کامیابی کے بعد بھی جھوٹی تاریخ اور خاص اھداف کے تحت لکھی جانے والی تاريخ  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کی صحیح اور حقیقی تاریخ لکھنے کے سلسلے میں سنجیدگی سے کام کیا جائے اور ماضی کی غفلتوں کا تدارک کیا جائے۔(1)

اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے کمانڈروں سے ملاقات میں ملکی دفاع اور آئندہ پلان کے حوالے سے فرمایا: دفاعی اور حملہ کرنے والی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جانا چاہئے، تاکہ جارح قوتیں خوف محسوس کریں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کو وزارت دفاع کے عہدیداروں اور ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی اور حملہ کرنے والی صلاحیتوں میں اضافہ ایران کا مسلمہ اور قطعی حق ہے۔ انہوں نے دفاعی توانائیوں میں اضافے کے راستے کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جس پر جارح، منہ زور، تسلط پسند اور اخلاق، انسانیت اور ضمیر و وجدان سے عاری طاقتیں حکمفرما ہیں اور دیگر ممالک پر جارحیت اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرنے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے بہانے شادی کی تقریبات اور اسپتالوں پر بمباری کرنے سے ذرہ برابر بھی دریغ نہیں کرتیں اور کسی بھی عالمی ادارے کو بھی جواب دہ نہیں ہیں، دفاعی اور حملہ کرنے والی صنعتوں کی توسیع و ترقی ایک فطری امر ہے، کیونکہ جب تک یہ طاقتیں ایران کی طاقت اور توانائی کا احساس نہیں کریں گی، اس وقت تک امن و سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔(2)

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ کیمیائی اور ایٹمی ہتھیاروں جیسے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو چھوڑ کر دفاعی صنعتوں کی توسیع و ترقی میں کسی قسم کی کوئی حد معین نہیں ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کیمیائی اور ایٹمی ہتھیار بنانا دینی اور اعتقادی اعتبار سے منع ہے اور اس لحاظ سے ایران کی دفاعی توانائیوں کی توسیع میں حد بھی معین ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹیجک پوزیشن، مغربی ایشیا کے علاقے کی حساس صورتحال اور اس علاقے پر تسلط پسند طاقتوں کی مستقل حریص و لالچی نظروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم اور مستقبل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے دفاعی توانائیوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ حملہ کرنے کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امریکی حکومت کو  اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ امریکہ کی موجودہ حکمراں جماعت ہو یا وہ جماعت جو اس سے پہلے حکومت میں تھی، کسی کے پاس ایسا کرنے کا اخلاقی جواز نہیں ہے، کیونکہ امریکہ کی ان دونوں ہی جماعتوں نے طرح طرح کے مظالم و جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔(3)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1) http://www.tebyan.net/QuranIndex.aspx?pid=124147
(2) https://www.islamtimes.org/ur/doc/news/564395
(3) https://www.islamtimes.org/ur/doc/news/564395


خبر کا کوڈ: 570907

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/570907/دفاع-مقدس-عظیم-خزانہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org