0
Thursday 17 Nov 2016 19:14

پاکستانی بیرونی قرضوں کا حجم 110 ارب ڈالر ہوجانے کا خدشہ

پاکستانی بیرونی قرضوں کا حجم 110 ارب ڈالر ہوجانے کا خدشہ
رپورٹ: ایس ایم عابدی

آئندہ چار برس میں پاکستان پر واجب الادا قرضوں کا حجم 111 ارب ڈالر ہو جانے کا خدشہ ہے، معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں میں اضافے کے باعث ایک بار پھر پاکستان کو آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ چار برس میں پاکستان پر واجب الادا قرضوں کا حجم 111 ارب ڈالر ہو جانے کا خدشہ ہے، جو کہ آئی ایم کے اندازوں سے بھی زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق ان قرضوں کی ادائیگی کیلئے پاکستان کو سالانہ 22 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ سابق مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر اشفاق حسن کے مطابق قرضوں کا یہ حجم آئی ایم ایف کی پیشگوئی سے چوبیس ارب ڈالر زائد ہے۔ سال دو ہزار تیرہ میں بھی قرضوں کی ادائیگی اور معشیت کو سہارا دینے کیلئے پاکستان نے کڑی شرائط پر آئی ایم ایف سے چھ اعشاریہ سات ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا۔ خیال رہے کہ اس وقت پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم تہتر ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک کے بیرونی قرضوں کے حجم میں گذشتہ چند سالوں کے دوران تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم جولائی 2013ء تک 61 ارب 90 کروڑ ڈالر، جولائی 2014ء میں 65 ارب 40 کروڑ ڈالر اور جولائی 2015ء میں 66 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سطح پر تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ پہلے ہی بہت زیادہ ہے، ایک اندازے کے مطابق ملک کا ہر شہری ایک لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض ہے، لہذا یہ بات بے حد تشویشناک ہے کہ اس بوجھ میں اب مزید تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب نئے مالی سال 2016-17ء کے ابتدائی چار ماہ جولائی تا اکتوبر 2016ء کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 9.31 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نئے مالی سال 2016-17ء کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر 2016ء) کے دوران 6 ارب 43 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جو گذشتہ مالی سال 2015-16ء کے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر 2015ء) کی 6 ارب 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 43 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کم رہیں۔

اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 6.31 فیصد کمی واقع ہوئی، دوسری جانب ملکی درآمدات پہلے چار ماہ کے دوران 15 ارب 75 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہیں، جو گذشتہ سال کے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر 2015ء) کی 14 ارب 50 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں ایک ارب 24 کروڑ 70 لاکھ ڈالر زائد رہیں۔ اس طرح درآمدات میں 8.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سال 2015-16ء کے چار ماہ جولائی تا اکتوبر 2015ء کے دوران تجارتی خسارہ 7 ارب 63 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھا، جو رواں سال کے چار ماہ جولائی تا اکتوبر 2016ء کے 9 ارب 31 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں ایک ارب 68 کروڑ ڈالر زائد رہا، اس طرح تجارتی خسارے میں 21.99 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 584639
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش