0
Tuesday 31 Jan 2017 09:49

حافظ سعید پر پابندی، امریکہ بھارت اور سعودی عرب کا دباؤ کام کر گیا

حافظ سعید پر پابندی، امریکہ بھارت اور سعودی عرب کا دباؤ کام کر گیا
تحریر: ابو فجر لاہوری

جماعت الدعوۃ کی قیادت کی نظر بندی کے بعد پاکستان میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوچکا ہے۔ حافظ سعید اور ان کے 4 ساتھیوں کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔ حافظ سعید کی نظر بندی کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ امریکہ کے دباؤ پر انہیں نظر بند کیا گیا ہے، جبکہ بہت جلد جماعت الدعوۃ پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو واضح دھمکی دی گئی تھی کہ "حافظ سعید پر پابندی عائد کریں یا پھر اقتصادی پابندیوں کیلئے تیار ہو جائیں۔" امریکہ کی اس دھمکی کے باعث پاکستانی حکومت امریکی دباؤ برداشت نہ کر سکی اور محکمہ داخلہ کو حافظ سعید سمیت 4 اہم ترین رہنماؤں کو نظر بند کرنا پڑا۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ پابندی مودی ٹرمپ رابطے کا نتیجہ ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطے میں یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حافظ سعید سمیت جماعت الدعوۃ اور اس کی ذیلی جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے۔

مودی ٹرمپ کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ بھارت کو حافظ سعید ایک آنکھ نہیں بھا رہے تھے۔ جماعت الدعوۃ کی جانب سے کشمیریوں کی حمایت پر بھارت سیخ پا تھا، اس کے علاوہ بھارت نے سفارتی محاذ پر حافظ سعید کیخلاف ایک فضا بنا ہوئی تھی۔ پاکستانی جس ملک میں بھی جاتے، سب سے پہلا سوال ہی یہی کیا جاتا کہ آپ نے حافظ سعید کو کس مقصد کیلئے پالا ہوا ہے۔ حافظ سعید کے حوالے سے پاکستانی قیادت دنیا کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوئی تو وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے یہ بولڈ قدم اٹھانے کی ٹھانی۔ کہا جاتا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں اس پر سیر حاصل گفتگو کروائی گئی۔ حق اور مخالفت میں بڑے بڑے دلائل دیئے گئے، تاہم چودھری نثار علی خان اس نتیجہ پر پہنچے کہ حافظ سعید کو کچھ عرصے کیلئے نظر بند کر دیا جائے، جس کے بعد گذشتہ رات باقاعدہ اس پر عملدرآمد کر دیا گیا۔

دوسری جانب جماعت الدعوۃ نے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جماعت کی قیادت کا کہنا ہے کہ بھارت اور امریکی دباؤ پر حافظ سعید کی نظر بندی افسوسناک ہے۔ اس حوالے سے احتجاجی مظاہروں کا بھی پروگرام بنایا گیا ہے، جس کے تحت ملک گیر احتجاج کروایا جائے گا۔ ادھر باوثوق ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ حافظ سعید نے سعودی عرب کیلئے کھل کر کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سعودی عرب نے ایک ٹاسک دیا تھا کہ دفاع پاکستان کونسل کو فعال کرکے یمن میں سعودی جارحیت کو جسٹی فائی کیا جائے، جس میں حافظ سعید فعال کردار ادا نہ کر سکے، جس کے بدلے میں انہیں اس عتاب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سعودی عرب، امریکہ اور انڈیا کے ٹرائیکا کے دباؤ میں حکومت پاکستان نے حافظ سعید کو نظر بند کر دیا ہے اور چند روز میں جماعت الدعوۃ کو بھی بین کر دیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ںواز شریف کو اپنی تقریب حلف برداری میں دعوت نہ دے کر یہ پیغام دیا تھا کہ اگر پاکستان نے امریکہ کیلئے ڈو مور کا مطالبہ پورا نہ کیا تو اس کو اسی طرح فراموش کر دیا جائے گا، جبکہ زرداری صاحب کی شرکت کے حوالے سے یہ اطلاعات ہیں کہ انہوں نے تقریب میں شرکت کیلئے ٹکٹ خرید کر "حاضری" دی ہے۔ اس حوالے سے حقائق بھی جلد منظر عام پر آجائیں گے، کیونکہ نواز شریف نے اس کا کھوج لگانے کیلئے ٹاسک دے دیا ہے۔ اب امریکہ کی جانب سے 7 مسلم ممالک پر پابندیوں کے بعد دیگر مسلم ممالک کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اگر امریکہ کی جی حضوری چھوڑی تو امریکہ بھی انہیں چھوڑ دے گا۔ اسی خوف سے ہی پاکستان نے اب امریکہ کو راضی کرنے کی ٹھان لی ہے اور اس کیلئے "کچھ بھی کرے گا" کا مصداق پاکستان بہت کچھ کرنے پر تیار ہوگیا ہے۔ حافظ سعید تو ابتداء ہے، آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا۔؟؟؟؟
خبر کا کوڈ : 605074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش