0
Tuesday 30 May 2017 23:45

سندھ کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے 500 اہم دہشتگردوں کے کوائف مکمل

سندھ کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے 500 اہم دہشتگردوں کے کوائف مکمل
رپورٹ: ایس جعفری

محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے سندھ میں دہشتگردوں کی انتہاپسندانہ سوچ کو ختم کرنے کیلئے جامع منصوبے پر عمل کرنے کے فیصلے کے بعد صوبے بھر کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے 500 سے زائد اہم دہشتگردوں کے کوائف جمع کرنے کے مرحلے میں تیزی لاتے ہوئے اسے مکمل کر لیا ہے، کوائف جمع کرنے میں سی ٹی ڈی کو ایک سال سے زائد کا عرصہ لگا، دہشتگردوں کو دیئے گئے پروفارما میں ان کی دماغی حالت اور دیگر اہم کوائف حاصل کئے گئے، جس میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، کوائف کی روشنی میں حاصل اعداد و شمار انتہاء پسندانہ سوچ کو ختم کرنے کیلئے جامع منصوبے پر عمل درآمد میں معاون و مددگار ثابت ہونگے۔ تفصیلات کے مطابق کاونٹر ٹیرزم ڈپارٹمنٹ نے سندھ بھر کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے 500 سے زائد اہم دہشتگردوں کے کوائف مکمل کر لئے ہیں، دہشتگردوں کے کوائف مکمل کرنے میں سی ٹی ڈی کو ایک سال سے زائد کا عرصہ لگا۔ اہم دہشتگردوں کے کوائف حاصل کرنے کیلئے سی ٹی ڈی اور نیکٹا کے افسران سمیت ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ سندھ بھر کی جیلوں میں موجود کالعدم تنظیموں کے اہم دہشتگردوں کو ایک پروفارما دیا گیا تھا، جس میں ان کی دماغی حالت اور دیگر اہم کوائف حاصل کئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق جیلوں میں قید 27 فیصد دہشتگرد اعلٰی تعلیم یافتہ ہیں، جن میں 12 فیصد کے پاس ماسٹرز کی ڈگری موجود ہے، جن کی تعداد 64 ہے، جبکہ 40 فیصد ان پڑھ نکلے، جن کی تعداد 202 ہے۔ رپورٹ کے مطابق 12 فیصد میٹرک پاس اور 20 فیصد انڈر میٹرک ہیں۔ ذرائع کے مطابق اعلٰی تعلیم یافتہ دہشگردوں میں سانحہ صفورا کے دہشتگرد بھی شامل ہیں، جبکہ کالعدم دہشتگرد تنظیم لشکر جھنگوی کا دہشتگرد محمد اجمل عرف اکرم لاہوری بھی لاہور سے گریجویٹ ہے۔ امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں ملوث عمر شیخ بھی اعلٰی تعلیم یافتہ دہشتگردوں کی فہرست میں شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق 75 فیصد گرفتار دہشتگرد مختلف ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ 9 فیصد مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 500 گرفتار دہشتگردوں میں 201 دہشتگر 2 سے زائد شادیاں کرچکے ہیں، جبکہ 125 دہشت گرد کنوارے ہیں، 18 فیصد دہشتگردوں نے ایک شادی کی ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کے کوائف جمع کرنے کا سلسلہ گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری تھا، اس سلسلے میں اس وقت تیزی آئی کہ جب رواں ماہ کے آغاز میں محکمہ انسداد دہشتگردی نے سندھ میں دہشتگردوں کی انتہاپسندانہ سوچ کو ختم کرنے کیلئے جامع منصوبے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں محکمہ انسداد دہشتگردی کی جانب سے دہشتگردوں کی انتہاپسندانہ سوچ کو ختم کرنے کیلئے جامع منصوبے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے، جس کے تحت فورنزک سائیکاٹرسٹ اور سائیکالوجسٹ، ثالث، مذہبی اسکالر اور سی ٹی ڈی کے ایک عہدیدار پر مشتمل ایک مکمل ٹیم تشکیل دی گئی، پہلے مرحلے میں معمولی سرگرمیوں کے جرم میں زیرِ حراست چند نوجوان اور دہشتگردوں کو منتخب کیا گیا، جن کے ذاتی، خاندانی معاملات، سماجی، نظریاتی اور ثقافتی پہلوﺅں پر غور کیا جائے گا، ان کی انتہاپسندی کے پیمانے کو جانچنے کیلئے ذہنی استعداد اور مذہبی تشریحی صلاحیت اور مختلف پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جائیگا، انتہاپسندانہ سوچ سے چھٹکارہ پانے کی صورت میں ایسے افراد کو معاشرے میں واپسی کی اجازت دے دی جائے گی، تاہم ایسے افراد کے رویئے کو جانچنے کیلئے انکے اہل خانہ، مقامی مذہبی اسکالر، امام اور سی ٹی ڈی عہدیدار کے ذریعے نظر رکھی جائیگی، سائیکاٹرسٹ اور سائیکالوجسٹ دہشتگردوں کے دماغی مسائل کے حوالے سے جائزہ لیں گے، ثالث دہشتگرد کو انتہاپسندی کی طرف لے جانے والے عوامل کی نشاندہی میں انکی مدد کریگا، انکی مہارت سے دہشتگردوں میں انتہاپسندانہ سوچ کے خاتمے کیلئے اعتماد پیدا کیا جائے گا، پائلٹ منصوبہ کامیاب ہوا تو اس کو وسیع پیمانے پر نافذ کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 641932
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش