2
0
Sunday 18 Jun 2017 05:15

مشترکہ القدس ریلی کے انعقاد کیلئے آن لائن پٹیشن دائر کر دی گئی

مشترکہ القدس ریلی کے انعقاد کیلئے آن لائن پٹیشن دائر کر دی گئی
رپورٹ: این اے بلوچ

مشترکہ القدس ریلی کے انعقاد کیلئے آن لائن پٹیشن دائر کر دی گئی ہے، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہم اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ ساجد نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور نامور عالم دین علامہ سید جواد نقوی سے الگ الگ ریلیاں نکالنے کے بجائے مشترکہ القدس ریلی نکالنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ ریلی مشترکہ نہ نکالی گئی تو رمضان المبارک کے بعد ان افراد کے خلاف خصوصی مہم چلائی جائے گی، جو اس مشترکہ ریلی کے انعقاد میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ گذشتہ روز دائر کی گئی اس پٹیشن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے اس مہم کی تائید کی ہے۔ انگلینڈ میں مقیم پاکستانی شہری رباب نجم نے اپنے کمنٹ میں کہا ہے کہ مستضعفین کا اتحاد مستکبرین کی موت ہے، جو اپنے آپ کو مستضعفین کا نمائندہ کہے مگر وحدت کا قائل نہ ہو، وہ مستکبرین کا مزدور ہے۔ اسی طرح کراچی سے سید احسن جعفری نے لکھا ہے کہ دشمن باطل پر ہوتے ہوئے بھی ایک ہے اور ہم حق پر ہوتے ہوئے ایک نہیں۔ لاہور سے فرحان عابد اپنے کمنٹ میں لکھتے ہیں کہ قوم کے اتحاد پر کوئی کمپرومائز نہیں ہونا چاہیئے۔ اسلام آباد سے محمد عابس لکھتے ہیں کہ موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں۔ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے اصغر عمران نے کمنٹ کیا ہے کہ ملت مزید انتشار کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ جدا جدا تنظیمیں مسئلہ نہیں، لیکن کسی فورم پر مشترکہ پالیسی اور ایک دوسرے کو قابل قبول ہونا چاہیے۔ اس پٹیشن کے آخری پیرا گراف سے میں متفق نہیں ہوں۔

دائر کی گئی پٹیشن کا مکمل متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دین اسلام کا ایک نہایت ہی اہم مقصد مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی قائم کرنا ہے، قرآن و سنت کے رو سے اتحاد و وحدت قائم کرنا واجب ہے، ویسا ہی اختلاف و تفرقہ سے بچنا ضروری امر ہے، آئمہ اطہار علیہم السلام اور دیگر معتبر اسلامی شخصیات کی زندگی بھی امت مسلمہ کو اختلافات سے بچا کر، اتحاد و وحدت برقرار کرنے میں بسر ہوئی۔ اسلام معاشرے میں اتحاد اور امن چاہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت ساری اسلامی روایتیں اتحاد کے موضوع سے متعلق ہیں، پروردگار اپنی پیاری کتاب قرآن مجید میں فرماتا ہے "واعتصموا بحبل اللہ جميعا ولا تفرقوا" (اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقہ میں نہ پڑو) اسی طرح ایک حدیث میں مرسل اعظم فرماتے ہیں:
يداللہ مع الجماعۃ » خدا کے ہاتھ ہمیشہ جماعت کے ساتھ ہیں، یعنی خدا کی نصرت ہمیشہ اہل جماعت کے شامل ہے۔

اصلی ہدف تک پہنچنے کے لئے جمع ہونا خیر ہے اور تفرقہ عذاب اور غضب الٰہی کا موجب بنتا ہے، في الجماعۃ خير و في الفرقۃ عذاب» اسلام اتحاد کو معاشرہ کا ایک نہایت ہی اہم رکن سمجتا ہے، لہذا ایک روایت میں آیا ہے: "لا يحل لمسلم ان يہجر اخاہ فوق ثلاثۃ ليال، يلتقيان فيعرض ہذا و خيرہما الذي يبدء بالسلام»، اس روایت کے مطابق دو مسلمانوں کے درمیان تین دن سے زیاد قطع تعلق جائز نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ملت تشیع پاکستان کی تنظیمیں ایک عرصہ سے پارہ پارہ ہیں اور ملت کا شیرازہ مختلف گروہوں کی صورت میں بکھر چکا ہے، ملت کے ہر مخلص فرد کی دیرینہ خواہش ہے کہ ملت کے مختلف دھڑوں کے درمیان وحدت و یکجہتی قائم ہو، اس مقصد کے حصول کے لئے جب اکابرین ملت نے اس سال یوم القدس کا سالانہ جلوس مشترکہ طور پر برآمد کرنے کا فیصلہ کیا تو ملت کے ہر مخلص فرد کے دل کو راحت نصیب ہوئی اور وحدت و یکجہتی کے حوالے سے امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی۔

پاکستان کی مختلف شیعہ تنظیموں کے درمیان متعدد میٹنگز میں مشترکہ یوم القدس جلوس کا عہد کیا گیا اور اس سلسلے میں تمام جزیات تک کو طے کر لیا گیا، مگر بدقستمی سے چند مفاد پرست عناصر جن کے مفادات ملت کے درمیان نفاق سے وابستہ ہیں، کی سازشوں نے اتحاد و وحدت کی اس کاوش کو ناکام بنا دیا ہے، اب خبر یہ ہے کہ مختلف شیعہ جماعتیں ایک ہی دن، ایک ہی عنوان اور ایک ہی جگہ سے مختلف شہروں میں مشترکہ جلوس کے بجائے اپنی اپنی تنظیم کے جھنڈے تلے اس پروگرام کا انعقاد کریں گی، جس سے نہ صرف پوری دینا میں شیعیان پاکستان کے درمیان نفاق واضح ہو کر سامنے آئے گا بلکہ تنظیمی اور گروہی رکابتوں کی موجودگی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی رونما ہوسکتا ہے، جو کہ موجودہ ملکی و بین الاقوامی صورت حال میں قطعاً ملت کے مفاد میں نہیں۔ اس قرارداد کے توسط سے ملت کا ہر مخلص فرد تمام اکابرین ملت خصوصاً علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ ناصر عبّاس جعفری اور علامہ سید جواد نقوی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے جماعتی پلیٹ فارم کے بجائے نہ صرف مشترکہ القدس ریلی کے انعقاد کو یقنی بنائیں بلکہ دیگر ملی امور پر بھی اشتراک عمل کی کوئی نہ کوئی صورت نکالیں اور مشترکہ طور پر ملت کے مفادات کے حصول کے لئے جدوجہد کرکے وحدت ملت کے خواب کو شرمندہ تعبیر فرمائیں۔

ملت کا ہر مخلص فرد شیعہ جماعتوں کے درمیان حائل خلیج اور اس کے نتیجے میں پائی جانے والی تقسیم در تقسیم کے عمل سے کمزور ہوتی سیاسی قوت پر شدید مضطرب و پریشان ہے اور اکابرین ملت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی صفوں میں موجود وحدت و یکجہتی کی دشمن کالی بھیڑوں کو فی الفور نکال باہر کریں، جو اپنے شخصی مفادات کے لئے ملت کو پارہ پارہ رکھنا چاہتے ہیں۔ اگر مخلصین کی اس آواز پر کان نہ دھرے گئے تو بعد از رمضان اتحاد کی راہ میں حائل افراد اور گروہوں کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک باقاعدہ آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا، جس کے تحت ملت کے ہر خاص و عام کے سامنے مفاد پرست عناصر کو بےنقاب کرنے کا ایک باقاعدہ سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے آڈیو پیغام میں اس آن لائن پٹیشن کا خیرمقدم کیا ہے اور اتحاد و اتفاق کیلئے بلامشروط تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خبر کا کوڈ : 646843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Yilya Bulti
Pakistan
TNFJ should also be invited to participate in the joint Al-Quds rally. I totally agree to this proposal.
یاور عباس
Iran, Islamic Republic of
یہ پٹیشن کس کے ایجنڈے پر تیار کی گئی ہے؟ نامعلوم لوگ جب اس قسم کے کام کرتے ہیں تو ایجنڈا ہمیشہ اور ہی نکلتا ہے۔
خیر لگے رہو۔
ہماری پیشکش