2
0
Tuesday 8 Aug 2017 16:42

مہدی برحق کانفرنس کا آنکھوں دیکھا احوال

مہدی برحق کانفرنس کا آنکھوں دیکھا احوال
رپورٹ: این اے بلوچ

مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی 29ویں برسی کے سلسلے میں ’’مہدی برحق کانفرنس‘‘ چھ اگست کو اسلام آباد کے پریڈ گراونڈ میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کی خاص بات اس بار جگہ کی تبدیلی تھی، گزشتہ امسال یہ پروگرام جی سکس ٹو سیکٹر میں ہوا کرتا تھا تاہم اس بار پر ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے یہ پروگرام پریڈ گراونڈ میں کرانے کا اعلان کیا تو سب حیران تھے کہ اس گراونڈ کے پیٹ کو کیسے بھرا جا سکتا ہے، کیوں کہ اب تک سوائے پاکستان تحریک انصاف کے اس گراونڈ میں کسی اور جماعت نے اپنا سیاسی جلسہ نہیں کیا، اس کی بڑی وجہ اس گراونڈ کا وسیع و عریض ہونا ہے، یہ گراونڈ فیض آباد مری روڈ سے شروع ہوکر سیکٹر آئی ایٹ یعنی شکر پڑیاں تک پھیلا ہوا ہے، جو تقریباً ڈھائی کلو میٹر کا فاصلہ بنتا ہے۔

پریڈ گراونڈ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، ایک حصہ گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے مختص کیا گیا تھا جبکہ دوسرے حصہ شرکاء کیلئے جلسہ گاہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم کے مطابق، جلسہ گاہ میں تقریباً 20 ہزار سے زائد کرسیوں کا اہتمام کیا گیا تھا، تاہم جلسہ جب اپنے عروج پر پہنچا تو شرکاء کیلئے کرسیاں کم پڑ گئی تھیں، یہی وجہ بنی کہ علامہ ناصر عباس کا خطاب کے شروع ہونے سے قبل ہی اسکاوٹس سے کہا گیا کہ جو لوگ کھڑے ہوکر خطابات سن رہے ہیں، انہیں اسٹیج کے قریب آنے دیا جائے، کیوں کہ اسٹیج کے سامنے ایک حصے میں دریاں پچھی ہوئی تھیں جہاں ایک تعداد آکر بیٹھ گئی۔

مہدی برحق کانفرنس سے دو روز قبل تک مسلسل بارشیں ہونے کی وجہ سے اسلام آباد کا موسم بیحد خوشگوار تھا لیکن کانفرنس والے روز بیحد گرمی تھی اور درجہ حرارت چالیس تک پہنچ چکا تھا، لیکن اس کے باوجود شرکاء کانفرنس کا جذبہ دیدنی تھا، راولپنڈی اسلام آباد کی ماتمی سنگتوں نے بھی خصوصی شرکت کی اور کئی جگہوں پر سبیلوں کا اہتمام کرکے شرکاء کی پیاس بجھانے کا فریضہ سنبھالا۔ اس کے علاوہ کئی دیگر اسٹالز بھی لگائے گئے تھے، جہاں دینی کتب اور قائد شہید کے افکار کے حوالے سے کتب رکھی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ شرکاء کیلئے لنگر کا بھی خاص اہتمام کیا گیا تھا، اس حوالے سے دو خصوصی پنڈال بنائے گئے تھے جہاں ملک بھر سے آئے پیروان حسینی کے بیٹھنے، سستانے اور کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ کانفرنس میں کرسیوں کا اہتمام کچھ یوں کیا گیا تھا کہ اسٹیج کے سامنے دائیں جانب مردوں کیلئے کرسیاں لگائیں گئی تھیں جبکہ بائیں جانے خوہران کیلئے جگہ مختص کی گئی۔ اس بار خوہران کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء کا لہو گرمانے کیلئے کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف نوحہ خوان علی صفدر بھی موجود تھے جو گاہے بگاہے قائد شہید کے حوالے سے ترانہ شہادت پڑھتے رہے اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے رہے۔

کانفرنس کی خاص بات یہ بھی تھی کہ اس بار حقیقی اہل سنت علماء کی اچھی تعداد نے شرکت کرکے شہید حسینی کے اتحاد امت کے نظریہ کو دوام بخشا۔ کانفرنس میں پاکستان تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جمعیت علمائے پاکستان (نیازی) کے مرکزی رہنما معصوم نقوی، ڈاکٹر امجد حسین چشتی، جمیعت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما پیر عثمان نوری، اتحاد امت مصطفے کے صدر پیر شفاعت رسول نوری، علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ ظہیر الحسن نقوی، علامہ مبارک موسوی، علامہ برکت علی مطہری ، علامہ محمد اقبال بہشتی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ اصغر عسکری،علامہ نقی نقوی،علامہ حسن ہمدانی،علامہ اقتدار نقوی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ دوست علی سعیدی، علامہ احسان دانش،سید ناصر شیرازی، سید اسد عباس نقوی، نثار فیضی، ملک اقرار، رکن صوبائی اسمبلی آغا رضا، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید سرفراز نقوی سمیت دیگر نامور علما اور ممتاز شخصیات نے خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 659473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Taqi
Pakistan
مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سرفراز نقوی نے بھی خصوصی خطاب کیا، لیکن رپورٹر نے نہیں لکھا۔؟
Pakistan
مرکزی صدر آئی ایس او کا نام انسانی غلطی کی بنیاد پر شامل نہیں ہوسکا جو اب کر دیا گیا ہے، نشاندہی کا شکریہ
ہماری پیشکش