0
Monday 4 Sep 2017 14:14

خبردار! آزاد کشمیر کو جہنم نہ بنایا جائے

خبردار! آزاد کشمیر کو جہنم نہ بنایا جائے
تحریر: نذر حافی
nazarhaffi@gmail.com

الزام کسے دیا جائے؟ شکوہ کس سے کیا جائے؟ فاختاوں کے نشیمن پر آگ کے شعلے کون برسا رہا ہے؟ اخوت کی فضاوں میں نفرت کون گھول رہا ہے؟ اعتماد کی وادی میں بد اعتمادی کو کون پروان چڑھا رہا ہے؟ آزاد کشمیر جسے اولیائے کرام کی سرزمین اور امن و محبت کا گہوارہ کہا جاتا ہے، اس میں فرقہ واریت کی آگ کو اپنے دامن کی ہوا کون دے رہا ہے۔؟ یہ بھی سوچنے کی بات ہے کہ یہ فرقہ واریت ہی ہے یا پھر فرقہ واریت کی آڑ میں کچھ لوگ اپنا چہرہ چھپا رہے ہیں!!!؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ کچھ لوگ اپنے مقاصد کے لئے فرقہ واریت کے لیبل کو استعمال کرکے بھائی کو بھائی سے لڑوانے کے درپے ہوں! ہاں جی ہاں سوالات تو بہت سارے اٹھتے ہیں، لیکن آزاد کشمیر کی آزاد فضاوں میں کس کے پاس جواب دینے کا وقت ہے۔ علامہ تصور جوادی کو ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے ابھی کتنے ماہ ہوچکے ہیں!؟ خیر یہاں کون ماہ و سال کا حساب رکھتا ہے! البتہ جن اداروں کی ذمہ داری ہی حساب و کتاب رکھنا ہو اور وہ حساب کتاب نہ رکھیں تو پھر سوالات تو اور بھی اٹھتے ہیں کہ حملہ آوروں کو زمین کھا گئی یا آسمان!؟

آزاد کشمیر جیسے حساس علاقے کے دارالحکومت  کے سکیورٹی اداروں کو سلام ہو کہ  جنہوں نے کمالِ ہوشیاری سے اس مسئلے کو خسدان یا سرد خانے میں پھینک دیا ہے۔ البتہ سیانے کہتے ہیں:
کتاب سادہ رہے گی کب تک؟
کبھی تو آغاز باب ہوگا۔۔
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی
کبھی تو انکا حساب ہوگا۔۔۔
سحر کی خوشیاں منانے والو۔۔۔
سحر کے تیور بتا رہے ہیں۔۔۔
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی
کہ سانس لینا عذاب ہوگا۔۔۔۔
وہ دن گیا جب کہ ہر ستم کو
ادائے محبوب سمجھ کے چپ تھے
اٹَھے گی ہم پر جو اینٹ کوئی۔۔۔
تو پتھر اسکا جواب ہوگا۔۔۔۔۔
سکون صحرا میں بسنے والو۔۔۔
ذرا رتوں کا مزاج سمجھو۔۔۔
جو آج کا دن سکوں سے گزرا۔۔۔
تو کل کا موسم خراب ہوگا۔۔۔۔


آج کے موسم کو دیکھتے ہوئے ہم یہ پیشین گوئی کر رہے ہیں کہ کل کا موسم ضرور خراب ہوگا، چونکہ کل کو جب کوئی ڈکیت، قاتل یا غنڈہ، کسی روڈ ایکسیڈنٹ، کسی پولیس مقابلے یا کسی عدالتی کارروائی میں مارا جائے گا تو اس کے گلے میں لٹکی ہوئی تختی پر یہ بھی لکھ دیا جائے گا کہ یہی شخص علامہ جوادی پر حملے کا بھی ذمہ دار تھا۔ وطن سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے سیکورٹی ادارے اپنے فرائض منصبی کو انجام دیں اور فرقہ واریت کے ٹائٹل کے پیچھے انسانیت کے دشمنوں کو نہ چھپنے دیں۔ یہ ایک تجربہ شدہ حقیقت ہے کہ فرقہ واریت کی آگ سلگانا آسان ہے لیکن اسے بجھانا بہت مشکل ہے۔ ہماری ارباب اقتدار سے مودبانہ اپیل ہے کہ مقبوضہ کشمیر پہلے ہی جل رہا ہے، اب آزاد کشمیر کو بھی جہنم نہ بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 666401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش