QR CodeQR Code

اپنے دشمن اسرائیل کیلئے سید حسن نصراللہ کے چند اسٹریٹجک پیغام

7 Oct 2017 22:00

اسلام ٹائمز: سید حسن نصراللہ نے اپنے بیانات کے ذریعے اسرائیلی حکام کو آئندہ کسی بھی ممکنہ جنگ کے نتائج سے آگاہ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ کسی نئی مہم جوئی سے باز رہیں۔


تحریر: محمد علی جعفر

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے اپنی تازہ ترین تقریر میں اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان اور اسلامی مزاحمتی قوتوں کی طاقت سمیت مختلف سیاسی مسائل کے بارے میں اسٹریٹجک اور فیصلہ کن بیانات دیئے ہیں۔ اس وقت سے لے کر اب تک اسرائیل کے فوجی اور سیاسی حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور وہ سید حسن نصراللہ کے شجاعانہ بیانات پر گم سم نظر آتے ہیں گویا کہ سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان کی آواز ان کے کانوں تک پہنچی ہی نہیں۔ اگرچہ بعض ماہرین سید حسن نصراللہ کی شعلہ بیانی کے مقابلے میں اسرائیلی حکام کی خاموشی کو ایک معمولی امر قرار دے رہے ہیں اور اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ تل ابیب سید حسن نصراللہ کے بیانات کا تجزیہ و تحلیل کرنے میں مصروف ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ سید حسن نصراللہ نے جن باتوں کا اظہار کیا وہ اسرائیل کیلئے انتہائی غیر متوقع تھیں اور وہ ایسی باتوں کی بالکل توقع نہیں کر رہے تھے۔ لہذا اسرائیلی حکام کی جانب سے اب تک اپنائی جانے والی خاموشی غاصب صہیونی رژیم کی کمزوری اور بے بسی کی علامت ہے۔

حزب اللہ کی فتح اور اسرائیل کی شکست
گذشتہ چند برس کے دوران غاصب صہیونی رژیم اور حزب اللہ لبنان کے درمیان انجام پانے والی جھڑپیں تل ابیب کے مقابلے میں اسلامی مزاحمت کی ہمیشگی فتح کو ظاہر کرتی ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے حالیہ بیانات اور ان کا تجزیہ و تحلیل پیش کرنے سے پہلے چند اہم نکات کی جانب اشارہ ضروری ہے:

اول، حزب اللہ لبنان نے ثابت کیا ہے کہ وہ تازہ ترین سکیورٹی اور فوجی صورتحال کا بھرپور جائزہ لینے کی مکمل صلاحیت سے برخوردار ہے اور موجودہ حالات کو صحیح طور پر درک کرنے کے بعد بہترین آپشن اختیار کرنے کیلئے عمل کے میدان میں اتر پڑتی ہے۔ لہذا اس میں کوئی شک نہیں کہ تازہ ترین تقریر میں سید حسن نصراللہ کا موقف موجودہ حالات کے درست اور دقیق جائزے پر استوار ہے،

دوم، اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کے سیاسی حکام اور فوجی کمانڈرز اور حکام ہمیشہ اپنے مدمقابل یعنی حزب اللہ لبنان میں کمزوریوں (weak points) کی تلاش میں رہتے ہیں تاکہ اس طرح اسلامی مزاحمت پر فوجی اور سکیورٹی میدان میں کاری ضرب لگا سکیں۔ البتہ ابھی تک وہ اپنے اس مقصد میں ناکامی کا شکار رہے ہیں۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حزب اللہ لبنان کی روز بروز بڑھتی ہوئی طاقت اور درپیش خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنے کی بھرپور صلاحیتوں کے پیش نظر مستقبل میں بھی تل ابیب حزب اللہ لبنان پر کاری ضرب لگانے میں ناکام رہے گا،

سوم، اسرائیلی دشمن اور حزب اللہ لبنان کے درمیان جنگوں کا تاریخی جائزہ لینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب حکام حزب اللہ لبنان کے منصوبوں اور حکمت عملی کو سمجھنے میں ہمیشہ ناکام رہے ہیں اور اس بارے میں واضح غلطیوں کا شکار ہوتے آئے ہیں۔ اسی وجہ سے جنگ کے دوران اسرائیل کے فوجی کمانڈرز اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ لبنان کے آئندہ اقدامات کی پیشگوئی کرنے میں سنگین غلطیوں کا شکار ہو کر ناقابل تلافی نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ شاید ان کی انہیں سنگین غلطیوں میں سے ایک یہ تھی کہ وہ یہ گمان کر رہے تھے کہ حزب اللہ لبنان ہر گز خود کو شام کے مسئلے میں نہیں الجھائے گی،

چہارم، گذشتہ کئی سالوں کے دوران یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ غاصب صہیونی رژیم اور اس کے دشمنانہ اقدامات کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان کی اصلی اور بنیادی اسٹریٹجی جارحانہ نہیں بلکہ دفاعی ہے۔ حزب اللہ لبنان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی ممکنہ جنگ کے آغاز سے قبل ایسے احتیاطی اقدامات انجام دے جن کے ذریعے طاقت کا توازن برقرار ہو سکے۔ لہذا مستقبل میں بھی حزب اللہ لبنان تل ابیب کے مقابلے میں اسی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے حکمت عملی اختیار کرے گی اور یہ اسرائیل کے مقابلے میں اس کی ایک ٹیکٹکس ہے۔

سید حسن نصراللہ کی جانب سے حزب اللہ لبنان کی آمادگی پر تاکید
سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان سید حسن نصراللہ نے اپنی حالیہ تقریر میں مستقبل میں اسرائیل سے ممکنہ جنگ کے بارے میں انتہائی دقیق الفاظ اور جملے استعمال کئے ہیں اور ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ان الفاظ اور جملوں نے تل ابیب کے تھنک ٹینکس کو سراسیمہ کر دیا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے ان دقیق الفاظ اور جملوں کے بروئے کار لاتے ہوئے اپنے دشمن اسرائیل کو چند واضح پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ تل ابیب کیلئے سید حسن نصراللہ کے ایسے اصلی پیغام کیا تھا جو وسیع اسٹریٹجک پہلووں کے حامل ہیں؟

سید حسن نصراللہ کی جانب سے اسرائیل کیلئے ایک اہم پیغام اس بات پر زور دینا تھا کہ حزب اللہ لبنان کسی بھی ممکنہ صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔ سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان نے بے مثال ذہانت اور ہوشیاری کا ثبوت دیتے ہوئے شام کا مسئلہ چھیڑا تاکہ دشمن کو سمجھا سکے کہ اگرچہ شام میں جو کچھ ہوا وہ حزب اللہ کیلئے غیر متوقع تھا لیکن حزب اللہ لبنان اس سے متاثر ہوئے بغیر پوری طاقت سے میدان میں حاضر ہو گئی۔ سید حسن نصراللہ نے شام کے بحران اور شام میں حزب اللہ کی مداخلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے دشمن اسرائیل کو یہ سمجھا دیا کہ حزب اللہ لبنان خطے کے اہم کھلاڑیوں میں سے ایک ہے جو عظیم فوجی طاقت کی بھی مالک ہے۔

حزب اللہ لبنان کی طاقت کبھی بھی کم نہیں ہو گی
سید حسن نصراللہ کی تازہ ترین تقریر میں انتہائی اہم اور اسٹریٹجک نکات میں سے ایک یہ تھا کہ حزب اللہ لبنان کی فوجی طاقت میں کبھی بھی کمی واقع نہیں ہو گی۔ سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان نے اسلامی مزاحمت کی فوجی طاقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حزب اللہ لبنان کی طاقت میں کمی واقع ہونی ہوتی تو شام کی جنگ کے دوران ہو جاتی۔ انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ مستقبل میں اسرائیل کے ساتھ ممکنہ جنگ میں بھی حزب اللہ لبنان کی طاقت میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہو گی۔

حزب اللہ لبنان سے اسرائیل کے خوفزدہ ہونے کی جانب اشارہ
سید حسن نصراللہ نے اپنی تقریر کے ایک حصے میں اسرائیل کی ان جنگی مشقوں کی جانب دقیق اور پر معنی اشارہ کیا جو غاصب صہیونی رژیم نے اس فرض سے انجام دیں تھیں کہ اگر حزب اللہ لبنان کے جنگجو اسرائیل میں قائم یہودی بستیوں میں گھس آئیں تو ان کا مقابلہ کیسے کیا جائے گا۔ سید حسن نصراللہ نے اس اقدام کے ذریعے فوجی میدان میں حزب اللہ لبنان کی روز بروز بڑھتی ہوئی طاقت سے اسرائیل کے خوف و ہراس کو سب کیلئے عیاں کر دیا۔

دوسری طرف سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان نے اپنی تقریر میں یہ بات کر کے اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی نفسیاتی جنگ کا بھی جواب دیا اور اسے یہ پیغام دیا کہ حزب اللہ لبنان مستقبل میں اسرائیل سے ممکنہ جنگ کی حکمت عملی ابھی سے تیار کر چکی ہے۔ مختصر یہ کہ سید حسن نصراللہ نے اپنے بیانات کے ذریعے اسرائیلی حکام کو آئندہ کسی بھی ممکنہ جنگ کے نتائج سے آگاہ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ کسی نئی مہم جوئی سے باز رہیں۔ انہوں نے اسرائیلی حکام کو یہ پیغام دیا کہ اگلی جنگ میں بھی انہیں ماضی کی طرح ذلت آمیز شکست برداشت کرنا پڑے گی۔


خبر کا کوڈ: 674920

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/674920/اپنے-دشمن-اسرائیل-کیلئے-سید-حسن-نصراللہ-کے-چند-اسٹریٹجک-پیغام

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org