0
Saturday 2 Dec 2017 22:45

داعش کا کوئی فارمل وجود سندھ میں موجود نہیں، سب افواہیں ہیں، وزیراعلٰی سندھ

داعش کا کوئی فارمل وجود سندھ میں موجود نہیں، سب افواہیں ہیں، وزیراعلٰی سندھ
رپورٹ: ایس ایم عابدی

وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پولیس مہذب پیشہ ہے، جس میں ہمیشہ ایماندار، چست، اپنے پیشہ اور عوام سے سچائی درکار ہوتی ہے، مردم شماری ایک آئینی ضرورت ہے، جس سے پارلیمنٹ کی نشستیں، این ایف سی ایوارڈ، صوبے کی ترقی، ملازمتوں و دیگر معاملات کا تعین ہوتا ہے، ملکی توانائی کی ضمانت تھر دیتا ہے، جس کو سندھ حکومت نے یقینی بنایا ہے، تھر ریگستانی علاقہ نہیں رہا بلکہ بہترین دھاتی نما سڑکوں پر مشتمل اضلاع ہیں، اگر ہم تھر کی ترقی نہیں کرتے تو چار میٹرو منصوبے کراچی و حیدرآباد میں تعمیر کرسکتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلٰی ہاؤس میں نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں زیر تربیت اے ایس پیز کے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ سہیل انور سیال، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ نے اے ایس پیز کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت ہی مشکل پیشے کا انتخاب کیا ہے، اس پیشے میں چستی، ہوشیاری، ایمانداری اور اپنے پیشے اور عوام سے سچائی درکار ہے، میری دعا ہے کہ آپ اپنے پیشہ میں اعلٰی مقام اور پیشہ وارانہ عظمت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی امن کے لحاظ سے بہت ہی بگڑا ہوا شہر تھا، آئے دن ہر قسم کے تنظیمی جرائم جس میں قبضہ گروپ، لینڈ مافیا، ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوری کے دہشت گرد موجود تھے۔ ہماری پولیس کے حوصلے تب پست ہوئے جب پولیس کے جوان و افسران چن چن کے مارے گئے تھے، کیونکہ انہوں نے کراچی آپریشن میں حصہ لیا تھا، ہم نے پولیس کا مورال بلند کیا، تنخواہیں و مراعاتیں بڑھائیں، شہداء کے اہل خانہ کے لئے معاوضہ بڑھایا، پولیس کی صلاحیت بڑھائی، میرٹ پر بھرتیاں کیں اور ان کو پاکستان آرمی سے جدید تربیت دلوائی، اسلحہ دیا اور بھرپور سپورٹ کی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن شروع ہوا، جس میں رینجرز، پولیس و دیگر اداروں نے مل کر کام کیا، جس سے تنظیمی جرائم کا اختتام ہوا۔ مردم شماری کے متعلق وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے شروع سے تحفظات تھے، ہماری تجاویز شامل نہیں کی گئیں، اگر ہماری تجاویز شامل کی جاتیں تو آج مردم شماری پر انگلیاں نہیں اٹھتیں، یہ اچھی بات ہے کہ 5 فیصد مردم شماری بلاکس کی تصدیق ہونے جا رہی ہیں اور امید کرتے ہیں کہ سابقہ تصدیق سے ہماری عوام کے تحفظات دور ہونگے، مردم شماری ایک اہم آئینی ضرورت تھی، جس سے پارلیمینٹ کی نشستیں، این ایف سی ایوارڈ، ترقی، ملازمتوں میں حصہ داری و دیگر معاملات کا تعین ہوتا ہے، اسی لئے مردم شماری کا صحیح انعقاد بہت ضروری تھا۔ وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ داعش کا کوئی فارمل وجود سندھ میں موجود نہیں، سب افواہیں ہیں، ہاں کچھ مختلف گروہ ہیں، لیکن ان کا داعش سے تعلق نہیں، ہم نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو سندھ میں زبردست طریقے سے منجمد کیا ہے۔ صحت کے حوالے سے وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں ہم نے اچھی پیش رفت کی ہے، جس کا ثبوت جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی و دیگر ہاسپٹلز میں ملکی بلکہ غیر ملکی مریضوں کا علاج معالجہ کے لئے آنا ہے، جب بھی ان اداروں کا دورہ کرتا ہوں دیگر صوبوں و ممالک کے مریضوں کو دیکھ کر دل مطمئن ہوتا ہے اور میں کچھ اطمینان محسوس کرتا ہوں کہ ہم انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

تعلیم کے متعلق وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں ہم نے کچھ علاقوں کو نظر میں رکھا ہے، نواب شاہ جامع سرکاری اسکول ہے، جا کر اس اسکول کا معیار تو دیکھیں، یہ اسکول اچھی تعلیم دے رہے رہیں اور اب ہم دیگر اسکولوں کو بھی بہتر کرنے جا رہے ہیں۔ امن و امان کے متعلق وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ ہم نے سی سی ٹی وی کوریج میں بہتری لائی ہیں، تمام ہوٹلز، اہم دفاتر و تنصیبات کی آئی جی آفیس میں نظر رکھی جاتی ہے۔ اس موقع پر وزیر زراعت سہیل انور سیال نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں گندم، چاول، روئی و گنا، مرچ و کھجور کی پیداوار بڑھی ہے، ہم زرعی ترقی پر شروع سے ہی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، ہماری 60 فیصد آبادی زراعت پر انحصار کرتی ہے۔ صوبے کی ترقی کے متعلق وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ سندھ میں سڑکوں کا جال بہت ہی بہتر ہوا ہے، کراچی سے تھر، کراچی سے کشمور عموماً صوبے بھر میں سڑکوں کا جال بچھا کر ایک دوسرے کے رابطوں میں آسانی لے آئے ہیں، چھوٹی سڑکیں، بائی پاسز، دریائے سندھ پر پلیں سندھ حکومت نے تعمیر کئے ہیں۔

حالیہ تھر میں ترقی کے متعلق وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ تھر میں ایئرپورٹ سندھ حکومت نے تعمیر کروایا ہے، شہید بے نظیر بھٹو نے 95-1994ء میں تھر کی ترقی کی بنیاد ڈالی، ان کے وژن پر چلتے ہوئے پیپلز پارٹی کی حکومت نے اس ترقی کے سفر کو مزید پرواں چڑھایا، اب تھر ریگستانی علاقہ نہیں رہا بلکہ اچھی دھاتی نما سڑکوں پر مشتمل ترقی یافتہ ضلع ہے، اگر ہم تھر کی ترقی نہیں کرتے تو چار میٹرو منصوبے کراچی و حیدرآباد میں تعمیر کرسکتے تھے، ہم نے اس ملک کے عوام کے مستقبل کے لئے تھر میں ترقی کی ہے اور ان شاء اللہ 2019ء میں تھر میں بجلی پیدا ہونا شروع ہوگی، ملکی توانائی کی ضمانت تھر دیتا ہے، جس کو سندھ حکومت نے یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی ساکھ کو سندھ حکومت نے بہتر کیا ہے، حیدرآباد، میرپورخاص روڈ، جھرک، ملاکاتیار پل، دیگر توانائی کے منصوبے اور کام پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے تحت کئے ہیں اور مزید چل رہے ہیں۔ آخر میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اجلاس کو بتایا کہ 10 فیصد بجٹ محکمہ پولیس کے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوتی ہے، محکمہ پولیس نے رواں سال 66 بلین روپے کا بجٹ خرچ کیا ہے، جس میں اسلحہ کی خریداری، صلاحیتی امور، جی ایس ایم لوکیٹرز و اے پی سی کی خریداری و پولیس اسٹیشن کی بہتری پر خرچ کئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 687281
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش