0
Monday 18 Dec 2017 17:19

جماعت اسلامی کراچی کے زیراہتمام القدس ملین مارچ

جماعت اسلامی کراچی کے زیراہتمام القدس ملین مارچ
رپورٹ: ایس ایم عابدی

جماعت اسلامی کے زیراہتمام نیپا چورنگی تا حسن اسکوائر ہونے والا عظیم الشان القدس ملین مارچ کراچی کا تاریخی مارچ اور اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا، مارچ کے لاکھوں شرکاء جن میں مرد و خواتین، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ ہای زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے، نے امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں اور بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا۔ فضاء نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنماء مصطفٰی مصطفٰی، خاتم الانبیاء مصطفٰی مصطفٰی، لبیک یا غزہ، لبیک یا اقصٰی کے نعروں سے گونجتی رہی اور شرکاء میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔ حسن اسکوائر سے اردو یونیورسٹی تک سڑک کے دونوں اطراف مارچ کے شرکا موجود تھے، ایک ٹریک مردوں کے لئے اور دوسرا ٹریک خواتین کے لئے مختص تھا۔ سخت سردی اور تیز ہواوں کے باوجود خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ لاکھوں شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ مارچ کے شرکا شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں، ویگنوں، سوزوکیوں، ٹرکوں، کاروں اور موٹر سائیکلوں پر نیپا چورنگی پہنچے اور وہاں سے مارچ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ مارچ کے شرکاء نے نماز عصر یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے سامنے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی امامت میں ادا کی۔ حسن اسکوائر پر سڑک کے دونوں طرف خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ استقبالیہ کیمپ لگے ہوئے تھے، جبکہ الخدمت کراچی کی جانب سے ایک طبی کیمپ اور نیپا چورنگی تا حسن اسکوائر تک درمیان میں 3 موبائل ڈسپنسریاں بھی موجود تھیں۔

شرکاء نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی اور فلسطین کے جھنڈے اور حماس و غزہ کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کے لئے مختلف کتبے اٹھا رکھے تھے۔ حسن اسکوائر پر بالائی گزر گاہ کے اوپر اسٹیج بنایا گیا تھا، جہاں سے قائدین نے خطاب کیا۔ آہنی پل پر بنائے گئے اسٹیج پر بڑی تعداد میں جماعت اسلامی اور فلسطین کے جھنڈے اور بہت بڑا بینر لگایا گیا تھا، جس پر القدس کا تحفظ ہمارا ایمان ہے اور Alquds will always be Islamic تحریر تھا۔ اسٹیج کے دائیں اور بائیں بھی بینر لگائے گئے تھے، جن پر عربی میں کلنا فداک یا اقصٰی (ہم سب تم پر قربان اے فلسطین) اور القدس قلو بنا (القدس ہمارے دلوں میں ہے) تحریر تھا، جبکہ ایک طرف پاکستان اور دوسری طرف فلسطین کا بہت بڑا جھنڈا بھی لگایا گیا تھا اور درمیان میں مسجد اقصٰی کا گنبد بھی بنایا گیا تھا۔ حسن اسکوائر چورنگی پر اور وہاں سے اردو یونیورسٹی تک فٹ پاتھ کی درمیانی گرل اور کھمبوں پر سینکڑوں کی تعداد میں قومی پرچم، جماعت اسلامی اور فلسطین کے جھنڈے لگائے گئے تھے۔ فلسطین کے پرچم پر free palestine تحریر تھا۔ حماس اور غزہ کے مجاہدین کے لباس میں ملبوس حزب المجاہدین کا ایک دستہ بھی خصوصی طور پر شریک تھا۔ القدس ملین مارچ کے شرکاء بالخصوص نوجوانوں نے اپنے ماتھے پر سیاہ رنگ کی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں، جن پر لبیک یا اقصٰی اور لبیک یا غزہ تحریر تھا۔

حسن اسکوائر سے اردو یونیورسٹی تک ساونڈ سسٹم کا انتظام کیا تھا۔ مارچ کی کوریج کے لئے قومی و بین الاقوامی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے، فوٹو گرافروں اور کمرہ مینوں کی بڑی تعداد اور DSNG گاڑیاں موجود تھیں، صحافیوں کے لئے پریس گیلری بنائی گئی تھی، جبکہ سوشل میڈیا کا کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔ مارچ کی کارروائی کا آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد سینیئر صحافی واجد انصاری نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ سراج الحق کی اسٹیج پر آمد کے موقع پر اسامہ رضی نے پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا اور شرکاء نے نعروں کا بھرپور جواب دیا۔ مارچ میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن کی قیادت میں مسیحی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مارچ میں شرکاء کی جانب سے امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پرجوش نعرے لگائے گئے، جن میں یہ نعرے شامل تھے۔ انقلاب انقلاب اسلامی انقلاب، نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنماء مصطفٰی مصطفٰی، خاتم الانبیاء مصطفٰی مصطفٰی، لبیک لبیک اللھم لبیک، رب کعبہ رب کعبہ نصرت بھیج رحمت بھیج، کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، فلسطین سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ، اس زندگی کی قیمت کیا لاالہ الا اللہ، مظلوموں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد، مردہ باد مردہ باد امریکہ مردہ باد، مردہ باد مردہ باد اسرائیل مردہ باد، القدس کی آزادی تک جنگ رہے گی، جنگ رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 690841
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش