0
Saturday 6 Jan 2018 20:05

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کیلئے مہم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کیلئے مہم
رپورٹ: ایس ایم عابدی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ٹوئیٹ کی وجہ سے اس وقت سے خبروں میں ہیں، جب وہ امریکہ کے صدر بھی نہیں بنے تھے، تاہم دنیا کے سپر پاور ملک کے سب سے اہم عہدے پر براجمان ہونے کے بعد وہ اپنی ٹوئیٹس کی وجہ سے اور بھی زیادہ خبروں میں رہنے لگے۔ لیکن ساتھ ہی ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو ہمیشہ کے لئے بند کرنے کے مطالبے بھی ہونے لگے، جو اس وقت زور پکڑ کر ایک مہم کی شکل اختیار کرچکے ہیں۔ اگرچہ نومبر 2017ء میں ٹوئٹر کے ایک ملازم نے غلطی میں ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ چند لمحوں کے لئے معطل بھی کر دیا تھا، تاہم ان کا اکاؤنٹ مکمل طور پر بند ہونے کی لوگوں کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔ ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے وہ واحد سیاستدان، ریاست کے سربراہ اور دنیا کے سب سے فیصلہ ساز اور طاقتور انسان ہیں، جن کی ٹوئیٹس عام افراد سے بھی گئی گزری ہوتی ہیں، تاہم اس کے باوجود ٹوئٹر ان کا اکاؤنٹ معطل کرنے سے قاصر ہے۔ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسی ایک ٹوئیٹ بھی کوئی اور شخص کرتا ہے تو فوراً اس کا اکاؤنٹ معطل کر دیا جاتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دسمبر 2017ء اور جنوری 2018ء کی ابتدائی ٹوئیٹس کے بعد جہاں وائٹ ہاؤس اور ٹوئٹر ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرے کرکے مطالبہ کیا گیا کہ امریکی صدر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کیا جائے۔ وہیں اب ان کے اکاؤنٹ کو بند کرنے کے لئے ایک آن لائن مہم کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

تاہم ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل نہ کئے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی منتخب عالمی رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل نہیں کرسکتی۔ ٹوئٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کی جانب سے سیاستدانوں کی ٹوئیٹس پر بحث کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ منتخب عالمی رہنماؤں کے اکاؤنٹ معطل نہیں کئے جائیں گے۔ ٹوئٹر نے وضاحت کی کہ منتخب عالمی رہنماؤں کی ٹوئیٹس میں اہم سیاسی معلومات ہوتی ہے، جس سے جہاں لوگوں میں بحث ہوتی ہے، وہیں اس سے دنیا کے لوگ باخبر بھی ہوتے ہیں۔ ٹوئٹر نے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ کمپنی تمام منتخب عالمی رہنماؤں کی ٹوئیٹس کا سیاسی تناظر میں جائزہ بھی لیتی ہے اور کمپنی کی کوشش ہے کہ وہ ٹوئٹر کو ایسا پلیٹ فارم بنائے، جس سے لوگوں میں بحث و مباحثے سے سماج پر اچھے اثرات مرتب ہوں۔ خیال رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب ایک دن قبل ہی امریکی سماجی تنظیم "ریزسٹنس ایس ایف" کی جانب سے ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کرنے کے لئے احتجاج کیا گیا۔

سماجی تنظیم کی جانب سے ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت پر نعرے بھی آویزاں کئے گئے، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ سماجی تنظیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو "کتے" سے مشابہت دیتے ہوئے اس کے خلاف گالیوں کے بینر بھی آویزاں کئے۔ ریزسٹنس ایس ایف کے احتجاج کے بعد "کلر آف چینج" نامی تنظیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کے لئے آن لائن پٹیشن کا آغاز کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کرنے کی یہ مہم حال ہی میں ان کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے فیصلے، فلسطین کے حق میں اقوام متحدہ میں ووٹ ڈالنے والے ممالک کے خلاف دھمکی آمیز رویے اور شمالی کوریا کو جوہری حملے کی دھمکی دینے والی ٹوئیٹ کے بعد شروع ہوئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے خلاف بھی سال نو کے آغاز پر ایک دھمکی آمیز ٹوئیٹ کی تھی، جس پر پاکستانی ریاست، حکومت اور عوام نے بھرپور جواب دیا۔
خبر کا کوڈ : 695303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش