0
Saturday 3 Mar 2018 21:18

سینیٹ انتخابات کے حوالے سے سیاستدانوں کا ردعمل

سینیٹ انتخابات کے حوالے سے سیاستدانوں کا ردعمل
رپورٹ: ایس ایم عابدی

سینیٹ کی 52 خالی ہونے والی نشستوں پر ووٹنگ کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سینیٹ الیکشن کے اب تک کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ 15، پاکستان پیپلز پارٹی کے 12، تحریک انصاف کے 6، جے یو آئی (ف) اور نیشنل پارٹی کے دو دو جبکہ مسلم لیگ فنکشنل اور ایم کیو ایم کا ایک ایک امیدوار کامیاب ہوچکا ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب سے سینیٹ کی 12 میں سے 11 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب قرار پائے جبکہ ایک نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری سرور نے کامیابی سمیٹی۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر کی کامیاب امیدواروں کو مبارکباد
مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے مسلم لیگ (ن) کےحمایت یافتہ امیدواروں کو مبارکباد دی۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نومنتخب سینیٹرز آئین کی بالادستی کیلئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے اور قانون سازی میں اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نومنتخب سینیٹرز اراکین اسمبلی کی توقعات پر پورا اتریں گے اور اپنے منصب کی لاج رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ نتائج سے واضح ہوگیا مسلم لیگ (ن) آج بھی سب سے بڑی جماعت ہے اور یہ عوام کے دلوں میں بستی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹ کا سہارا لینے والے عوام کے دلوں سے مسلم لیگ (ن) کی محبت نہیں نکال سکتے جبکہ جھوٹ اور انتشار کی سیاست کے علمبرداروں کیلئے سینیٹ انتخابات نوشتہ دیوار ہیں اور آئندہ عام انتخابات میں بھی مسلم لیگ (ن) کامیابی حاصل کرے گی۔

مریم نواز کا بیان
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدواروں کی کامیابی پر کہا ہے کہ جس کے ساتھ اللہ کی مدد ہو، اسے دنیا کی کوئی طاقت اور کوئی سازش نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے سینیٹ الیکشن میں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کامیاب ہوئی ہے اور میں ‏مسلم لیگ کے تمام ارکان کو سلام پیش کرتی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کے ارکان نے سیاست کی روایت بدل دی، جبکہ پارٹی کے ارکان نے پارٹی اور نواز شریف کا ڈٹ کر ساتھ دیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ‏سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا نام، جماعت اور نشان چھین لئے گئے، لیکن نہ ڈرے، نہ پیچھے ہٹے اور سینیٹ انتخاب ہر اس امیدوار نے جیتا جو نواز شریف کا انتخاب تھا۔

پی ٹی آئی رہنما چوہدری سرور کا (ن) لیگ کو چیلنج
پنجاب اسمبلی سے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہونے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ مجھے ووٹ دینے والے پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی پوری کوشش کروں گا۔ چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اب ہم پنجاب میں اور مرکز میں بھی وفاقی حکومت کا بھرپور مقابلہ کریں گے اور آئندہ پنجاب کے ساتھ مرکز میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمارا وزیراعظم ہوگا اور ہم پاکستان کو نیا پاکستان بنائیں گے۔

آصف کرمانی کا ردعمل
چوہدری سرور کی کامیابی پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار نے پنجاب سے کیسے کامیابی حاصل کرلی، اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔ آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کا کون کون رکن غدار ہوا، پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے نام معلوم کئے جائیں گے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آزاد نہیں، کل بھی مسلم لیگ میں تھے اور آنے والے کل بھی مسلم لیگ میں رہیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمٰی بخاری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس پنجاب اسمبلی میں 33 اراکین ہیں تو انہیں 44 ووٹ کیسے مل گئے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا بیان
صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ آج نواز شریف کے نامزد کردہ امیدواروں کی جیت ہوئی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نہ ہی عوامی رائے کو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی جمہوریت سے مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا کردار مائنس کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہارس ٹریڈنگ یا بارگیننگ نہیں کی، ہمارے امیدواروں سے مسلم لیگ (ن) کا انتخابی نشان لے لیا گیا تھا، لیکن تمام امیدوار آج بھی میرے ساتھ یہاں کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کی حرمت اور آئین کی بالادستی کی جدوجہد کامیاب ہوگی۔

مولانا فضل الرحمان کا عمران خان کے حوالے سے ردعمل
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میرے علاقے میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوتی، ہارس ٹریڈنگ جن علاقوں میں ہوتی ہے، وہاں سے معلوم کریں۔ عمران خان کے امیدوار کی جانب سے فاٹا میں 32 کروڑ روپے کے بدلے ایک ووٹ کے سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو یہ انتخابات کے لئے غلط قسم کا نشان اور دھبہ ہے۔ عمران خان کے سینیٹ الیکشن کے لئے ووٹ نہ ڈالنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے پارلیمنٹ میں کب آئے ہیں۔

پیر صابر شاہ کا نواز شریف کو خراج تحسین
خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹر منتخب ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما صابر شاہ کا کہنا تھا کہ لیگی کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان کا غریب کارکن آج سینیٹر منتخب ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے غریب امیدوار کو ٹکٹ دیا۔ صابر شاہ کا کہنا تھا کہ جن کی مطلوبہ نمائندگی نہیں تھی، انہوں نے بھی امیدوار کھڑے کئے تھے، لیکن آج ووٹ کی عزت بحال ہوئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار پیر صابر شاہ نے کہا کہ مسلم لیگیوں کو خریدنے کی کوشش کی گئی مگر وہ نہیں بکے، آج مسلم لیگ (ن) کا بچہ بچہ نواز شریف کی آواز پر لبیک کہہ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کو 2 نشستوں پر کامیابی نصیب ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کو اپنی نمائندگی کے حساب سے کامیابی ملی، جبکہ دیگر صوبوں میں جمعہ بازار لگا کر لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی۔

ایم کیو ایم رہنماؤں کے بیانات
ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد کے رہنما کنور نوید جمیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور ہمارے 6 لوگوں کو خرید لیا جبکہ پاک سرزمین پارٹی میں جانے سے کچھ لوگوں نے وفاداریاں تبدیل کیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے وعدے بھی وفا نہیں کئے۔ ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں سچائی سامنے آگئی کیوں ہم تقسیم ہوئے، جس سے دنیا متحد ہوگئی اور افسوس ہے کہ ثالثی کا کردار بھی نتائج نہ دے سکا۔ ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے اپنے وڈیو بیان میں سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم کو ووٹ نہ دینے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی گروپ کا حصہ نہیں ہوں اور نہ ہی کوئی سودا کیا ہے بلکہ غصے میں جاکر اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے کامران ٹیسوری کا مسئلہ اٹھا کر ہمیں 25 دن تک اذیت میں رکھا اور انہوں نے ٹیسوری کو پوری تحریک پر مقدم سمجھا۔

پیپلز پارٹی رہنما نے ہارس ٹریڈنگ کے تاثر کو غلط قرار دیدیا
سندھ اسمبلی سے مخصوص نشست پر پیپلز پارٹی کی کامیاب ہونے والی امیدوار قراۃ العین مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اعتدال پسند لوگوں کی جماعت ہے اور سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا تاثر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے آج ضمیر کی آواز پر ووٹ دیا اور اسی لئے ہم نے ایم کیو ایم کی خواتین رکن کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 708779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش