0
Friday 9 Mar 2018 03:16

انا اعطیناک الکوثر

انا اعطیناک الکوثر
تحریر: محمد اشرف ملک
malikashraf110@gmail.com

حضرت فاطمۃ الزہراء سلام علیہا نے ظلم کا مقابلہ کیا، حکومت وقت کے مقابلہ میں آئیں، خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھیں، مسجد نبوی میں اسلام حقیقی کے دفاع کے لئے خطبہ پیش کیا۔ تمام وه لوگ جن کو الله نے یہ توفیق عطا کی ہے کہ دین خدا کے لئے اپنا وقت، اپنی فکر یا اپنا سرمایہ خرچ کریں، ان سب کو سیده کی زندگی اور سیرت کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے، سیده کی ہمت، سیده کی شجاعت، سیده کا تقویٰ، سیده کی عصمت، سیده کی معرفت اور اسلام حقیقی کا ہر ظالم و جابر بادشاه کے سامنے مقابلہ کا طریقہ خود سیده اور اولاد سیده سے سیکھنا چاہیئے۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام اور حضرت سیده فاطمۃ الزہرا سلام الله علیہا کے پیروکار اور ان دو ہستیوں کی اولاد پاک کے چاہنے والوں اور پیروکاروں نے طول تاریخ میں ہمیشہ ظالم و جابر حکمرانوں کا مقابلہ کیا ہے، اسی طریقہ سے کہ جس طرح ان زوات مقدسہ نے ظالم اور جابر حکمرانوں کا ہمیشہ مقابلہ کیا۔ اس وقت امریکہ و اسرائیل اور امت مسلمہ اور دین مبین اسلام سے خیانت کرنے والے بعض اسلامی ممالک  اور بعض سیاسی یا مذہبی گروه و افراد، اسلام سے جو خیانت کر رہے ہیں، ان کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیئے کہ پیغمبر اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلم کو بیٹوں کی وفات کے بعد جب دشمنوں نے ابتر ہونے کا طعنہ دیا تو الله تعالٰی نے آنحضرت کی تسلی کے لئے فرمایا:"انا اعطیناک الکوثر فصل لربک وانحر ان شانئک هو الابتر"ہم نے آپ کو کوثر عطا کی ہے، پس تو اپنے پروردگار کی نماز ادا کر اور قربانی دے، یقیناً تیرا دشمن ابتر ہے۔

تمام دشمنان اسلام اور دشمنان اہلبیت کو جان لینا چاہیئے کہ اولاد حضرت سیده فاطمۃ الزہراء سلام الله علیہا جو کوثر کی مصداق ہے، اس وقت پوری دنیا میں موجود ہے. اس وقت اولاد زہراء زنده ہے، بیدار ہے۔ ایران میں رہبریت کا علم فرزند زہراء حضرت آیت الله امام علی خامنہ ای کے ہاتھ میں ہے۔ اگرچہ یہ فرزند زہراء ایران میں ہیں، لیکن اس سید زادے کی رہبریت پوری دنیا میں ہے۔ انہی کی رہبریت کے طول میں عراق کے اندر بھی فرزند زہراء حضرت آیت الله سیستانی موجود ہیں اور لبنان کے اندر بھی کوثر کی عملی تفسیر سید حسن نصر الله ہیں اور پاکستان کی سرزمین پر اپنی دور اندیشی اور حکمت عملی سے دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے والا  اور شیعہ قوم بلکہ پاکستانی قوم کی صحیح قیادت کرنے والا اسی سیده و خاتون جنت کا فرزند ارجمند علامہ سید ساجد علی نقوی موجود ہے۔ جب تک  الکوثر دختر رسول کی  جسمانی یا معنوی اولاد مختلف ممالک، مختلف معاشروں، مختلف حوزوه های علمیہ اور مختلف زمانوں میں مرجعیت، قیادت اور علماء حق کی شکل  میں موجود ہے یا موجود رہی ہے تو وه راه حق کو آینده نسلوں تک پہنچانے کے لئے خود سیده اور ان کی پاک اولاد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دشمن کی ہر سازش کو ایسا ناکام کرتے ہیں کہ دشمن جب کسی قسم کا کوئی عقلی و منطقی جواب نہیں دے سکتا تو کبھی علامہ عارف حسین الحسینی، کبھی ڈاکٹر محمد علی نقوی، کبھی سید باقر الصدر اور کبھی باقر النمر کو  ظلم کی تلوار و شمشیر و  طاقت کے ساتھ شہید کر دیا جاتا ہے، لیکن کوثر کا سلسلہ کبھی  بھی ختم ہونے والا نہیں ہے۔

سیده فاطمۃ الزہراء سلام الله علیہا کی ولادت باسعادت کے دن کی مناسبت سے بی بی کے ہر فرزند کو، چاہے وه فرزند جسمانی ہو، یعنی سید ہو یا فرزند معنوی و روحانی، یعنی غیر سید، لیکن بی بی اور بی بی کی پاک اولاد کے نقش قدم پر چلتا ہو، اسے اس دن سیدة النساء العالمین سے عہد کرنا چاہیئے کہ اے مادر امام حسن (ع) و امام حسین (ع)، اے مادر زین العابدین (ع) و باقر (ع) و صادق (ع)، اے مادر کاظم (ع) و رضا (ع) و تقی (ع) و نقی (ع) و عسکری (ع)، اے مادر امام زمان عج الله فرجہ الشریف، ہم آپ کے ساتھ وعده کرتے ہیں کہ  اپنی تمام مادی و معنوی استعداد و قوتوں کو بروئے کار لاکر امریکہ و اسرائیل کی ہر سازش و منصوبہ کو ناکام و ابتر بنائیں گے۔ اے سیده دو عالم، الله تعالٰی کی رحمت خاص اور اسی کے طول میں تیری اور تیری پاک اولاد اور خصوصاً تیرے بیٹے امام مهدی(ع) کی نگاه لطف سے ہم حوزه ہای علمیہ میں امام خمینی (ره) اور رہبر معظم مدظلہ العالی جیسی بصیرت و شجاعت رکھنے والے افراد تیار کریں گے، ہم  یونیورسٹیوں اور کالجوں میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی شخصیات کی تربیت کریں گے۔

سیده کی اس دنیا میں آمد کا زمانہ شعب ابی طالب کے محاصره کا زمانہ یا اس کے قریب کا زمانہ ہے۔ مشرکین مکہ جو الله کے قانون سے غافل تھے، جو دنیا پرست تھے، جو ہر چیز کو دنیاوی پیمانوں سے تولا کرتے تھے، جن کی اندھی اور باطل نگاہیں پیغمبر اکرم کو بی نام و نشان رہنے والا دیکھ رہی تھیں، سمجھ رہی تھیں، اس زمانہ میں الله نے ان مشرک، دنیا پرست آخرت سے غافل، الله کی تعلیمات اور الله کے رسول کی تعلیمات سے انکار کرنے والے اس دور کے لبرل و سیکولر لوگوں کی تمام سازشوں، منصوبوں اور پالیسیوں کو، اپنے نبی رحمت للعالمین کے گھر بیس جمادی الثانی کو سیده فاطمۃ الزہراء کی ولادت باسعادت سے ابتر و ناکام بنا دیا. البتہ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیئے کہ سیده کائنات پر بہت ظلم ہوئے، سیده پر بھی مصائب کے پہاڑ توڑے گئے اور سیده کی اولاد پاک کو بھی دشمننان نے ہمیشہ تکالیف اور اذیتیں پہنچائیں، لیکن ان پاک ہستیوں کی عظمت الله تعالٰی نے کبھی آیت تطهیر سے کی تو کبھی"و یطعمون الطعام علی حبه مسکینا و یتماو اسیرا" سے کی اور کبھی"انا اعطیناک الکوثر" سے کی ہے۔

ان زوات مقدسہ کے ماننے والے افراد کہ جنہوں نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا اور لوگوں کے جاه و جلال، لوگوں کی دولت و چمک و دمک کو کبھی اپنی آنکھوں کے سامنے نہ رکھا، ان کے سامنے بھی بہت سے تکالیف آئی ہیں، دشمن نے ان کو بھی بہت حوالوں سے اذیتیں دی ہیں، لیکن ان ذوات نے کبھی بھی حق کا راستہ ترک نہیں کیا۔ بی بی نے کوثر بن کو ہمشہ حق کو معاشره کے سامنے پیش کیا اور اس زمانے کے لبرل اور سیکولر افراد اگرچہ وه اپنے آپ کو سچا اور پکا مسلمان کہلواتے تھے، ان کا مقابلہ کیا ان کو بے نقاب کیا اور رہتی دنیا تک دنیا کے سامنے یہ پیمانہ بتا دیا کہ لبرل سوچ اور سیکولر اسلام کبھی بھی امت کی نجات کا سبب نہیں بن سکتا۔ جیسے اس زمانہ کے اندر الله کے قوانین کو ترک کرکے اپنی خواہشات کو دین کا حصہ بنا کر لوگ امامت علی کا انکار کر رہے تھے اور ان کو اس حوالہ سے کوئی آخرت کا خوف نہیں تھا۔

آج بھی بہت سارے افراد جن کی فکر و سوچ یعنی جن کا ہم و غم دنیا اور دنیا ہی کی شہرت ہے، اسکو حاصل کرنے کے لئے ہر ظلم کرتے ہیں، صرف اپنی دنیا ہی کو مدنظر رکھتے ہیں، الله کے قوانین کی پرواه نہیں کرتے بلکہ عرفی اور بشری قوانین کو مدنظر رکھتے ہیں، ایسے افراد عام معاشره میں کیا اگر حوزه های علمیہ (شیعہ یا سنی) یا مساجد میں ہی کیوں نہ ہوں، دراصل وه لبرل اور سکولر سوچ کے مالک ہیں، ایسے افراد سے ہمیشه دین کو نقصان پہنچا ہے۔ اگر ہم حضرت سیده فاطمۃ الزہراء کی سیرت کا مطالعہ کریں تو دراصل سیده کی سیرت لبرل اور سیکولر سوچ کی موت ہے۔ بی بی کی سیرت انسان کے اندر پاک دامنی، عفت، جرات و شجاعت، فداکاری،  قرآن مجید سے خاص انس اور انسان کے وجود میں عبادت اور بندگی خدا لیکر آتی ہے۔ بارگاه رب العزت میں دعا ہے کہ خالق اکبر ہم سب کو سیده  فاطمۃ الزہراء سلام الله علیہا کی سیرت طیبہ کا مطالعہ کرنے اور اسے اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
خبر کا کوڈ : 710108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش