QR CodeQR Code

پاکستان کے آئندہ وزیراعظم کا فیصلہ کیا کراچی کا انتخابی میدان کریگا؟

13 Jun 2018 17:53

اسلام ٹائمز: اسوقت عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری آئندہ وزیراعظم کے عہدے کیلئے ممکنہ امیدواروں میں شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 (لیاری اور اطراف کے علاقے)، (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف این اے 249 (بلدیہ ٹاؤن تا اطراف کے علاقے) اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان این اے 243 (گلشن اقبال اور اطراف کے علاقے) سے حصہ لے رہے ہیں۔ کراچی سے قومی اسمبلی کی مذکورہ تینوں نشستیں سیاسی طور پر انہتائی اہمیت کی حامل ہوگئی ہیں۔


ترتیب و تدوین: ایس جعفری

پاکستان کا آئندہ وزیراعظم کون ہوگا، کیا اس کا فیصلہ کراچی کے انتخابی دنگل سے ہوگا، یہ وہ سوالات ہیں، جو اس وقت زیر گردش ہیں، تاہم یہ حقیقیت ہے کہ کراچی کا انتخابی معرکہ ہی ملک کے نئے وزیراعظم کا تعین کرے گا، کیونکہ اس مرتبہ ملک کی تین بڑی جماعتوں (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے سربراہان کراچی سے قومی اسمبلی کا الیکشن مختلف حلقوں سے لڑ رہے ہیں۔ امکان یہ ہے کہ ان تینوں جماعتوں میں سے جو پارٹی عام انتخابات میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوگی، اس جماعت کا سربراہ ملک کا آئندہ ملک کا وزیراعظم ہوسکتا ہے۔ اس وقت عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری ملک کے آئندہ وزیراعظم کے عہدے کیلئے ممکنہ امیدواروں میں شامل ہیں۔ ان جماعتوں میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 (لیاری اور اطراف کے علاقے)، (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف این اے 249 (بلدیہ ٹاؤن تا اطراف کے علاقے) اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان این اے 243 (گلشن اقبال اور اطراف کے علاقے) سے حصہ لے رہے ہیں۔ کراچی سے قومی اسمبلی کی مذکورہ تینوں نشستیں سیاسی طور پر انتہائی اہمیت کی حامل ہوگئی ہیں۔

پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی قیادت کی کوشش ہے کہ ان کی جماعتوں کے سربراہان مذکورہ نشستوں پر 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کریں، کیونکہ اس مرتبہ کراچی میں ہونے والے الیکشن میں انتخابی میدان ایم کیو ایم کی تقسیم کے سبب خالی ہے۔ اس لئے ان تینوں جماعتوں کی کوشش ہے کہ وہ کراچی میں عام انتخابات کے موقع پر کم از کم اپنے سربراہان کی نشستوں پر لازمی کامیابی حاصل کریں۔ پیپلز پارٹی، (ن) لیگ اور پی ٹی آئی  کی جانب سے کراچی میں اپنی جماعتوں کے سربراہان کی انتخابی مہم کا آغاز عید الفطر کے بعد ہوگا۔ عمران خان گلشن اقبال، شہباز شریف بلدیہ ٹاؤن اور بلاول بھٹو زرداری لیاری سے کراچی میں اپنی نشستوں کیلئے انتخابی مہم کا آغاز کریں گے اور ان علاقوں کے دوروں کے علاوہ عوامی جلسوں سے خطاب بھی کریں گے۔ پیپلز پارٹی، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنے سربراہان کیلئے انتخابی مہم کی حکمت عملی طے کرلی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری ’’پرامن کراچی، سب کا کراچی، کراچی کی ترقی سب کیلئے، عمران خان ’’کراچی کو کراچی کا حق دلائیں گے‘‘ اور شہباز شریف  ’’کراچی کا امن بحال کیا ہے اور اب کراچی کی روشنیوں واپس لائیں گے‘‘ کے انتخابی  سلوگن سے کراچی میں اپنی اپنی جماعتوں کی انتخابی مہم چلائیں گے۔

اس حوالے سے نون لیگ سندھ کے سیکرٹری اطلاعات خواجہ طارق نذیر نے بتایا کہ شہباز شریف عیدالفطر کے بعد کراچی میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے، (ن) لیگ ووٹ کو عزت دو اور کام کو عزت دو کے نعرے پر الیکشن لڑ رہی ہے، (ن) لیگ کے تاحیات قائد نواز شریف بھی جلد کراچی کا دورہ کریں گے، کراچی کا انتخابی دنگل ہی ملک کے آئندہ وزیراعظم کا تعین کرے گا۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات وقار مہدی نے بتایا کہ لیاری بھٹو خاندان کا دوسرا گھر ہے، بلاول جس نشست سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں، ماضی میں اس نشست سے ان کے نانا ذوالققار علی بھٹو، والد آصف علی زرداری اور والدہ بے نظیر بھٹو بھی انتخاب میں حصہ لے چکی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمران اسماعیل نے بتایا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کراچی پیکج کا اعلان کیا ہے، عمران خان عید کے بعد کراچی کا دورہ کریں گے اور اس حلقے میں جلسے سے خطاب کریں گے، سیاسی حلقوں کے مطابق عمران خان، بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کراچی میں الگ الگ قومی اسمبلی کی نشستوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں، ان جماعتوں کا مقابلہ مذکورہ حلقوں میں ایم کیو ایم پاکستان، پاک سرزمین پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور دیگر سے ہوگا، اب یہ دیکھنا ہوگا کہ کراچی کے انتخابی میدان کو کون سر کرے گا اور آیا شہباز شریف، عمران خان اور بلاول بھٹو زرداری میں سے کون کامیاب یا ناکام ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 731498

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/731498/پاکستان-کے-ا-ئندہ-وزیراعظم-کا-فیصلہ-کیا-کراچی-انتخابی-میدان-کریگا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org