2
0
Friday 6 Jul 2018 20:51

آصف علی زرداری کو سیاست سے مائنس کرنیکی کوششوں میں تیزی

آصف علی زرداری کو سیاست سے مائنس کرنیکی کوششوں میں تیزی
رپورٹ: ایس ایم عابدی

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو سیاست سے مائنس کرنے کی کوششوں میں تیزی آگئی، سابق صدر کی سیاسی تنہائی اور مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ انتخابات دو ہزار اٹھارہ کے شیڈول جاری ہونے سے قبل پنجاب اور خیبر پختونخوا کے طوفانی دورے کرکے اپنی پارٹی کا وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ لانے کی باتیں کرنے والے آصف زرداری ملک میں انتخابی ماحول بنتے ہی غیر فعال ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملکی سیاسی منظر نامے اور انتخابی میدان میں اہم ترین تبدیلیوں اور بڑے فیصلوں کا وقت ہے۔ پاکستانی سیاست سے ایک اور مائنس ون کی کوششوں کو تقویت دی جا رہی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی مائنس زرداری کی صورت پیپلز پارٹی کے ساتھ سیاسی ہمسفر بننے کا عندیہ دیدیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی سیاسی تنہائی اور پیپلز پارٹی کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔

آصف علی زرداری عام انتخابات دو ہزار اٹھارہ کے شیڈول جاری ہونے سے قبل تک پنجاب اور خیبر پختونخوا کے طوفانی دورے کرکے جوڑ توڑ کر رہے تھے اور اپنی پارٹی کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ لانے کا دعویٰ کر رہے تھے تاہم وہ حیران کن طور پر ملک میں انتخابی ماحول بنتے ہی غیر فعال ہوگئے ہیں اور پیپلز پارٹی کی سرگرمیوں، عوامی اجتماعات اور خود اپنے حلقہ انتخاب سے بھی دور ہیں۔ آصف علی زرداری نے اپنے سرگرمیوں کو محدود کر لیا ہے اور صرف ٹی وی پروگرامز تک محدود ہیں، عام انتخابات دو ہزار اٹھارہ میں پیپلز پارٹی کو پنجاب سے کوئی ہیوی ویٹ امیدوار نہیں مل سکے ہیں اور پیپلز پارٹی کا سیاسی کردار محدود ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری حالیہ دنوں میں ذہنی دباو کا شکار ہیں اور سیاسی معاملات نتیجہ خیز انداز میں نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں جبکہ ان کے دائمی امراض کی تکلیف بھی بڑھ رہی ہے۔

پیپلز پارٹی کے ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ مائنس ون کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے اور امکان ہے کہ پیپلز پارٹی کو مائنس ون کا دکھ جھیلنا پڑے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی سندھ مین اپنے امیدواروں کو دھمکیاں ملنے کا شکوہ کرچکے ہیں اور آصف زرداری بھی اپنے روایتی انداز سیاست میں کھل کر کھیلنے کی پوزیشن میں نہیں۔ ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی اپنے دورہ کراچی میں اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ مائنس زرداری کی صورت پیپلز پارٹی کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا جاسکتا ہے۔ آصف علی زرداری خود این اے 213 نوابشاہ کی نشست پر امیدوار ہیں اور تاحال اپنے حلقہ انتخاب میں نہیں گئے ہیں۔ انکی ہمشیرہ اور اسی علاقے سے صوبائی نشست پر امیدوار ڈاکٹر عذرا فضل بھی محدود پیمانے پر انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلوں کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی کے چند سینیئر رہنماؤں کے بقول خطرے کی گھنٹی کی آواز سنائی دے رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 736075
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

China
ایک زرداری سب پہ بھاری
China
بڑے آئے اور بڑے چلے گئے، پر زرداری ابھی بھی موجود ہے
ہماری پیشکش