0
Wednesday 11 Jul 2018 14:11

مالاکنڈ کا میدان چھوٹا، لیکن مقابلہ بڑا

مالاکنڈ کا میدان چھوٹا، لیکن مقابلہ بڑا
رپورٹ: ایس علی حیدر

انتخابات کے قریب آتے ہی ملک کے دیگر حصوں کی طرح مالاکنڈ میں بھی سیاسی میدان گرم ہوتا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زداری کا مالاکنڈ کے حلقہ این اے 8 سے انتخابی دنگل میں کودنا اس بات کی غمازی کر رہا ہے کہ عوام کسی عملی تبدیلی کے منتظر ہیں۔ ایسی صورتحال میں پیپلز پارٹی نے خوب تیاری بھی کر لی ہے اور بلاول بھٹو کا ایڈوانٹیج بھی انہیں حاصل ہوگا۔ ماضی میں بھی مالاکنڈ منی لاڑکانہ رہا ہے، مگر گذشتہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی صرف ایک نشست اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ اب موجودہ وقت میں حالات مکمل تبدیل ہوگئے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ مالاکنڈ کی قومی اسمبلی کی نشست کوئی بھی پارٹی مسلسل دوسری مرتبہ جیت نہیں سکی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ نشست پیپلز پارٹی کے پاس چلی جائے گی، موجودہ وقت میں بلاول بھٹو کا پلڑا بھاری نظر آرہا ہے اور بیشتر ناراض جیالے سرگرم عمل نظر آرہے ہیں، جو فیصلہ بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے بھی بھرپور تیاریاں شروع کر رکھی ہیں اور شنید ہے کہ جنید اکبر اپنی سیٹ بچانے کیلئے بھرپور مزاہمت کریں گے، کیونکہ اب بھی ان کے پاس نوجوانوں کا سرمایہ موجود ہے۔ مگر گذشتہ انتخابات اور موجودہ انتخابات میں حالات برعکس ہیں۔

پی کے 18 مالاکنڈ 1 کی نشست پر سرد جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے شکیل احمد اور پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر انجینئر ہمایوں خان کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ عصر حاضر میں مقابلہ ففٹی ففٹی نظر آرہا ہے، جبکہ متحدہ مجلس عمل کے امجد علی اور عوامی نیشنل پارٹی کے اعجاز علی بھی جیت کی دوڑ میں شامل ہیں۔ متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار امجد علی علاقے میں سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے نہایت مقبول شخصیت کے مالک ہیں، مگر پارٹی تنظیم کی جانب سے انہیں نظر اندار کیا جا رہا ہے، انہیں وہ سپورٹ حاصل نہیں جو ماضی کے امیدوار کو حاصل تھی۔ جماعت اسلامی کے اختلافات منظر عام پر نہیں آتے، مگر ذرائع کے مطابق تنظیمی عہدوں پر قابض بعض عناصر امجد علی کی راہ میں رکاؤٹیں ڈالنے کی کوشش میں مگن ہیں اور وہ خود بھی امجد علی کو ووٹ نہیں دیں گے، جبکہ ان کے خلاف پسِ پردہ مخالف کمپین چلانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ان باتوں میں کتنی صداقت ہے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا، تاہم امجد علی ایسے حالات کے باجود جوان مردی سے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں اور وہ اپنی شخصی حیثیت سے پارٹی تنظیم کے بعض عناصر کی سازشوں کو شکست دینے میں مصروف عمل ہیں۔

مسلم لیگ (ن) نے بھی اندرونی اختلافات کی وجہ سے کافی دیر انتظار کرانے کے بعد امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے، جس کے مطابق سابق وزیراعلٰی پنجاب کے مشیر عامر نواب کو قومی اسمبلی، سجاد احمد کو پی کے 18 اور ضلعی جنرل سیکرٹری گل زمان خان کو پی کے 19 کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ٹکٹ نہ ملنے کے سبب سابق ایم این اے الحاج محمد خان نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ راہیں جدا کر لی ہیں اور اب وہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے اندرونی اختلافات نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کے اندر بھی بغاوت بام عروج پر ہے۔ بیشتر کارکنوں نے کاغذات نامزدگی داخلے کرائے ہیں اور جن لوگوں کو ٹکٹ جاری ہوئے ان کے ٹکٹوں پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں اور ان کا موقف ہے کہ جن کو ٹکٹ ملے ہیں، انہوں نے پارٹی کی کوئی خدمت نہیں کی بلکہ سفارش کلچر کے تحت انہیں ٹکٹیں ملی ہیں اور وہ ان کے مقابلے میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔

قومی وطن پارٹی کے این اے 8 کے امیدوار انجینئر ظفر یاب خان نے بھی سیاسی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور مالاکنڈ کی سطح پر آج کل بڑی بڑی شخصیات قومی وطن پارٹی میں شامل ہو رہی ہیں۔ قومی نشست کیلئے ایک درجن آزاد امیدوار بھی میدان میں کود چکے ہیں، دونوں ہاتھوں سے معذور امیدوار حسین خان لوگوں کی توجہ کا باعث بنے ہوئے ہیں اور انہوں نے انتخابی کمپین کا بھی آغاز کر دیا ہے، جبکہ بیشتر لوگ انہیں سپورٹ کر رہے ہیں۔ مالاکنڈ کا سیاسی میدان چھوٹا ہے، مگر بڑے بڑے کھلاڑی اس میدان میں آچکے ہیں اور آئندہ چند روز تک بڑے بڑے جلسے شروع ہونے جا رہے ہیں، جس کے بعد پتہ لگ جائے گا کہ کس کا پلڑا بھاری ہے۔ مگر اس بار زیادہ تر لوگ خالی خولی تبدیلی اور دیگر نعروں کے مخالف ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس بار وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے، کیونکہ ماضی میں یہاں کے بڑے بڑے مسائل حل نہیں ہوئے۔ یہاں کے عوام زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ یہ علاقہ ہر دور میں نظر انداز ہوا ہے، اس بار علاقے کی ترقی اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 737135
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش