0
Monday 23 Jul 2018 11:21

پاراچنار، ساجد طوری اور سید ارشاد کے زیراہتمام الگ الگ گرینڈ جلسے

پاراچنار، ساجد طوری اور سید ارشاد کے زیراہتمام الگ الگ گرینڈ جلسے
رپورٹ: ایس این حسینی

کل 22 جولائی بروز اتوار سپورٹس کمپلیکس پاراچنار اور سول سٹیڈیم پاراچنار میں بالترتیب ساجد طوری اور سید ارشاد نے دو عظیم الشان جلسے منعقد کئے۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق ہر جلسے میں 10 ہزار کے لگ بھگ عوام نے شرکت کی۔ ایک درجن کے قریب دیگر صحافیوں کے ہمراہ راقم الحروف نے بھی دونوں جلسوں میں شرکت کی۔ تعداد کے لحاظ سے دونوں جلسے مساوی تھے۔ اگرچہ بعض لوگ ایک کو جبکہ دیگر دوسرے کو ترجیح دے رہے تھے، تاہم برابر نہ بھی ہوں تو انیس بیس کا فرق ہوگا۔

ساجد طوری کا سپورٹس کمپلیکس میں جلسہ عام: 
ساجد طوری کا جلسہ دن کو 11 بجے مین ٹل پاراچنار روڈ پر واقع سپورٹس کمپلیکس میں انعقاد پذیر ہوا۔ جو شام تقریباً 4 بجے تک جاری رہا۔ جلسے میں شیعہ سنی عمائدین کے علاوہ دس ہزار کے قریب عوام نے شرکت کی۔ اہلسنت مقبل قوم کے عمائدین نے سٹیج پر آکر ساجد طوری کو مقامی قومی لنگی پہنائی اور اپنے تعاون کا یقین دلایا۔ جلسے سے سنی عمائدین کے علاوہ شیعہ عمائدین، حاجی نوروز علی بوڑکی سابق سیکرٹری انجمن حسینیہ، حاجی ضامن حسین شنگ سابق سیکرٹری انجمن حسینیہ، ساجد طوری کے پرسنل سیکرٹری ماسٹر جلال حسین و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم این اے ساجد طوری کی خدمات کو سراہا۔ انکے بعد ساجد حسین طوری نے جلسہ عام سے خطاب کیا۔

ساجد حسین طوری:
ساجد طوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو مرتبہ عوام نے ووٹ دیکر ان پر جو اعتماد کیا، انکے اعتماد کو کسی صورت میں بھی ٹھیس نہیں پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے الیکشن میں بھی عوام ووٹ دیکر انہیں تیسری مرتبہ منتخب کریں گے۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ اس مرتبہ منتخب ہوکر اس سے بڑھکر عوام کی خدمت کریں گے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ان تمام ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل بیان کی، جو ان کے زمانے میں انجام پائے تھے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ انہوں نے پاکستان کی ساٹھ (ستر) سالہ تاریخی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ ایک اچھی روایت قائم کرتے ہوئے انہوں نے بھی اپنے منصوبوں کے علاوہ کسی امیدوار کو نشانہ تنقید نہیں بنایا۔

آئی جی سید ارشاد حسین کا سول سٹیڈیم میں جلسہ عام:
آئی جی ریٹائرڈ سید ارشاد حسین کا جلسہ بعد از ظہر 3 بجے کراخیلہ روڈ پاراچنار پر واقع سول سٹیڈیم میں شروع ہوکر شام تقریباً 6 بجے تک جاری رہا۔ جلسے کی ابتداء تلاوت کلام پاک سے کی گئی۔ اسکے بعد قومی ترانہ پیش کیا گیا، جسکے احترام میں تمام شرکائے جلسہ کھڑے ہوگئے۔ جلسے میں شیعہ سنی عمائدین کے علاوہ ہزاروں دیگر عوام نے بھی شرکت کی۔ ایک اندازے کے مطابق شرکائے جلسہ کی تعداد دس تا بارہ ہزار کے قریب تھی۔ اہلسنت کے منگل اور خروٹی قبائل (تری منگل) کے عمائدین نے سید ارشاد حسین کو کلاہ لنگی پہنائی اور اپنے اور اپنی قوم کے تعاون کا مکمل یقین دلایا۔ جلسے سے منگل قبیلے کے بزرگ حاجی جمال اور طوری بنگش قبائل کے عمائدین ریٹائرڈ منیجر حبیب حسین طوری، ریٹائرڈ پرنسپل حاجی ابرار حسین بنگش، سابق سیکرٹری انجمن حسینیہ کیپٹن ریٹائرڈ علی اکبر طوری اور کئی شعراء نے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ارشاد حسین اور انکے قبیلے کی اہلیان کرم کے لئے خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ارشاد حسین ایم این اے نہ بھی ہو، تب بھی انہوں نے اہلیان کرم کی ہر میدان میں خدمت کی ہے۔ ایم این اے بننے سے انکی عزت و وقار میں اضافہ نہیں ہوگا، بلکہ اس سے انہیں ایک نیا میدان میسر ہوگا اور وہ اہلیان کرم کی بہتر خدمت کریں گے۔ مقررین کے بعد سید ارشاد حسین نے سٹیج پر آکر قوم سے خطاب کیا۔

سید ارشاد حسین ریٹائرڈ آئی جی پولیس:
سید ارشاد حسین نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے باہمی اتفاق و اتحاد پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این اے سیٹ کی کوئی اہمیت نہیں، سب سے اہم ہمارا باہمی اتحاد و اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اور جہاں بھی ضرورت پڑی ہے، دن ہو یا رات، کسی بھی وقت اہلیان کرم نے خدمت کے لئے پکارا ہے، میں نے بلا تفریق انکی کمک کی ہے۔ چنانچہ منتخب ہوکر بلا تفریق ہر کرمیوال کی خدمت کرتا رہونگا۔ انہوں نے کہا کہ منتخب ہوکر کرم کی سطح پر ایک کمیٹی بناؤنگا اور اسکے لئے پاراچنار شہر میں دفتر کھولا جائیگا۔ جہاں عوام آکر اپنے مسائل پیش کریں گے۔ جنہیں حل کرنے کی کوشش کے علاوہ انکا پورا ریکارڈ بھی رکھا جائے گا۔ قومی سطح اور مرکزی سطح پر خصوصاً پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے یہاں کے پسے ہوئے عوام کے مسائل کو اجاگر کرتا رہونگا۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کے بعد ان کی سب سے بڑی ترجیح معیاری تعلیم ہوگی۔ یہاں اعلیٰ تعلیمی اداروں خصوصاً یونیورسٹی، میڈیکل اور کیڈٹ کالج کے قیام کی کوشش کی جائے گی۔ ترقیاتی کاموں، سمال ڈیمز کے قیام اور صحت کے اعلی مراکز کے قیام کا بھی انہوں نے اپنی تقریر میں وعدہ کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کسی  امیدوار کو ہدف تنقید نہیں بنایا۔
خبر کا کوڈ : 739798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش