0
Tuesday 21 Aug 2018 21:29

کراچی میں اسٹریٹ کرائم، 91 گروپس آپریٹ کر رہے ہیں

کراچی میں اسٹریٹ کرائم، 91 گروپس آپریٹ کر رہے ہیں
رپورٹ: ایس ایم عابدی

ایڈیشنل آئی جی کراچی اور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز ہمارے لئے چیلنج ہیں، پچھلے چند روز میں ہم نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث 811 افراد پکڑے ہیں، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 91 کریمنل گروپس شہر میں آپریٹ کر رہے ہیں اور ان گروہ میں شامل 345 کریمنلز ہم نے گرفتار کر لئے ہیں، ہم نے 756 کریمنلز کی فہرست تیار کی ہے، جن کے بارے میں ہم چھان بین کر رہے ہیں کہ وہ جیل میں ہیں یا چھوٹ چکے ہیں اور میں ان کے بارے میں مکمل رپورٹ حاصل کرونگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی بزنس فورم اور تھک ٹینک کے صدر راشد احمد صدیقی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر فرخ مظہر، میزبان راشد صدیقی، دانش خان، عفیف راشد، اختیار بیگ، مسعود نقی، محمود سلیم، صارم برنی، ڈاکٹر زبیر مرزا، ڈاکٹر عاطف، اطہر اقبال اور دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا کہ پولیس کا ہر سپاہی اپنی ذمہ داری جانفشانی سے ادا کرتا ہے، گذشتہ 5 سال میں 566 پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی ادا کرتے ہوئے شہید ہوچکے ہیں اور لاتعداد زخمی ہوئے، ان کا خاندان بھی سفر کرتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہر غلط آدمی پولیس سے ڈرے اور اچھا آدمی اپنے کام کیلئے بلاخوف و خطر پولیس کے پاس آئے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز ہمارے لئے چیلنج ہیں، جولائی اور اگست کے مہنیوں میں اسٹریٹ کرائم کی تعداد بڑھی ہے لیکن گذشتہ تین سے چار روز میں کمی آئی ہے، ہم پولیس کو ایسا بنائیں گے کہ وہ تھانے یا سڑکوں پر خوف و ہراس نہ پھیلائے بلکہ مسئلے کو سمجھے اور حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کونسلنگ سینٹر بنایا جا رہا ہے، تاکہ ہم اپنا گھر پہلے بہتر بناسکیں، ہمیں پہلے اپنے گھر کے دشمن سے لڑائی کرنی ہے، چند خراب لوگ پورے پولیس ڈیپارٹمنٹ کیلئے باعث شرم ہیں، ہمیں پولیس قوانین میں تبدیلیاں لانی ہیں اور اس کیلئے ہم سی پی ایل سی، ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر سمیت تمام تجارتی و صنعتی ایسوسی ایشنز سے مشاورت کریں گے، ہم کراچی کو مزید پرامن بنائیں گے۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ عیدالاضحیٰ پر آلائشیں سڑکوں پر نہ پھینکیں اور گوشت ڈی فریزر میں بھر کر نہ رکھیں بلکہ غریبوں میں تقسیم کریں۔ راشد احمد صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ امیر احمد شیخ ایک ایماندار پولیس افسر ہیں اور انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کی حیثیت سے شہر میں مثالی کام کئے۔ دانش خان نے کہا کہ کراچی کو ایک سچا اور لگن سے کام کرنے والا پولیس افسر ملا ہے اور ان کی موجودگی میں شہر قائد میں تبدیلیاں نظر آئیں گی۔

عبدالباسط موندیا نے کہا کہ کہ امیر شیخ نے کراچی میں ٹریفک قوانین کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور کار چلانے والوں کیلئے سیٹ بیلٹ باندھنا اور موٹر سائیکل سواروں کیلئے ہیلمٹ پہننے کی پابندی عائد کرنا بہتر اقدام تھا جبکہ انہوں نے کمپیوٹرائزڈ چالان کا بھی اجراء کیا اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف چالان ان کے گھر پہنچ جاتا، لیکن کچھ غلط لوگوں کی وجہ سے یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا۔ مسعود نقی نے کہا کہ امیر شیخ کی بہترین کارکردگی انہیں اجاگر کرتی ہے اور عام شہری بھی یہ چاہتا ہے کہ معاشرے میں بھلائی ہو۔ زبیر چھایا نے کہا کہ شہر میں 60 فیصد گاڑی چلانے والوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے اور بطور ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ نے قوانین کی سخت پابندی کرائی، یہ ایک بہتر کام تھا لیکن شائد دوسرے پولیس افسران کو پسند نہیں آیا۔ اختیار بیگ نے کہا کہ ڈاکٹر امیر شیخ کی ایمانداری، پروفیشنل ازم اور کارکردگی پر ہمیں اعتماد ہے۔ فرخ مظہر نے کہا کہ ملک میں تبدیلی آئی ہے، اسی طرح محکمہ پولیس میں بھی تبدیلی آرہی ہے اور ہم اس تبدیلی میں امیر شیخ کے ساتھ ہیں۔ عفیف راشد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ڈاکٹر امیر شیخ کو مکمل سپورٹ کرے گی، تاکہ وہ اس شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر رکھ سکیں، ان کی جامع پالیسیاں نہ صرف شہر کراچی بلکہ پولیس کیلئے بھی مفید ثابت ہونگی۔
خبر کا کوڈ : 745784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش