0
Thursday 30 Aug 2018 17:27

ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کیخلاف لاہوری تڑپ اٹھے، جگہ جگہ احتجاج

ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کیخلاف لاہوری تڑپ اٹھے، جگہ جگہ احتجاج
لاہور سے ابوفجر کی رپورٹ

ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کیخلاف لاہوری تڑپ اٹھے، شہر بھر میں جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ طلبہ تنظیمیں، مذہبی جماعتیں اور سیاسی گروہوں نے بھی احتجاج میں حصہ لیا جبکہ یہ سلسلہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ لاہور میں وحدت روڈ پر اسلامی جمعیت طلبہ سائنس کالج کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کیخلاف ریلی نکالی گئی، جو بھیکے وال موڑ پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہالینڈ حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ فوری بند کروائے۔ دوسری جانب جامعہ نعیمیہ کی جانب سے بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جو گڑھی شاہو سے کوئیں میری کالج روڈ سے ہوتی ہوئی لاہور پریس کلب پہنچی۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی اور ہالینڈ حکومت کو توہین رسالت (ص) سے باز رہنے کا کہا۔ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا انعقاد آزادی اظہار نہیں بلکہ توہین مذہب ہے، جس کی کوئی بھی مذہبی رہنما اور مذہبی عقائد اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کی حفاظت ہی ہمارا ایمان ہے، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے گستاخانہ خاکوں کے انعقاد کو نوٹس لیں اور دنیا کو عالمی جنگ سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ شان رسالت (ص) میں گستاخی کسی صورت قبول نہیں، ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے بھی گستاخانہ خاکوں کی مذمت کی۔ وہ مسیحی، سکھ اور ہندو رہنماؤں کے ہمراہ لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سکھ رہنما سردار بشن سنگھ کا کہنا تھا کہ پیغمبر اور اولیاء سب کے مشترک ہوتے ہیں، ان کی توہین کی کوئی مذہب اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کے اس معاملے پر پاکستان کی پوری سکھ برادری اپنے مسلمان بھائیوں کے شانہ بشانہ ہے۔ مسیحی رہنما پادری شاہد معراج کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسیحی برادری بھی گستاخانہ خاکوں کیخلاف مسلمانوں کیساتھ ہی سراپا احتجاج ہے، کسی کو بھی کسی مذہب کے مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ہالینڈ کی حکومت خاکوں کے مقابلے کو رکوانے کیلئے اقدامات کرے، اگر ہالینڈ کی حکومت ایسا نہیں کرتی تو اس کا سفارتی بائیکاٹ کیا جائے۔ ہندو رہنما بھگت لال کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی مذہب کسی کے بھی مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔

انجمن طلباء اسلام کے کارکنوں نے بھی ہالینڈ حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور گستاخانہ خاکے رکوانے کا مطالبہ کیا۔ آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا) کے زیر اہتمام ہالینڈ میں حضور پاک (ص) کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے اعلان کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایپکا کے صوبائی صدر حاجی محمد ارشاد چودھری نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس موقع پر حاجی فضل داد گجر، لالہ محمد اسلم، ذوالفقار بھٹی و دیگر نے کہا کہ حضور (ص) کی شان اقدس کی حفاظت کیلئے ہمیں جانوں کے نذرانے بھی دینا پڑے تو دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو ہالینڈ حکومت کے اس ناپاک جسارت کیخلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھنے پر خراج تحسین پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ ہالینڈ کے سفارت خانہ کو فوری طور پر بند کیا جائے، اس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور ہالینڈ مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔

ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے کارکنوں نے ہالینڈ پارلیمنٹ کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی شیطانی نمائش کے اعلان کیخلاف لاہور اخبار مارکیٹ کے باہر لوہاری گیٹ میں قائد ورلڈ پاسبان علامہ ممتاز اعوان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور زبردست نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے مختلف کتبوں کیساتھ ایک بڑا بینر بھی اٹھا رکھا تھا، جس پر ناموس محمدؐ کے تحفظ کی قسم پنپنے نہ دینگے کوئی غدار مصطفیٰ، ہماری جان ناموس رسالت پر قربان و دیگر نعرے درج تھے۔ ادھر سوشل میڈیا پر بھی ہالینڈ کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی خصوصی مہم بھی چلائی جا رہی ہے، جس میں شہریوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ ہالینڈ کی اشیاء کا مکمل بائیکاٹ کر دیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق اگر ہالینڈ حکومت گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ نہیں رکواتی تو اس کیلئے معاشی بحران دروازے پر کھڑا ہے۔
خبر کا کوڈ : 747046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش