QR CodeQR Code

ٹرمپ کا چین پر الزام

29 Sep 2018 11:30

اسلام ٹائمز: ٹرمپ کے الزامات کے جواب میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر عمل کیا ہے، یہ چینی خارجہ پالیسی کی روایت ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے اور نہ ہی ہم ایسا کرینگے، ہم چین پر غیر منصفانہ الزامات قبول نہیں کرسکتے ہیں۔


تحریر: طاہر یاسین طاہر

تقدیر امریکہ کو نئے زاویے دکھانے کا اردہ کرچکی ہے۔ ٹرمپ کی شکل میں امریکی صدر کی ہیجانی حالت اپنی جگہ مگر عالمی فورمز پر اس کی بے ربط باتیں کسی بھی طرح امریکی منصوبہ بندی کا حصہ نہیں لگتیں، بلکہ ٹرمپ اپنی عادت اور جارحیت کے سبب دنیا بھر کے لئے تکلیف کا سبب بن رہا ہے۔ یہاں منصوبہ بندی سے مراد وہ سفارتی زبان و بیان ہے، جس پر امریکہ ہمیشہ بڑی محنت کرتا آیا ہے۔ یہ امریکی سفارتی محنت ہی ہوتی ہے، جس نے آج تک دنیا میں امریکہ کو سپر پاور بنایا ہوا ہے۔ کیسے روس کو امریکہ نے پہلے سرد جنگ میں ٹف ٹائم دیا اور بعد ازاں اسے پاکستان کے ساتھ مل کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، یہ تاریخ کے اوراق میں رقم ہوچکا ہے۔ دراصل امریکی تاریخ یہ ہے کہ وہ اپنے طاقتور ٹارگٹس کی جانب بڑی ہوشمندی اور سفارتی آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے بڑھتا ہے، جبکہ کمزور ٹارگٹس کو براہ راست اپنی لپیٹ میں لیتا ہے اور اس کا برملا اظہار بھی کرتا ہے۔

سرد جنگ کے زمانے میں روس امریکہ کا ہم پلہ تھا، اس حوالے سے امریکہ نے بڑی پیش بندی کی اور آخر کار نتیجہ اپنے حق میں کیا۔ مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کس طرح اپنے اہداف کی طرف بڑھتا چلا آرہا ہے اور کیا طریقہ کار اپنایا ہوا ہے، وہ بھی آشکار ہے۔ عرب بہار کو کیسے پلٹا دیا، اس پر بھی حیرت نہیں، لیکن اب ٹرمپ جس طرح براہ راست قریب قریب پوری دنیا کو دھمکی آمیز لہجے میں مخاطب کرتے ہیں، یہ کبھی بھی امریکہ کا اظہاریہ نہیں رہا۔ کم از کم میرا مطالعہ یہی بتاتا ہے اور مجھے اپنے مطالعے کی کم وسعتی کا ادراک بھی ہے۔ تاریخ کے طاقتوروں کا طریقہ یہی رہا کہ اپنے جیسے کو ساتھ ملا کر کمزوروں کو غلام بنا لیا جائے۔ دنیا کے منصوبہ ساز تسلیم کر رہے ہیں کہ آئندہ کے نقشے پر چین کی شکل میں ایک بڑی طاقت ظہور کرے گی۔ کچھ تھینک ٹینک تو چین کو ابھی سے دنیا کی دوسری سپر پاور تسلیم کرنے کے حق میں اعداد و شمار بھی فراہم کرتے ہیں۔

ہم دیکھتے ہیں کہ ٹرمپ نے جب سے اپنی صدارتی مہم شروع کی تھی، اس کی بنیاد ہی تعصب اور ہیجان خیزی پر رکھی گئی تھی اور بے شک ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی اپنے متعصبانہ رویوں کا کھل کر اظہار بھی کیا۔ ممالک سے لے کر مذاہب تک سب ٹرمپ کی جارحانہ زبان کی زد میں ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ کا تکبر امریکہ کو لے ڈونے گا اور بلاشبہ دنیا کے حق میں یہی بہتر ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین امریکہ کے مستقبل قریب میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں دخل اندازی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بات عالمی رہنماؤں کے سامنے نیویارک میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ مجھے جیتنے نہیں دینا چاہتے، کیونکہ میں پہلا امریکی صدر ہوں جس نے کاروباری مسئلے پر انہیں چیلنج کیا ہے۔ تاہم، ٹرمپ نے اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

ٹرمپ کے الزامات کے جواب میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر عمل کیا ہے، یہ چینی خارجہ پالیسی کی روایت ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے، ہم چین پر غیر منصفانہ الزامات قبول نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چین پر امریکی انتخابات میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ گذشتہ ماہ، امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائسر جان بولٹن نے کہا تھا کہ روس، شمالی کوریا، ایران اور چین امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

اس سے قبل امریکہ نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکی انتخابات میں روس نے سائبر مداخلت کی اور انتخابی پروگرام کو ہیک کرکے نتائج میں ردوبدل کر دیا تھا، جبکہ روس نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ حیرت انگیز طور پر خود کو دنیا کی جدید تک ٹیکنالوجی کا مالک سمجھنے والا امریکہ جب اس نوع کے الزامات کا اعادہ کرتا ہے تو عام اذہان بھی ان الزامات کو تسلیم کرنے میں دقت محسوس کرتے ہیں۔ سامنے کی بات ہے کہ امریکہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرتا ہے۔ چین بھی کرتا ہوگا اور روس بھی کرتا ہے۔ اسی طرح دیگر ممالک بھی اور ایک دوسرے پر الزامات بھی عائد کئے جاتے رہتے ہیں۔ لیکن اب امریکہ جان چکا ہے کہ اس کا عسکری حریف چین ہے۔ اب امریکی توجہ چین کی طرف ہے۔ بھارت کی پشت پر امریکہ موجود ہے، جبکہ چین، پاکستان اور روس کا نیا اتحاد دنیا میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں معاون ہوگا۔ ٹرمپ اپنے ذہنی خلجان کے باعث کہیں جاتے جاتے دنیا کے لئے کوئی تباہ کن مسئلہ کھڑا نہ کر جائے۔


خبر کا کوڈ: 752787

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/752787/ٹرمپ-کا-چین-پر-الزام

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org