0
Tuesday 9 Oct 2018 20:37

پاراچنار، نئے فوجی جنرل اسد کی کرم کے عمائدین سے پہلی ملاقات

پاراچنار، نئے فوجی جنرل اسد کی کرم کے عمائدین سے پہلی ملاقات
رپورٹ: ایس این حسینی

سابقہ جنرل نعمان بشیر کا کچھ عرصہ قبل یہاں سے تبادلہ ہوگیا تھا، جن کی جگہ پر جنرل اسد صاحب کو کرم کے لئے نئے جرنیل کی حیثیت سے تعینات کیا گیا۔ جنہوں نے تقرری کے بعد گذشتہ روز پہلی مرتبہ یہاں کے فوجی اور سول حکام نیز مقامی شیعہ سنی مشران و عمائدین بشمول ممبران و اراکین انجمن حسینیہ و تحریک حسینی کا ایک نمائندہ اجلاس طلب کیا۔ پروگرام ٹھیک 11 بجے ایف سی MESS میں شروع ہوا۔ جنرل صاحب نے اپنی تقریر میں اس علاقے اور یہاں کے مہذب اور تعلیم یافتہ عوام کے کردار نیز یہاں کے پرامن ماحول کو بیحد سراہا۔ انہوں نے کہا کہ میں بریگیڈیئر اختر علیم کے ساتھ ملکر کرم کی ترقی و خوشحالی کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھوںگا۔

اسکے بعد مشران و عمائدین نے بھی کرم کی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے باری باری اپنی رائے اور مطالبات پیش کئے۔ سیکرٹری انجمن حسینیہ حاجی نور محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم بھر میں بالعموم جبکہ پاراچنار شہر میں بالخصوص پانی اور بجلی کا شدید مسئلہ درپیش ہے۔ چنانچہ جنرل صاحب اس حوالے سے خصوصی دلچسپی لیکر بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کرکے عوام کے دل جیت لیں۔ اسکے بعد تحریک حسینی کے صدر مولانا یوسف حسین جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نئے جنرل صاحب کو یہاں آنے پر خوش آمدید کہتے اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ انہوں نے جنرل صاحب اور شیعہ سنی عمائدین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آپس کے کچھ مسائل ہیں، جنہیں ہم خود کسی صورت میں حل نہیں کرسکتے۔ اسکا واحد حل یہ ہے کہ جرنیل صاحب ہمیں آمنے سامنے بٹھا کر دونوں فریقوں کی شکایات اور گلے شکوے سنیں اور پھر وہی منصف اور ایمپائر کا کردار کرتے ہوئے ہمارے مابین فیصلہ صادر کریں۔

انجمن فاروقیہ کے سابق سیکرٹری حاجی بخت جمال نے کہا کہ مری معاہدے اور کاغذات مال کی روشنی میں ہمارے مابین اراضی کے تنازعات کا حل نکالا جائے اور تمام بنجر زمینوں کو تقسیم کیا جائے۔ دیگر اہلسنت عمائدین نے جنرل صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکے علاقے نہایت پسماندہ ہیں، لہذا ان کے لئے تعلیم اور پانی کے مسائل پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گرلز سکولوں میں فیمیل سٹاف کی غیر موجودگی کی وجہ سے سکول طالبات سے مکمل طور پر خالی ہوچکے ہیں۔ لہذا ہمارے سکولوں میں فیمیل اساتذہ کی تقرریاں کرائی جائیں۔

اس کے بعد تحریک حسینی کے نائب صدر اور ممبر سپریم کونسل حاجی عابد حسین جعفری نے کہا کہ ہم نے فوجی اور سول حکام کے ساتھ منعقدہ اجلاسوں میں بار بار یہ مطالبہ دہرایا ہے، جبکہ جنرل حسن اور جنرل عباسی نے اس حوالے سے ہمارے ساتھ وعدہ بھی کیا تھا کہ کرم کے تنازعات کے مستقل حل کے لئے ایک اعلیٰ عدالتی کمیشن تشکیل دی جائے گا، جبکہ اس حوالے سے ہمیں خوشخبری بھی سنائی گئی تھی، تاہم اس پر آج تک کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ لہذا آج موجودہ جنرل صاحب کے سامنے ایک بار پھر وہی مطالبہ دہرانا چاہیں گے کہ کرم کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ اراضی کی منصفانہ تقسیم کے لئے ایک آزاد عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے، جو کاغذات مال کی روشنی میں بلا امتیاز ہر فریق کو اپنا حق دلا دیں اور اسکے بعد ان شاء اللہ صدیوں میں بھی شیعہ اور سنیوں کے مابین کوئی قومی لڑائی نہیں ہوگی۔ ہاں ذاتی دشمنیاں اور دیگر چھوٹے بڑے تنازعات خود شیعوں اور سنیوں کے اندر بھی وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ مگر اس کمشن کی وجہ سے بڑے اور خونریز تصادم سے بچا جاسکتا ہے۔

انجمن حسینیہ کے سابق سیکرٹری حاجی نوروز علی نے اپنے گاؤں بوڑکی کے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بوڑکی کے عوام کے لئے پانی ایک نہایت شدید مسئلہ ہے۔ لہذا جرنیل صاحب اس حوالے سے خصوصی قدم اٹھائیں۔ اس کے بعد جنرل اسد صاحب نے مقررین کی آراء پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام مطالبات کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی، تاہم اس حوالے سے آپکے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام آراء و تجاویز میں سے مولانا یوسف حسین اور حاجی عابد حسین کی تجاویز کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ بیشک کرم کے مسائل کا واحد حل یہی ہے۔ انہوں نے کرم میں ایک کیڈٹ کالج کی منظوری کا بھی اعلان کیا، تاہم انہوں نے عمائدین سے کہا کہ اس سلسلے میں آپ لوگوں کی ہم آہنگی اور اتفاق ضروری ہے۔

جس پر بعد میں حاجی عابد حسین اور مولانا یوسف حسین نے انہیں بریف کرتے ہوئے بتایا کہ کیڈٹ کالج ایک ایسے مقام پر بنایا جائے، جہاں حکومت کی رٹ ہر وقت قائم ہو۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اپر کرم اسکے لئے نہایت موزون مقام ہے، کیونکہ طول تاریخ میں بالخصوص گذشتہ 11 سالوں میں شدید کشیدہ حالات میں بھی یہاں حکومت کی رٹ کو کسی نے چیلیج نہیں کیا، جبکہ دیگر تمام ایجنسیوں سمیت کرم کی دو تحصیلوں یعنی لوئر کرم اور سنٹرل کرم میں حکومت کی بجائے طالبان کی رٹ قائم تھی۔ چنانچہ کیڈٹ کالج کے لئے موزون ترین مقام اپر کرم ہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 754678
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش