1
0
Monday 22 Oct 2018 02:06

کیا کراچی کی قسمت تبدیل ہونے جا رہی ہے؟

کیا کراچی کی قسمت تبدیل ہونے جا رہی ہے؟
رپورٹ: ایس ایم عابدی

شہر قائد میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان شراکت اقتدار کے وقت کراچی کے لئے خصوصی پیکیج دینے کا وعدہ پورا کرنے میں تحریک انصاف کی حکومت پر عزم نظر آتی ہے اور کراچی پیکج کے حوالے سے کام خصوصی بنیادوں پر جاری ہے۔ اس سے قبل گورنر سندھ بھی کراچی پیکج کے حوالے سے عندیہ دے چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے کراچی کے لئے تجویز کردہ پیکج میں پہلی ترجیح شہر کے انفرا اسٹرکچر اور ماسٹر پلان کو دی گئی ہے، جس کے لئے پانی، عوام کی تفریح کے لئے پارکس، ٹرانسپورٹ اور گورنر ہاوس میں تعمیرات کو اہمیت دی جائے گی۔ تحریک انصاف کے مجوزہ کراچی پیکج کے مطابق شہر میں صاف اور گندے پانی کو سمندر برد کرنے کے نظام کو بہتر بنانا، گندے پانی کو صاف بنانے کے لئے ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب اور سولڈ ویسٹ ری سائیکلنگ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ کراچی پیکج میں صاف پانی کی فراہمی کے لئے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن، پپری پمپنگ اسٹیشن کی توسیع، کے فور، کے فائیو، حب ڈیم، سمندر کے کھارے پانی کو میٹھے میں تبدیل کرنے کے منصوبے سمیت مقامی آر او پلانٹس بھی تجویز کا حصہ ہیں۔

کراچی کے لئے خصوصی پیکج میں عوام کی تفریح کے لئے ہالاجی اور منچھر جھیل کو سیاحتی مقام بنانے اور کراچی چڑیا گھر، سفاری پارک، کیرتھر نیشنل پارک، کلری، ہالاجی لائن پر کام بھی شامل ہے۔ کراچی پیکج میں اربن فاریسٹ کی تعمیر بھی شامل ہے جب کہ ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بس سروس اور کراچی سرکلر پیکیج میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گورنر ہاوس میں آرٹ اینڈ کلچر کمپلیکس کی تعمیر بھی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں سے ملاقات میں کراچی میں تجویز کردہ پلان پر عملدرآمد کے لئے ایک ٹاسک فورس قائم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ گزشتہ دنوں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور مئیر کراچی وسیم اختر کی ملاقات سے کراچی کے شہریوں نے پھر امیدیں باندھ لیں ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور بلدیہ عظمی کراچی کا یکجا ہونا شہر کے مفاد میں قابل قدر ہے، جبکہ کراچی کے شہری فوری طور پر کچرا فری سٹی پیکیج کے منتظر دکھائی دیتے ہیں، ان کا دوسرا مطالبہ شہر کو پانی کی فراہمی اور سیوریج کے مسائل کا ہے دیگر ترقیاتی پیکیج بعد میں دیئے جاسکتے ہیں لیکن کراچی کو پہلے کچرا فری اور سیوریج کی گند دور کرنے کا ریلیف پیکیج دیا جائے۔

کئی سالوں سے کچرے کے ڈھیر اور سیوریج کی بدترین صورتحال میں زندگی گزارنے والے کراچی کے شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دیگر ترقیاتی پیکیج کو فی الوقت موقوف کرکے پہلے شہر سے کچرے کے ڈھیر کو صفر کرنے اور صفائی ستھرائی کی صورتحال کو معمول کے مطابق بنانے اور سیوریج مسائل دور کرنے کے حوالے سے پیکیج کا اجراء کریں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کراچی کچرا سٹی کے نام سے پہچانا جانے لگا ہے، کراچی میں موجود کچرے کو نہ تو بلدیاتی ادارے اٹھا پا رہے ہیں اور نہ ہی سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ، جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے ہیں معاملات بدتر ہونے کے ساتھ شہر میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں، اسی طرح سندھ حکومت کے براہ راست کنٹرول میں چلنے والا واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سیوریج مسائل کے حل میں ناکام دکھائی دیتا ہے۔

شہریوں کے مطابق شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ کرنے میں سیوریج گندگی کا بہت بڑا ہاتھ ہے، سیوریج کی گندگی بڑی بڑی سڑکوں کو کھا گئی ہے، اب مناسب یہ ہی دکھائی دے رہا ہے کہ پہلے اس سلسلے میں ایک پیکیج متعارف کروایا جائے تاکہ شہر کی بدنما شکل بہتر ہوسکے، اس کے بعد ترقیاتی کاموں کا جال بچھے تو مناسب لگے گا۔ اس ضمن میں شہری حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ انفرا اسٹرکچر اس وقت تک بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوسکتا جب تک شہر میں صفائی ستھرائی کے معاملات جوں کے توں رہیں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے گزارش کی ہے کہ جب عام شہری ہوتے ہوئے وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ شہر میں پہلے صفائی اور بعد میں ترقیاتی عمل سر انجام دیا جانا چاہیئے تو انہیں اور ان کے وزارت بلدیات کو بھی یہ بات سمجھ میں آنی چاہیئے اور بغیر وقت کے ضیاع کے اس ضمن میں مناسب اقدامات ہونے چاہیئں۔
خبر کا کوڈ : 757162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

اللہ کرے کہ اہلیان کراچی کو بھی سکھ کا سانس نصیب ہو
ہماری پیشکش