0
Sunday 28 Oct 2018 21:20

پاراچنار، چہلم کے حوالے سے مقامی سرکار کا شیعہ سنی عمائدین کیساتھ مشترکہ جرگہ

پاراچنار، چہلم کے حوالے سے مقامی سرکار کا شیعہ سنی عمائدین کیساتھ مشترکہ جرگہ
رپورٹ ایس این حسینی

کل 17 صفر کو مجالس کی سکیورٹی کے حوالے سے ڈی سی کرم اور بریگیڈیئر جناب اختر علیم کی سربراہی میں شیعہ سنی عمائدین کا ایک نمائندہ جرگہ منعقد ہوا، جس میں چہلم امام حسین علیہ السلام کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر بریگیڈیئر پاک فوج جناب اختر علیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؑ کسی فرقہ یا فرد کے نہیں بلکہ سب کے ہیں۔ اس میں اس بات کی گنجائش نہیں کہ مسلمانوں کے عظیم پیغمبر رسول اللہ (ص) کا نواسہ ہوکر وہ فقط مسلمانوں کے امام ہیں بلکہ انسانیت کو نجات دیکر انہوں نے ہر قوم کو اپنا بنا لیا۔ انجمن حسینیہ کے قائم مقام سیکرٹری کیٹن ریٹائرڈ سید حسین نے کہا کہ کرم میں شیعہ اور سنیوں کے مابین مذھب کی بنیاد پر کوئی مسئلہ موجود نہیں، بلکہ یہاں تمام مسائل زمینوں اور پہاڑوں پر ہیں۔ چنانچہ حکومت کو چاہیئے کہ ہمارے تمام تر مسائل کو جلد از جلد مری معاہدے کی روشنی میں حل کروائے۔

مولانا یوسف حسین جعفری نے خطاب کرتے ہوئے امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے محرم کے دوران بہترین حفاظتی اقدامات کرنے پر کرم انتظامیہ بالخصوص پاک فوج کے بریگیڈیئر کا بہت شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکام نیز عمائدین کی توجہ اس بات کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ہم سب مسلمان و آپس میں بھائی بھائی ہیں اور مسلمان ہونے کے ناطے کسی کو کسی کے حق و حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کا حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بار بار حکام کو یہ بات گوش گزار کرائی ہے کہ کرم میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ تمام مسائل کی بنیاد اراضی اور شاملات کے مسائل ہیں۔ انہوں ںے مطالبہ کیا تمام متنازعہ زمینوں اور شاملات کا جلد از جلد حل نکالا جائے۔

صدہ سے تعلق رکھنے حاجی سلیم خان نے کہا کہ موجودہ پروگرام امام حسین کے چہلم کے حوالے سے ہے۔ چنانچہ اس موقع پر کسی اور موضوع کا چھیڑنا مناسب نہیں ہوگا۔ تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ کرم کے تمام تر مسائل کی بنیاد اراضی اور شاملات کی عدم تقسیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجمن کے نمائندے نے جو تقریر کی۔ اسکی روشنی میں چاہیئے کہ چہلم کے بعد ہم تمام فریق آپس میں بیٹھ جائیں اور مسائل کا صحیح حل نکالیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ خود لڑنے والے نہیں بلکہ ہمیں ایک بیرونی دشمن نے لڑایا تھا۔

ڈی سی کرم محمد زبیر نے عمائدین سے اپنے خطاب کے دوران امام حسینؑ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز مولانا محمد علی جوہر کی اس شعر سے کیا۔
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد

انہوں نے کہا کہ امام حسین قتل ہوکر بھی آج تک مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہیں، جبکہ یزید چند روز زندہ رہ کر ابداً ہلاک اور نابود ہوگیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں مولانا یوسف حسین کی جانب سے اٹھائے جانے والے نکات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اہلیان کرم کے تمام متصادم فریقوں کے مسائل کا حل سرکاری ریکارڈ اور معاہدہ مری کے مطابق شاملات کی تقسیم میں پنہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے بعد اسی بات کو آگے بڑھا کر مشکلات کا حل نکالا جائے۔

اس موقع پر سنی اقوام کے مشر حاجی بخت جمال اور حاجی سلیم خان نے بھی مری معاہدے کی رو سے شاملات کی تقسیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام تر تنازعات کا واحد حل مری معاہدہ ہے۔ حلقہ این اے 45 سے کامیاب ہونے والے ایم این اے حاجی منیر خان اورکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ سنی کے مابین کوئی بنیادی مسئلہ نہیں، بلکہ بیرونی دشمنوں نے علاقے میں مداخلت کرکے ہمیں آپس میں لڑایا۔ انہوں نے فریقین کو بیرونی دشمنوں سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی سفارش کی۔
خبر کا کوڈ : 758288
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش