QR CodeQR Code

کراچی پولیس نے ناقص کارکردگی کا ملبہ نجی سکیورٹی کمپنیوں پر ڈال دیا

22 Jan 2019 20:30

اسلام ٹائمز: کراچی پولیس چیف نے یہ اعتراف کیا تھا کہ علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ملزمان کی سی سی ٹی وی کیمرے سے شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ کیمرے انتہائی ناقص معیار کے ہیں۔ بجائے اس کے کہ پولیس حکام تفتیشی عمل کو جدید خطوط استوار کرتے ہوئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں، انہوں نے روایتی طرز عمل کو اختیار کرتے ہوئے نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈ کو حراست میں لے لیا اور کئی ہفتے گذر جانے کے باوجود تاحال اس کو رہا نہیں کیا گیا۔


رپورٹ: ایس ایم عابدی

کراچی پولیس نے اپنی ناقص کارکردگی کا نزلہ نجی سکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز پر گرانا شروع کر دیا ہے، ہائی پروفائل کیسز میں ملوث ملزمان کی نشاندہی نہ ہونے کے باعث سکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز کو حراست میں لیا جانا معمول بن گیا ہے، زیر حراست گارڈز سے دوران تفتیش انتہائی نازیبا رویہ اختیار کیا جاتا ہے اور ان کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ پولیس کی مرضی کے مطابق اپنا بیان ریکارڈ کرائیں، بصورت دیگر ان کو مذکوہ کیس میں ملوث قرار دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں گذشتہ دنوں میں ہونے والے چند ہائی پروفائل کیسز میں پولیس کی تفتیش اب تک ابتدائی مراحل سے آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔ کراچی پولیس چیف امیر احمد شیخ نے گذشتہ دنوں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ملزمان کی سی سی ٹی وی کیمرے سے شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے، کیونکہ کیمرے انتہائی ناقص معیار کے ہیں۔ بجائے اس کے کہ پولیس حکام تفتیشی عمل کو جدید خطوط استوار کرتے ہوئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں، انہوں نے روایتی طرز عمل کو اختیار کرتے ہوئے نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈ کو حراست میں لے لیا اور کئی ہفتے گذر جانے کے باوجود تاحال اس کو رہا نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ وقوعہ کے وقت مذکورہ سکیورٹی اہلکار بنگلے کے اندر موجود تھا اور جیسے ہی اس نے دروازہ کھولا، اس وقت ملزمان واردات کرکے جاچکے تھے اور یہ چیز سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی عیاں ہے، لیکن اس کے باوجود سکیورٹی گارڈ کو پولیس نے اپنی حراست میں لے رکھا ہے۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جب کسی واردات کے بعد پولیس نے اپنی ناقص کارکردگی کا ملبہ نجی سکیورٹی کمپنیوں میں ڈالا ہو۔ ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات میں نجی سکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز کو حراست میں لیا گیا، جن پر بعد میں کوئی بھی الزامات ثابت نہیں ہوسکا۔ اس کے برعکس شہر میں جب امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش تھی، اس وقت بھی نجی سکیورٹی کمپنیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ شہر میں مستقل قیام امن کے لئے اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں۔

حال ہی دہشت گردوں کی جانب سے چائنیز قونصلیٹ پر حملے کے دوران بھی ایک نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز نے سب سے پہلے ملزمان کو اپنا نشانہ بنایا اور انتہائی جانفشانی کے ساتھ حملہ ناکام بناکر ملک کو بڑے نقصان سے بچایا۔ پولیس کی طرف سے تواتر کے ساتھ نجی سکیورٹی کمپنیوں کے خلاف اس طرح کی کارروائیوں سے ان کا مورال ڈاون ہوا ہے، کیونکہ تمام تر قانونی کارروائیاں پوری کرکے ان کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔ کسی واردات یا واقعہ کے وقت اگر کوئی گارڈ وہاں موجود ہوتا ہے تو اس سے تفتیش ضرور کی جانی چاہیئے، لیکن سکیورٹی گارڈز کو ملزم کے طور پر پیش کرنا نجی سکیورٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کے لئے زہر قاتل ثابت ہوسکتا۔ ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار نے اپنا اور اپنی کمپنی کا نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس کی جانب سے ہمیشہ ہمارے گارڈز سے اسی طرح کے رویئے کا مطاہرہ کیا جاتا ہے۔

یہ بات درست ہے کہ کسی بھی جگہ کوئی بھی شخص کسی بھی واقعہ میں ملوث ہوسکتا ہے، جس کی تفتیش کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے اور تمام سکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز اس میں تعاون کرتے ہیں، لیکن تفتیش کے نام پر گارڈز کو ایک لمبے عرصے تک حراست میں رکھنا کہاں کا انصاف ہے، یہ ہمارے گارڈز ہی ہوتے ہیں جو پولیس سے بھی پہلے موقع پر اپنی ذمہ داری انجام دیتے ہیں اور پولیس انہی کو ملزم کی طرح حراست میں رکھ کر تمام سکیورٹی کمپنیوں پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیتی ہے۔ نجی سکیورٹی کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار کے موقف اور کراچی پولیس کی روش کو دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ کراچی پولیس آج تک کسی بھی ایک ہائی پروفائل کیس کو نتیجہ خیز بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے، تفتیش کا روایتی طریقہ کار اپنانے اور موقع پر موجود افراد کو ہی ملزم بنانے سے نہ صرف جرم انجام دینے والے کو سزا نہیں ملتی، جس سے اس کو شہ ملتی ہے اور وہ مزید جرائم کرنے کیلئے آمادہ رہتا ہے، لہٰذا کراچی پولیس کو اپنی روش تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ساتھ یہ حکومت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پولیس کو سائنٹیفیک بنیادوں پر تربیت دینے کیلئے اپنے وسائل استعمال کرے، تاکہ کراچی ایک بار پھر امن کا گہوارہ بن سکے۔


خبر کا کوڈ: 773603

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/773603/کراچی-پولیس-نے-ناقص-کارکردگی-کا-ملبہ-نجی-سکیورٹی-کمپنیوں-پر-ڈال-دیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org