1
Tuesday 29 Jan 2019 11:28

ہنسنا منع ہے۔۔۔۔۔۔ صرف مسکرایئے

ہنسنا منع ہے۔۔۔۔۔۔ صرف مسکرایئے
تحریر: اسماء طارق، گجرات
 
آئین کی رو سے اس دنیا میں انواع و اقسام کے مرد و خواتین پائے جاتے ہیں، آیئے ان میں سے چند کا یہاں تذکرہ کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر مرد تین طرح کے ہوتے ہیں اور یہی تین قسمیں گھوم پھر کر ساری دنیا میں ملیں گی۔ اس میں پہلی قسم کے پاس دماغ بیش بہا مقدار میں پایا جاتا ہے، یقیناً جب عقل بانٹی جا رہی ہوگی تو یہ قطار میں سب سے آگے ہونگے۔ شاید اسی لئے یہ ہر معاملے میں اپنی عقل استعمال کئے بغیر رہ نہیں سکتے، کیونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے زیادہ کوئی عقل مند اس دنیا میں ہے ہی نہیں اور اسی وجہ سے یہ دوسروں سے مشورہ لینا انتہائی ناپسند کرتے ہیں۔ یہ لوگ لڑائی جھگڑوں میں ہتھیار نہیں دماغ استعمال کرتے ہیں اور  دشمن کو اپنی شاطر چالوں سے دھول چٹاتے ہیں۔ اس قسم کو دوسروں سے کام لینا خوب آتا ہے اور اسی لئے یہ قسم دوسری قسم کے مردوں سے زیادہ مقبول ہے۔ خواتین میں خاصی پذیرائی حاصل ہے کیونکہ دولت زیادہ انہی کے پاس ہوتی ہے اور انہیں ماں ہو یا بہن یا بیوی سب کو اپنے شاطر دماغ کی وجہ سے خوش رکھنا آتا ہے۔ بڑی سی بڑی مشکل ہو، آپ حل ڈھونڈنے کے لئے ہاتھ پاوں مارتے پھرتے ہوں اور انہیں ریلس کرنے سے فرصت نہیں ہوتی، کیونکہ انہیں اپنے دماغ پر پورا بھروسہ ہوتا ہے۔
 
دوسری قسم پہلی قسم سے پورے نوے ڈگری نہ ایک ڈگری اوپر نہ نیچے کے زاویئے پر ہے۔ یہ قسم دماغ کو تکلیف دینا اچھا نہیں سمجھتی، اس لئے اس کا استعمال ان کے ہاں ممنوع ہے، کیونکہ یہ وعدہ کرکے آئے ہیں کہ خدا کی اس امانت میں خیانت نہیں کرنی ہے اور یہ سارے کام اپنی طاقت اور باڈی کے بل بوتے پر کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں اپنی باڈی پر بہت گھمنڈ ہوتا ہے حالانکہ کہ یہ جانتے ہیں کہ تکبر بڑی بلا ہے، مگر انہیں بلاوں سے الجھنے میں ملکہ برطانیہ سے بھی زیادہ ملکہ حاصل ہے، باڈی بلڈر ان کے خاندان سے ہی ہوتے ہیں۔ یہ ہر اس جگہ پائے جائیں گے، جہاں لڑائی   جھگڑا یا دھینگا مشتی ہو رہی ہو۔۔ مارنا پیٹنا اور مار کھانا ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے، غصہ ان کا جگری دوست ہے، اس لئے یہ ہمیشہ آپے سے باہر ہی پائے جاتے ہیں۔ مصلحت سے انہیں شدید بیر ہے، اپنی اس عادت کی وجہ سے اکثر نقصان اٹھاتے ہیں، مگر عموماً اماں کے لاڈلے ہوتے ہیں، اس لیے فائدہ لے جاتے ہیں۔ بیویاں تو ویسے ہر قسم کے مرد حضرات سے تنگ ہیں، وجہ وہی بہتر جانتی ہیں، مگر اس قسم سے تو خاص تنگ ہیں، کیونکہ یہ ہروقت ماں کا پلو ہی پکڑے رکھتے۔ اگر یہ کہہ لیا جائے کہ یہ ملکہ جذبات ہیں تو قطعاً غلط نہ ہوگا۔ تیسری قسم ان دونوں قسموں سے الگ ہے، یہ لوگ بہت مصلحت پسند ہیں، اسی لئے نہ دماغ کو تکلیف دیتے اور نہ باڈی کو۔ یہ گزارا کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور یہ نہ تین میں ہوتے ہیں اور نہ تیرہ میں۔
 
خواتین کی اقسام 
خواتین کی بنیادی طور پر صرف ایک ہی قسم ہوتی ہے۔ یہ چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں پائی جائیں، یہ ایک ہی قسم کی ہوتی ہیں، یہ کالی ہو یا گوری ایک ہی ہیں، مگر اس ایک قسم کی لامحدود اقسام ہوتی ہیں، جن کو جاننا ممکن نہیں ہے، ہوسکتا صبح کے وقت یہ محبت اور امن کی دیوی بنی ہو اور دن کو جھانسی کی رانی بن جائے۔ خواتین کی نفسیات بہت مشکل ہوتی ہے، جسے سمجھنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے، حتی کہ اکثر و بیشتر اسے خود بھی سمجھ  نہیں آتی ہے۔ اس لئے کوئی نہیں بتا سکتا ہے کہ وہ کس وقت کیا سوچ رہی ہے۔ خواتین پیدائشی طور نرم دل کی مالک ہوتی ہیں، مگر یہ فیچر بیوی اور ماں میں پتہ نہیں کیوں ناپید ہو جاتا ہے۔ خواتین کی ایک قسم کو بیوی کہتے ہیں اور یہ قسم سب قسموں سے زیادہ مشکل ہے، اسے سمجھنا ممکن نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مرد گھر کا سربراہ ہوتا ہے، لیکن اگر وہ خاندان کا سر ہے تو بیوی گردن کی طرح ہوتی ہے، جو سر کو جدھر چاہے ادھر موڑ سکتی ہے۔ بیوی سے بیر لینا مگرمچھ سے بیر لینے کے مترادف ہے۔ وقت اور زمانے کے ساتھ ساتھ بیوی میں بھی جدت آتی جاتی ہے اور اگر کہا جائے کہ ساری جدت اسی کے لئے ہے تو کچھ زیادہ غلط نہ ہوگا۔
 
اب ایک قسم ہوتی ہے بہن، یہ پاک و ہند کی خاص پراڈکٹ ہے، جس کا آپ کی زندگی پر آپ سے زیادہ حق ہوتا ہے۔ آپ کی شادی اسکی مرضی سے ہوتی ہے، آپ کے بچوں کے نام یہ رکھتی ہے اور بڑے ہو کر یہی انکی شادی بھی کریں گی۔ یہ اپنے  بہن، بھائی کے لئے تو محبت کی دیوی ہیں، مگر ان کے شوہر اور بیوی کے لئے کسی ان چاہے عذاب سے کم نہیں، یقین نہ آئے تو پوچھ لیجیئے۔ اس کیٹیگری کی خالہ سب کو بھاتی ہے، مگر پھوپھو کا پراڈکٹ کسی کو راس نہیں آتا ہے۔ بہن سب کو پسند ہے، مگر نند کسی کو گوارا نہیں، یہ کیا بات ہوئی، حالانکہ دونوں ہی زندگی میں دخل دینے کے سوا کچھ اور نہیں کرتی ہیں۔ ایک قسم  ہوتی ہے بیٹی، جو ابا کی لاڈلی ہوتی ہے، آپ اسے دنیا جہاں کے خزانے لے کر دے دو، پر اس کے لئے ابا کا دیا ہوا چاندی کا سکہ ہی سب سے پیارا ہے۔ آپ ساری زندگی لگا دو مگر ابا کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہو۔ لوگوں کا بس نہیں چلتا کہ وہ اپنی بیٹی کے لئے دنیا میں جنت بنا ڈالیں، مگر دوسروں کی بیٹی کو جہنم بھی نصیب نہ کریں۔۔۔
 
اب خواتین رینج کا سب سے خاص اور انوکھا پراڈکٹ ماں، جو سب کی پیاری ہے اور اس جیسا کوئی پراڈکٹ نہیں ہے اور نہ ہی اسکا کوئی نعم البدل ہے۔ مگر پتہ نہیں  اماں کے پاس یہ لوگ کون سے آتے ہیں، جن کے بچے انتہائی فرمانبردار اور سارے کام کرتے ہیں، مجھ کبھی مل جائیں یہ۔۔ پاک و ہند کی ماں کا جوتا پوری دنیا میں بہت مشہور و مقبول ہے، ہر جگہ اس کے چرچے ہیں، یہ ایسا ہتھیار ہے جو اولاد کو سدھارنے کے کام آتا ہے۔ اس ماں کے اندر ایک عدد ساس بھی ہوتی ہے، جو انتہائی خطرناک ہوتی ہے، اس سے الجھنے والا بچ نہیں سکتا۔ خیر ابھی تو اور بھی لامحدود ورائٹی ہے، مگر اب ہمارے قلم کا پٹرول ختم ہوگیا ہے، اس لئے ان تک پہنچ نہیں سکتے۔
خبر کا کوڈ : 774928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش